جرمنی کی وزیر دفاع غلطیوں پر تنقید کے بعد مستعفی
جرمنی کی وزیر دفاع کرسٹینا لامبریشٹ نے یوکرین جنگ پر ہچکچاہٹ سمیت متعدد غلطیوں پر سخت تنقید کا سامنا کرنے کے بعد اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔
غیرملکی خبر رساں ایجنسی ’اے ایف پی‘ کے مطابق جرمنی کی وزیر دفاع کرسٹینا لامبریشٹ کا یہ فیصلہ یوکرین کے اتحادی وزرائے دفاع کے اجلاس سے قبل سامنے آیا ہے اور جرمنی پر ایک بار پھر یوکرین جنگ کے لیے جنگی ٹینک فراہم کرنے کا شدید دباؤ ہے۔
تاہم حکومت نے تاحال مستعفی وزیر دفاع کی جگہ ان کے جانشین کا فیصلہ نہیں کیا۔
کرسٹینا لامبریشٹ نے اپنے بیان میں کہا کہ انہوں نے جرمن چانسلر سے کہا ہے کہ مجھے اپنے فرائض سے سبکدوش کر دیں۔
انہوں نے کہا کہ مجھ پر مہینوں طویل فوکس کرنے والا میڈیا بمشکل مقصد کی رپورٹنگ اور سروس مین، خواتین سمیت جرمن شہریوں کے مفاد میں سیکیورٹی پالیسی کے فیصلے کے بارے میں بات کرتا ہے۔
چانسلر کی سوشل ڈیموکریٹس کے سیاستدانوں کو کئی ماہ سے تنقید کا سامنا ہے جس پر ناقدین کا کہنا ہے کہ یہ یوکرین میں جاری جنگ پر جرمنی کا ردعمل ہے۔
خیال رہے کہ وزیر دفاع کو مزید تنقید کا سامنا اس وقت کرنا پڑا جب نئے سال کی آمد پر انہوں نے سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو شیئر کی تھی جس میں انہوں نے 2022 میں وزیر دفاع کے طور پر اپنے خصوصی تجربات کی تعریف کی تھی جہاں بیک گراؤنڈ میں آتش بازی کے مناظر بھی تھے۔ جرمن میڈیا نے متعدد ناقدین کے آڈیو پیغامات جاری کیے تھے جس میں وہ کہہ رہے تھے کہ اب ’اس (وزیر دفاع) کے وزیر رہنے کا کوئی جواز نہیں رہتا‘۔
وزیر دفاع کا یہ اقدام یوکرین کے دفاعی رابطہ گروپ سے چند روز قبل سامنے آیا ہے جو یوکرین کو ہتھیاروں کی فراہمی پر بات کرتا ہے جس کی ملاقات جرمنی کے رامسٹین ایئر بیس پر متوقع ہے۔
جنوری 2022 میں یوکرین پر جنگ سے قبل یوکرین کو 5 ہزار ہیلمیٹ بھیجنے کے بیان پر وزیر دفاع پر خوب تنقید ہوئی تھی حالانکہ یوکرین حکومت ماسکو سے نمٹنے کے لیے بھاری اسلحہ لینے پر زور دے رہی تھی۔
بعدزاں مئی 2022 میں اپنے بیٹے کو تعطیلات پر جاتے ہوئے سرکاری ہیلی کاپٹر پر ساتھ جانے کی اجازت دینے بھی ان پر شدید تنقید ہوئی تھی۔