کھیل

مکی آرتھر نے ٹیم کے ہیڈ کوچ کیلئے پی سی بی کی پیش کش ٹھکرا دی

قومی ٹیم کے ہیڈکوچ کے عہدے لیے موزوں شخص کی تلاش جاری رہے گی اور چند بڑے نام پہلے ہی زیر غور ہیں، پی سی بی

پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کوچ مکی آرتھر نے دوبارہ کوچ بننے کی پیش کش ٹھکرادی جبکہ بورڈ کی جانب سے پیش کش کی تصدیق کرتے ہوئے مشکلات کا ذکر کیا گیا۔

پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ بورڈ تصدیق کرتا ہے کہ قومی ٹیم کے سابق ہیڈ کوچ مکی آرتھر کو ہیڈ کوچ بنانے کے لیے ان سے بات کی گئی تھی۔

بیان میں کہا گیا کہ مکی آرتھر کے ساتھ ایشیا کپ، کرکٹ ورلڈ کپ 2023، ٹی20 ورلڈ کپ 2024 اور آئی سی سی چمپیئنز ٹرافی 2025 کے دوران قومی ٹیم کی ہیڈ کوچ کی حیثیت سے رہنمائی کے لیے بات کی گئی تھی۔

پی سی بی نے کہا کہ ڈربی شائر کے ساتھ طویل مدتی معاہدے کی وجہ سے ہم نے ان کے ساتھ اس تجویز پر بھی بات کی تھی کہ وہ ڈربی شائر کے ساتھ ٹائم شیئر کی بنیاد پر پی سی بی کے لیے کنسلٹنٹ کے طور پر کام کریں۔

اس حوالے سے بتایاگیا کہ بدقسمتی سے مختلف وجوہات کی وجہ سے دونوں فریقین کے لیے یہ تجویز کارآمد بنانے میں مشکل پیش آرہی ہے۔

بورڈ نے بتایا کہ حالات کے پیش نظر پی سی بی قومی ٹیم کے ہیڈکوچ کے عہدے لیے موزوں شخص کی تلاش جاری رہے گی اور چند بڑے نام پہلے ہی زیر غور ہیں۔

خیال رہے کہ قومی ٹیم کے سابق آف اسپنر ثقلین مشتاق طویل عرصے سے ٹیم کے ہیڈ کوچ کی حیثیت سے کام کر رہے ہیں، آسٹریلیا کے سابق اسپیڈ اسٹار شان ٹیٹ باؤلنگ اور ان کے ساتھ محمد یوسف بیٹنگ کوچ ہیں۔

مکی آرتھر کو اس سے قبل مئی 2016 میں وقار یونس کی جگہ قومی ٹیم کا ہیڈ کوچ مقرر کیا گیا تھا۔

ورلڈکپ 2019 میں ٹیم کی ناقص کارکردگی کے بعد قومی ٹیم کے ہیڈ کوچ کے عہدے پر توسیع نہیں دی گئی تھی اور وہ اپنا معاہدہ مکمل ہونے پر واپس چلے گئے تھے۔

بعد ازاں اس وقت کے چیف سلیکٹر مصباح الحق کی سربراہی میں کوچنگ اسٹاف تشکیل دیا گیا تھا، جس میں ایک مرتبہ پھر وقار یونس کو بھی شامل کردیا گیا تھا۔

مصباح الحق نے اکتوبر 2020 میں چیف سلیکٹر کے عہدے سے استعفے دے دیا تھا تاہم کوچنگ کی ذمہ داریاں اپنے پاس رکھی تھیں۔

ٹی20 ورلڈ کپ سے ایک ماہ قبل ہی ستمبر 2021 میں ہیڈ کوچ مصباح الحق اور باؤلنگ کوچ وقار یونس نے اپنے عہدوں سے استعفیٰ دے دیا تھا جبکہ ان کا معاہدہ ختم ہونے میں ایک سال باقی تھا۔

پی سی بی نے فوری طور پرثقلین مشتاق اور عبدالرزاق کو قومی کرکٹ ٹیم کے عبوری کوچز کی حیثیت سے ذمہ داری سونپ دی تھیں اور تاحال مستقل ہیڈ کوچ مقرر نہیں کیا جاسکا۔

نیب ترمیم کیس: ’آئین میں عدلیہ کو قانون کالعدم قرار دینے کا اختیار نہیں دیا گیا‘

بدترین بحران کے شکار سری لنکا کا حکومتی اخراجات کم کرنے کا اعلان

سلمان خان جنسی و جسمانی تشدد کرنے پر معافی مانگیں، سومی علی