سلمان خان جنسی و جسمانی تشدد کرنے پر معافی مانگیں، سومی علی
ماضی کی مقبول پاکستانی نژاد امریکی و بھارتی اداکارہ سومی علی نے کہا ہے کہ وہ چاہتی ہیں کہ بولی وڈ دبنگ ہیرو سلمان خان ان سے سر عام معافی مانگیں۔
انہوں نے انسٹاگرام پر مختصر دورانیے کی ویڈیو شیئر کرتے ہوئے کہا کہ بعض لوگ انہیں طعنے دے رہے ہیں کہ انہوں نے شہرت اور توجہ حاصل کرنے کے لیے سلمان خان پر جنسی، جسمانی و ذہنی تشدد کے الزامات لگائے۔
ان کا کہنا تھا کہ لوگوں نے انہیں یہ طعنے بھی دیے کہ وہ سلمان خان کے نامناسب رویے پر 20 سال تک کیوں خاموش رہیں؟
پاکستانی نژاد امریکی سابق اداکارہ نے انگریزی میں جاری کردہ ویڈیو میں کہا کہ انہیں اپنے آبائی ملک پاکستان کے صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں محض 14 برس کی عمر میں گھر کے باورچی نے ریپ کا نشانہ بنایا تھا۔
انہوں نے کہا کہ کیا انہوں نے ایک باورجی پر ریپ کی بات بھی شہرت اور توجہ حاصل کرنے کے لیے لگائی تھی؟ انہوں نے سوال کیا کہ باورچی کے پاس کیا شہرت تھی کہ انہوں نے ان کی بات کی؟
سومی علی نے کہا کہ بعد ازاں انہیں 19 برس کی عمر ایک چوکیدار نے بھی ریپ کا نشانہ بنایا جب کہ امریکا میں ایک ہائی اسکول کے طالب علم نے بھی ان کا ریپ کیا اور انہوں نے ان واقعات پر بھی ماضی میں بات کی تھی۔
انہوں نے سوال اٹھایا کہ کیا انہوں نے چوکیدار اور طالب علم پر بھی ریپ کی بات توجہ اور شہرت حاصل کرنے کے لیے کی تھی؟
سومی علی نے کہا کہ وہ ہمیشہ اپنے ساتھ ہونے والے مسائل پر بات کرتی آئی ہیں، البتہ انہیں سلمان خان کے خلاف بات کرنے میں 20 سال لگے۔
انہوں نے کہا کہ سلمان خان کے خلاف اب بات کرنے کی متعدد وجوہات ہیں، ان میں سے سب سے اہم وجہ یہ ہے کہ بولی وڈ اداکار نے ان کی ڈاکیومینٹری ’فائٹ آر فائٹ‘ کو بھارت کے ٹی وی چینل ’ڈسکوری ون پلس‘ پر نشر کروانے سے روکا۔
سومی علی کے مطابق ان کی دستاویزی فلم میں بھارت میں جنسی ہراساں اور ریپ کے شکار ہونے والے مخنث افراد، ٹرانس جینڈرز، خواتین اور مرد حضرات کی کہانیاں ہیں اور مذکورہ دستاویزی فلم کو بھارت میں نشر ہونے سے سلمان خان نے روکا۔
انہوں نے اس ضمن میں مزید کوئی وضاحت نہیں کی کہ سلمان خان نے کس طرح ان کی دستاویزی فلم کو نشر ہونے سے روکا؟
انہوں نے ایک بار پھر دعویٰ کیا کہ سلمان خان نے تعلقات کے دوران انہیں جنسی، جسمانی و ذہنی تشدد کا نشانہ بنایا، ان کی تذلیل کی، ان پر گھریلو تشدد کیا۔
سومی علی نے بتایا کہ سلمان خان نے ان کے ساتھ جو کچھ کیا، وہ اسے بھلا چکی تھیں مگر سلمان خان نے ان کی دستاویزی فلم کو نشر ہونے سے روکا، جس وجہ سے وہ ان کے خلاف بات کرنے پر مجبور ہوئیں۔
انہوں نے کہا کہ اب وہ کچھ نہیں چاہتیں، ان کی صرف یہی خواہش ہے کہ سلمان خان ان سے سرعام معافی مانگیں اور ان کی دستاویزی فلم کو نشر ہونے دیں۔
پاکستانی نژاد سابق اداکارہ کے مطابق وہ شہرت اور توجہ حاصل کرنے کے لیے یہ سب کچھ نہیں کر رہیں، وہ چاہتی ہیں کہ لوگ ان کی دستاویزی فلم کے ذریعے بھارتی خواتین، لڑکیوں، ٹرانس جینڈرز اور مخنث افراد کی داستانیں سنیں اور سلمان خان ان سے معافی مانگیں۔
سومی علی نے کچھ روز قبل انسٹاگرام پر متعدد پوسٹس میں سلمان خان پر سنگین الزامات عائد کرتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ سلمان خان نے انہیں جنسی، جسمانی و ذہنی تشدد کا نشانہ بنایا، لوگوں کے سامنے ذلیل کیا اور انہیں انتہائی کم اہمیت انسان سمجھا۔
انہوں نے ماضی میں سلمان خان کے ساتھ تعلقات میں رہنے کے 8 سال کے واقعات کا ذکر کرتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ مذکورہ 8 سال ان کی زندگی کے بدترین سال تھے۔
انہوں نے الزام عائد کیا تھا کہ سلمان خان انہیں 8 سال تک استحصال و تذلیل کا نشانہ بناتے رہے، انہیں تنہائی سمیت سب کے سامنے یہ احساس دلاتے رہے کہ وہ بہت ہی گری ہوئی اور چھوٹی ہیں۔
سومی علی کا شمار 1990 کی مقبول بولی وڈ ہیروئنز میں ہوتا ہے، انہوں نے سلمان خان، سنجے دت، سنیل شیٹھی اور متھن چکرورتی سمیت اس دور کے مقبول ہیروز کے ساتھ فلمیں کیں۔
سومی علی نے تقریباً ایک درجن کے قریب بولی وڈ فلموں میں کام کیا تھا، وہ 1990 سے قبل 16 برس کی عمر میں فلموں میں کام کرنے کے لیے امریکا سے بھارت گئی تھیں۔
سومی علی کی پیدائش پاکستان کے صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں ہوئی اور وہیں انہوں نے بچپن گزارا، بعد ازاں وہ اہل خانہ سمیت امریکا منتقل ہوگئی تھیں۔
سومی علی نے ڈیڑھ دہائی تک بھارت میں وقت گزارا اور 2000 کے بعد واپس امریکا چلی گئیں اور انہوں نے ’نو مور ٹیئرز‘ نامی این جی او کی بنیاد ڈالی۔
سومی علی کا فلاحی ادارہ استحصال اور ہراسانی کی شکار خواتین کو مدد فراہم کرتا ہے۔