پاکستان

کراچی: پارکنگ تنازع پر توہین مذہب کی مبینہ دھمکی، تفتیش کیلئے کمیٹی تشکیل

مذکورہ افسر اور خاتون سیکیورٹی افسر کو بیان دینے کے لیے کمیٹی کے سامنے پیش ہونے کا کہا گیا ہے، ترجمان سول ایوی ایشن اتھارٹی
|

سول ایوی ایشن اتھارٹی (سی اے اے) نے جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ کراچی میں خاتون سیکیورٹی افسر کو توہین مذہب کی مبینہ دھمکی کے معاملے کی تحقیقات کے لیے کمیٹی تشکیل دے دی۔

ترجمان سی اے اے کی طرف سے جاری بیان کے مطابق ڈائریکٹر جنرل سی اے اے کی ہدایات پر تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے، جس کی سربراہی ایئرپورٹ سروسز ڈائریکٹر کریں گے۔

ترجمان کے مطابق تفتیشی کمیٹی کا پہلا اجلاس کل ہوگا، جس کے سامنے پیش ہونے کے لیے دونوں فریقین کو خط لکھے گئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سی اے اے افسر اور خاتون سیکیورٹی افسر کو اپنا مؤقف دینے کے لیے کمیٹی کے سامنے پیش ہونے کا کہا گیا ہے۔

خیال رہے کہ گزشتہ ہفتے جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے کارگو پر پارکنگ کے معاملے پر سی اے اے کے ایک افسر نے خاتون سیکیورٹی افسر کو مبینہ طور پر توہین رسالت کا مقدمہ درج کرنے کی دھمکی دی تھی جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی تھی۔

واقعے کی ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ اپنے دوست کی بغیر نمبر پلیٹ گاڑی میں سوار ایک افسر کو کارگو ایریا میں داخلے کی اجازت نہ دینے پر متعلقہ خاتون افسر سیکیورٹی افسر کو دھمکیاں دے رہا تھا۔

وڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ سی اے اے افسر خاتون سکیورٹی افسر کو توہین رسالت کا الزام عائد کرکے قتل کی دھمکیاں دے رہا ہے جہاں وہ خاتون کو کہتا ہے کہ ’میں مبلغین کو بلاؤں گا، میں پاگل ہوں تمہیں کاٹ دوں گا۔‘

وڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ جب سلیم نامی شخص ’توہین رسالت‘ کا لفظ کہتا ہے تو خاتون اسے جواب میں کہتی ہے کہ ’تمہیں ایک مسیحی خاتون پر توہین رسالت کیس بنانے کی اجازت ہے مگر حقیقیت میں وہ تم (افسر) ہی ہو جو اپنے مذہب کی توہین کر رہے ہو۔‘

واقعے کی وڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے اور حکمران جماعت کی قیادت کی طرف سے نوٹس لینے کے بعد سی اے اے نے متعلقہ افسر کو معطل کردیا۔ 

سی اے اے افسر کے خلاف کارروائی کا مطالبہ

درین اثنا پاکستان علما کونسل کے چیئرمین طاہر محمود اشرفی نے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ’اس سے بڑی کوئی دہشت گردی نہیں ہو سکتی کہ کوئی شخص اپنے مذموم مقاصد کے لیے پیغمبر حضرت محمد ﷺ اور مذہب اسلام کا نام استعمال کرے۔‘

چیئرمین طاہر محمود اشرفی نے اپنے وڈیو بیان میں سندھ حکومت سے مطالبہ کیا کہ سی اے اے افسر کے خلاف ریاست کی مدعیت میں ایف آئی آر درج کرکے مثالی سزا دی جائے۔

انہوں نے کہا کہ ’میں علما کونسل کی بنیاد پر مطالبہ کرتا ہوں کہ سندھ حکومت متعلقہ شخص کے خلاف کارروائی کرکے سخت سزا دے، اور اگر ممکن ہو تو مقدمے کی سماعت انسداد دہشت گردی کی عدالت میں کی جائے۔‘

انہوں نے کہا کہ کسی بھی شخص، گروہ یا جماعت کو اپنے مذموم مقاصد کے حصول کے لیے کسی پر توہین مذہب کا الزام لگانے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔

پرویز الہٰی استعفیٰ دے دیں، ان کے پاس 186 اراکین نہیں ہیں، رانا ثنااللہ

بے راہ روی کا بڑھنا اور ناجائز تعلقات میں آسانیاں بھی طلاق کی وجہ ہیں، نادیہ خان

بڑھتی بے روزگاری معاشی ٹائم بم سے کم نہیں!