پاکستان

پشاور: رکن قومی اسمبلی ناصر خان موسی زئی کے گھر پر دستی بم حملہ

گھر کے احاطے میں حجرے کو نشانہ بنایا، جس سے دیوار کو جزوی نقصان پہنچا اور کھڑکیوں کے شیشے ٹوٹ گئے، پولیس

رکن قومی اسمبلی ناصر خان موسی زئی کے گھر پر دستی بم کا حملہ کیا گیا۔

پشاور پولیس کے ترجمان کی جانب سے جاری بیان کے مطابق تھانہ انقلاب کی حدود میں ناصر خان موسی زئی کے گھر پر نامعلوم شرپسندوں نے دستی بم حملہ کیا۔

انہوں نے بتایا کہ ملزمان نے گھر کے احاطے میں حجرے (گیسٹ ہاؤس) کو نشانہ بنایا، جس سے دیوار کو جزوی نقصان پہنچا اور قریبی کھڑکیوں کے شیشے ٹوٹ گئے۔

ترجمان نے مزید بتایا کہ واقعے کی اطلاع ملتے ہی ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ڈی ایس پی) صدر سرکل محمد علی خان اور اسٹیشن ہاؤس افسر (ایس ایچ او) انقلاب مسعود خان اور بم ڈسپوزل یونٹ فوری موقع پر پہنچ گئے اور جائے وقوعہ کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ جائے وقوعہ سے اہم شواہد اکٹھا کرکے بم ڈسپوزل یونٹ نے دستی بم حملے کی تصدیق کردی۔

پولیس ترجمان نے بتایا کہ اصل حقائق معلوم کرنے کی خاطر اہم شواہد کی روشنی میں مختلف زاویوں پر جامع تفتیش کا آغاز کردیا ہے۔

واضح رہے کہ ناصر خان موسی زئی نے 2018 میں پی ٹی آئی میں شمولیت اختیار کی تھی، تاہم رواں ہفتے کے اوائل میں انہوں نے جمعیت علمائے اسلام (ف) میں شامل ہونے کی دعوت قبول کر لی تھی، آئندہ چند دنوں میں باضابطہ طور پر پارٹی میں شامل ہو جائیں گے۔

انہوں نے پشاور پریس کلب میں صحافیوں کو بتایا کہ خیبرپختونخوا کے وزیر اعلیٰ محمود خان نے انہیں خبردار کیا ہے کہ وہ احتیاط کریں اور اپنی نقل و حرکت محدود کریں کیونکہ ان کے خلاف دھمکیاں موصول ہوئی تھیں۔

خیال رہے کہ یہ واقعے ایسے وقت میں ہوا ہے جب ملک میں بالخصوص خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں دہشت گردی دوبارہ سر اٹھا رہی ہے۔

حالیہ دنوں ملک بھر میں دہشت گردی کے حملوں میں اضافہ دیکھا گیا ہے، جن کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ افغانستان میں مقیم کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے رہنماؤں نے ان کی منصوبہ بندی اور ہدایت کی تھی۔

یاد رہے کہ ایک روز قبل خیبر پختونخوا کے ضلع بنوں میں عسکریت پسندوں نے پولیس موبائل پر دستی بم حملہ کیا تھا جس کے نتیجے میں ایک پولیس اہلکار جاں بحق اور دوسرا زخمی ہو گیا تھا۔

بھارتی شہر جوشی مٹھ میں مکانات دھنسنے لگے، علاقہ مکینوں کی محفوظ مقامات پر منتقلی

حلقہ بندیوں کے معاملے پر ایم کیو ایم پاکستان کا مکمل ساتھ دیں گے، فاروق ستار

میرا کام کرکٹ کھیلنا ہے کسی کو جواب دینا یا مطمئن کرنا نہیں، بابر اعظم