کراچی: وزیراعلیٰ کی اسٹریٹ کرائم پر قابو پانے کیلئے ایس ایس یو کو کردار ادا کرنے کی ہدایت
وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کراچی کو اسٹریٹ کرائم سے پاک کرنے کی کوشش میں صوبائی پولیس چیف کو اسپیشل سیکیورٹی یونٹ (ایس ایس یو) اور ریزرو پولیس کو متحرک کرنے کے احکامات دیے۔
وزیراعلیٰ ہاؤس کی جانب سے جاری بیان کے مطابق مراد علی شاہ نے بتایا کہ میں چاہتا ہوں کہ کراچی پولیس اسٹریٹ کرائم کے خاتمے کو اپنا مشن بنائے۔
بیان میں بتایا گیا کہ مراد علی شاہ نے ناکامی کی صورت میں سندھ کے انسپکٹر جنرل (آئی جی) غلام نبی میمن کو متعلقہ سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس ایس پی) یا اسٹیشن ہاؤس آفیسر (ایس ایچ او) کو تبدیل یا ہٹانے کی ہدایت جاری کی۔
مراد علی شاہ نے آئی جی سندھ کو ہدایت دی کہ وہ ریزرو پولیس اور ایس ایس یو کو ہاٹ اسپاٹ پر تعینات کریں، گشت کو بڑھائیں، اور ان کے ساتھ تمام معلومات شیئر کریں۔
وزیر اعلیٰ سندھ نے آئی جی سندھ کو کہا کہ مجرموں کے خلاف کارروائی اور گرفتاریوں کی تعداد سے بھی مجھے آگاہ کرتے رہیں تاکہ مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کے لیے محکمہ پراسیکیوشن کو ضروری ہدایات دی جا سکیں۔
مراد علی شاہ نے آئی جی سندھ غلام نبی میمن کو اسٹریٹ کرمنلز اور منشیات فروشوں کے خلاف کریک ڈاؤن بڑھانے کی بھی ہدایت کی۔
وزیر اعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ کراچی کے لوگوں نے دہشت گردوں اور جرائم پیشہ افراد کے ہاتھوں بدترین امن و امان اور تباہی دیکھی ہے، پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کی بے پناہ قربانیوں اور شہریوں کی سپورٹ کے بعد حکومت نے امن قائم کیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ شہر کے لوگوں کو اسٹریٹ کرمنلز کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑا جا سکتا، ہمیں مل کر اسٹریٹ کرائم کا خاتمہ کرکے شہریوں میں تحفظ کا احساس پیدا کرنا ہے۔
دوسری جانب، آئی سندھ غلام نبی میمن نے احکامات پر عمل کرتے ہوئے کراچی پولیس، ایس ایس یو اور ریزرو پولیس کو ضروری ہدایات جاری کر دیں۔
واضح رہے کہ یہ پیش رفت شہر کراچی میں اسٹریٹ کرائمز میں اضافے کے بعد سامنے آئی ہے، رواں ہفتے کے اوائل میں گلستان جوہر میں مزاحمت پر ایک 35 سالہ خاتون کو مشتبہ ڈاکوؤں نے گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا، اسی طرح کورنگی میں 2 مشتبہ لٹیروں کی فائرنگ سے نوجوان جاں بحق ہو گیا تھا۔
خیال رہے کہ 5 جنوری کو وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی زیر صدارت سندھ ایپکس کمیٹی نے اپنے 28ویں اجلاس میں صوبے میں سیکیورٹی چیلنجز سے نمٹنے کے عزم کا اعادہ کیا، اورآئی جی سندھ کو ہدایت کی تھی کہ وہ پنجاب اور بلوچستان میں اپنے ہم منصبوں کے ساتھ بیٹھ کر جامع منصوبہ بندی کریں اور انٹیلی جنس پر مبنی، بھرپور اور ٹارگٹڈ آپریشن کے ذریعے کچے کے علاقوں میں ڈاکوؤں کے خلاف آپریشن کریں۔
کمیٹی نے ملک میں دہشت گردی میں حالیہ اضافے اور مختلف سیکیورٹی اداروں کی جانب سے پیش کی گئی انٹیلی جنس رپورٹس کا جائزہ لیا گیا،اجلاس میں کچے کے علاقوں میں دہشت گردی، منشیات فروشی، اسٹریٹ کرائمز اور ڈاکوؤں کے گینگ کو کچلنے کا فیصلہ کیا گیا۔