پاکستان

جنگ بندی کے معاہدے کیلئے اب بھی تیار ہیں، تحریک طالبان پاکستان

اگر آپ کو لگتا ہے کہ ہم اپنے راستے سے ہٹ گئے ہیں تو پہلے کی طرح مذہبی اسکالرز کو ہماری رہنمائی کرنی چاہیے، رہنما ٹی ٹی پی

رہنما تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) مفتی نور ولی محسود نے عندیہ دیا ہے کہ کالعدم تنظیم اب بھی حکومت کے ساتھ جنگ بندی کے معاہدے کے لیے تیار ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق انہوں نے اپنے پیغام میں کہا کہ ’ہم نے افغانستان کی ثالثی میں پاکستان کے ساتھ بات چیت کی، ہم اب بھی جنگ بندی کے معاہدے کے لیے تیار ہیں‘۔

انہوں نے مذہبی اسکالرز کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ’اگر آپ کو کوئی گمراہی یا کوئی غفلت محسوس ہوتی ہے یا اگر آپ کو لگتا ہے کہ ہم اپنے راستے سے ہٹ گئے ہیں تو ہمارے اساتذہ اور مذہبی اسکالرز ہونے کے ناطے آپ کو اسی طرح ہماری رہنمائی کرنی چاہیے جیسے آپ نے پہلے ہماری رہنمائی کی تھی، ہم آپ کی رائے سننے کے لیے تیار ہیں‘۔

4 جنوری کو ٹی ٹی پی کی سپریم کونسل کی جانب سے جاری تازہ ہدایات میں اگلے احکامات تک سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر سربراہ ٹی ٹی پی کے ساتھ کسی بھی ملاقات پر پابندی عائد کر دی تھی جبکہ ٹی ٹی پی سے وابستہ عسکریت پسندوں کو مقامی قیادت کی سربراہی میں اپنی سرگرمیاں جاری رکھنی کی ہدایت کی گئی تھی۔

خیال رہے کہ 28 نومبر 2022 کو ٹی ٹی پی نے حکومت کے ساتھ طے شدہ جنگ بندی کے معاہدےکو منسوخ کر دیا تھا اور اپنے عسکریت پسندوں کو ملک بھر میں حملے کرنے کی ہدایت دے دی تھی۔

پی ٹی آئی 9 جنوری کو اعتماد کا ووٹ نہ لینے پر رضامند

واٹس ایپ میں انقلابی فیچر متعارف، انٹرنیٹ کے بغیر بھی چلانا ممکن

نئے چینی سال کا آغاز روایتی ’سالانہ ہجرت‘ کے دوران کورونا پھیلنے کے خدشات