پاکستان

اسٹیبلشمنٹ اب بھی نیوٹرل نہیں ہے، عمران خان کا دعویٰ

اسٹیبلشمنٹ پولیٹیکل انجینیئرنگ کر رہی ہے، پی ٹی آئی کے لوگوں سے رابطہ کیا جارہا ہے، اب تک 3 لوگ ان رابطوں کی تصدیق کر چکے ہیں، پی ٹی آئی چیئرمین

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الہیٰ کے اعتماد کے ووٹ میں اسٹیبلشمنٹ نیوٹرل نظر نہیں آرہی۔

ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق گزشتہ روز صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے الزام لگایا کہ اسٹیبلشمنٹ پی ٹی آئی کے خلاف پولیٹیکل انجینیئرنگ کر رہی ہے، انہوں نے دعویٰ کیا کہ پی ٹی آئی کے قانون سازوں پر اعتماد کے ووٹ کی کارروائی میں شرکت نہ کرنے کے لیے دباؤ ڈالا گیا۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ اب تک پی ٹی آئی کے 3 اراکین اسمبلی نے انہیں اطلاع دی ہے کہ انہیں اس مقصد کے لیے رابطہ کیا گیا ہے، انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ نیوٹرلز (فوج) پنجاب میں پیپلزپارٹی کو لانے کی کوشش کررہے ہیں۔

پرویز الہیٰ کے عمران خان کو دیے گئے مشورے اور دیگر پی ٹی آئی رہنماؤں کو سابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کے حوالے سے بات کرتے ہوئے ’احتیاط‘ برتنے کے مشورے پر سابق وزیراعظم نے کہا کہ پرویز الہیٰ کا جنرل باجوہ کے بارے میں اپنا مؤقف ہے اور ہمارا اپنا نقطہ نظر ہے۔

پی ٹی آئی چیئرمین نے دعویٰ کیا کہ ان کی اسٹیبلشمنٹ سے کوئی لڑائی نہیں بلکہ وہ ’انصاف کے حصول کے لیے ’جدوجہد کررہے ہیں۔

ملک سے دہشت گردی کے خاتمے کیلئے تمام صوبوں سے تعاون طلب

افغانستان میں 25 لوگ ہلاک کرنے کا اعتراف، شہزادہ ہیری پر طالبان کی تنقید

اسحٰق ڈار وزیرخزانہ کے عہدے کیلئے اہل نہیں، شوکت ترین