جنوبی وزیرستان میں سیکیورٹی فورسز کی کارروائی، 11 دہشت گرد ہلاک
سیکیورٹی فورسز نے خیبرپختونخوا کے ضلع جنوبی وزیرستان کے علاقے وانا میں خفیہ اطلاع کی بنیاد پر کارروائی کی جہاں ایک کمانڈر دو خود کش بمباروں سمیت 11 دہشت گرد ہلاک ہوگئے۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ سیکیورٹی فورسز نے خفیہ اطلاع کی بنیاد پر ضلع جنوبی وزیرستان کے شہری علاقے وانا میں کارروائی کی اور دہشت گردی کی خطرناک سرگرمی کو ناکام بنادیا۔
بیان میں کہا گیا کہ فائرنگ کے تبادلے کے دوران 11 دہشت گرد مارے گئے، جن میں ایک کمانڈر حفیظ اللہ عرف طور حافظ اور دو خود کش بمبار بھی شامل تھے۔
آئی ایس پی آر نے بتایا کہ ہلاک دہشت گردوں کے ٹھکانے سے اسلحہ اور بارود کی بھاری مقدار بھی برآمد کرلی۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ ہلاک دہشت گرد سیکیورٹی فورسز کے خلاف دہشت گردی کی سرگرمیوں اور ضلع جنوبی وزیرستان میں پولیس اہلکاروں کی ٹارگٹ کلنگ میں ملوث تھے۔
خیال رہے کہ گزشتہ چند مہینوں کے دوران ملک میں امن و امان کی صورت حال مزید خراب ہوئی ہے، کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی)، عسکریت پسند گروپ داعش اور گل بہادر گروپ جیسے دہشت گرد گروہ ملک بھر میں حملے کر رہے ہیں۔
سال 2022 کے دوران خیبرپختونخوا میں امن و امان کی مجموعی صورتحال کا جائزہ لینے کے بعد محکمہ پولیس نے جنوبی اور شمالی وزیرستان، لکی مروت اور بنوں کے اضلاع کو دہشت گردی سے سب سے زیادہ متاثرہ مقامات قرار دیا۔
2022 میں پولیس کے خلاف ٹارگٹڈ حملوں میں بھی اضافہ ہوا، دہشت گردوں سمیت جرائم پیشہ افراد کے خلاف کارروائیوں میں 118 پولیس اہلکار شہید اور 117 زخمی ہوئے۔
خیبرپختونخوا کے ضلع جنوبی وزیرستان میں 20 دسمبر کو بھی وانا کے پولیس اسٹیشن پر عسکریت پسندوں نے دھاوا بول دیا تھا اور گولہ بارود سمیت اسلحہ چھین کر فرار ہوگئے تھے۔
اس سے قبل دسمبر میں ہی ضلع لکی مروت کے تھانا برگئی پر دہشت گردوں کے حملے میں 4 پولیس اہلکار شہید اور 4 زخمی ہوگئے تھے۔
قبل ازیں 11 نومبر کو شمالی وزیرستان کے علاقے میرعلی میں ایک خودکش حملے میں 5 سیکیورٹی اہلکار زخمی ہوگئے تھے۔
23 اکتوبر کو میر علی میں ایک خودکش حملہ آور نے قافلے پر حملہ کیا جس میں 21 فوجی زخمی ہوئے تھے۔