اقوام متحدہ کی کانفرنس کے موقع پر نواز شریف، مریم نواز کی شہباز شریف سے ملاقات متوقع
پاکستان مسلم لیگ(ن) کے قائد نواز شریف، ان کی صاحبزادی اور پارٹی کی نومنتخب سینئر نائب صدر مریم نواز لندن سے ہفت روزہ طویل دورے پر جنیوا روانہ ہو گئی ہیں جہاں نواز شریف اپنا طبی معائنہ کرائیں گے-
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق نواز شریف اور مریم نواز کا یہ دورہ جنیوا ایسے وقت میں ہو رہا ہے جبکہ وزیر اعظم شہباز شریف اقوام متحدہ کے زیر اہتمام ہونے والی ڈونرز کانفرنس میں شرکت کے لیے وہاں موجود ہوں گے جہاں وہ عالمی برادری سے سیلاب متاثرین کی بحالی کے لیے امداد کی اپیل کریں گے۔
اس دوران 9 جنوری کو ہونے والے سربراہی اجلاس کے موقع پر شریف برادران اور مریم نواز کی ملاقات متوقع ہے۔
رواں ہفتے کے دوران نواز شریف کی ڈاکٹروں سے ملاقات طے ہے جب کہ وہ ویک اینڈ سوئٹزرلینڈ میں گزاریں گے جس کے بعد وہ آئندہ ہفتے اپنے چھوٹے بھائی اور وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف سے ملاقات کریں گے۔
شریف برادران کی آئندہ ملاقات ایسے وقت میں ہو رہی ہے جبکہ موجودہ حکومت کو سخت معاشی صورتحال اور سیلاب کی تباہی سے متعلق سنگین چیلنجز کا سامنا ہے۔
امکان ہے کہ ملاقات کے دوران وہ ان مسائل کے ساتھ ساتھ پارٹی کو درپیش سیاسی چیلنجوں پر بھی بات کریں گے کیونکہ چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کی مقبولیت آئندہ انتخابات میں مسلم لیگ(ن) کے لیے سخت چیلنج ثابت ہوسکتی ہے۔
جیسے جیسے نگراں حکومت یا ٹیکنوکریٹ سیٹ اپ کے قیام کے بارے میں قیاس آرائیاں بڑھ رہی ہیں، ویسے ویسے موجودہ حکومت پر انتخابات کے لیے دباؤ بڑھتا جا رہا ہے۔
مسلم لیگ(ن) ملک میں عمران خان کی سپورٹ کا مقابلہ کرنے کے لیے نواز شریف اور مریم نواز دونوں کی واپسی کی منتظر ہے اور کہتی رہی ہے کہ ڈاکٹرز کی جانب سے صحت مند قرار دیے جانے کے بعد نواز شریف وطن واپس آجائیں گے۔
پارٹی کی سینئر نائب صدر کی حیثیت سے شریف برادران کی ملاقات میں مریم نواز کی موجودگی اہم ہے کیونکہ اس دوران پارٹی کے مستقبل کے لائحہ عمل کے بارے میں بات چیت بھی متوقع ہے۔
ماضی میں سابق وزیر اعظم نواز شریف نے جنیوا میں مقیم ایک نامور ماہر امراض قلب ڈاکٹر الریچ سگوارٹ سے معائنہ کرایا تھا جو ویسکولر اسٹینٹس اور ان کے طبی استعمال میں اپنے نمایاں خدمات کے لیے شہرت رکھتے ہیں۔
ڈاکٹر الریچ سگوارٹ سے شریف خاندان کئی برسوں سے معائنہ اور مشاورت کرتا رہا ہے جبکہ وہ نواز شریف کے والد میاں شریف کے کارڈیالوجسٹ بھی تھے، وہ کووڈ-19 وبا سے قبل 2019 میں نواز شریف کا معائنہ کرنے ایون فیلڈ ہاؤس بھی گئے تھے۔
مسلم لیگ(ن) کے رہنماؤں کا جنیوا کا یہ دورہ شریف خاندان کے نومبر کے آخر میں تعطیلات گزارنے کے لیے یورپ کے دورے کے ایک ماہ بعد ہو رہا ہے۔