پاکستان

ایئر پورٹس کے آپریشنز آؤٹ سورس کرنا نجکاری نہیں ہے، خواجہ سعد رفیق

آپریشنز آؤٹ سورس کرنے سے حکومت کو پریمیئم ملنے کے ساتھ بیرونی سرمایہ کاری آئے گی، وفاقی وزیر

وفاقی وزیر برائے ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ 3 ایئر پورٹس کے آپریشنز آؤٹ سورس کیے جا رہے ہیں لیکن ایئرپورٹ ہمارے پاس ہی رہیں گے، آپریشنز کو آؤٹ سورس کرنا نجکاری نہیں ہے۔

سرکاری خبر ایجنسی ’اے پی پی‘ کے مطابق ماڈل ٹاؤن لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خواجہ سعد کا کہنا تھا کہ پہلے غلط معلومات پھیلائی گئیں کہ روز ویلٹ ہوٹل بیچا جا رہا ہے، چند دن بعد 3 ایئر پورٹس کی نجکاری سے متعلق غلط خبر چلا دی گئی۔

انہوں نے کہا کہ آپریشنز کو آؤٹ سورس کرنا نجکاری نہیں ہے، پوری دنیا میں ایئر پورٹس کو آؤٹ سورس کیا جا رہا ہے ، حکومت کو پریمیئم ملنے کے ساتھ بیرونی سرمایہ کاری آئے گی، وہ اپنا کام کرکے چلے جائیں گے اور ہمارے ایئرپورٹس ہمارے پاس رہیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہماری سروسز انٹرنیشنل لیول کی ہوجائیں گی، یہ کام ساری دنیا نے کیا ہوا ہے، بھارت اور سعودی عرب میں بھی ایئرپورٹس کو آؤٹ سورس کیا گیا ہے، یہ کوئی نجکاری نہیں ہے۔

خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ پہلے کہانی سنائی گئی کہ امریکا میں روزویلٹ ہوٹل بیچا جارہا ہے، میں نے پریس کانفرنس میں بتایا تھا کہ ایسی کوئی تجویز نہیں، 2020 میں روزویلٹ ہوٹل بند پڑا رہا جس کے اخراجات ڈھائی کروڑ ڈالر کے ہیں، ان اخراجات کو نیچے لانے اور 300 کمروں کو فنکشنل کرنے کے لیے کچھ پیسہ درکار ہے، واضح بتایا گیا کہ یہ ہوٹل نہیں بیچا جائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ جو لوگ یہ فیک نیوز پھیلا رہے ہیں ان کے خلاف سائبر کرائم میں مقدمہ درج کروائیں گے۔

ایک سوال پر وزیر ریلوے نے کہا کہ ہم عمران خان کے دور حکومت میں جیلوں میں جاتے رہے لیکن دھرنا نہیں دیا، اگر ایسا کرتے تو ملک غیر مستحکم ہو سکتا تھا۔

’بات چیت کے بعد کاروبار 8 بجے بند کرنے کا فیصلہ کیا‘

خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ وفاقی حکومت نے سب سے بات چیت کرکے مارکیٹیں اور کاروبار رات 8 بجے بند کرنے کا فیصلہ کیا ، دنیا میں تو دکانیں شام6 بجے بند ہوجاتی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے پاس بجلی پیدا کرنے اور تیل خریدنے کے لیے ڈالرز نہیں ہیں، تو بہتر نہیں کہ عادات بدل دیں، صبح جلد دکانیں اور کاروبار کھول لیا کریں۔

وفاقی وزیر ریلوے نے کہا کہ پنجاب اور خیبر پختونخوا کی حکومتیں توانائی بچت پلان پر عمل درآمد یقینی بنائیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) وفاق پر تنقید کے بجائے اپنی صوبائی حکومتوں کی کارکردگی کی طرف توجہ دے، اگر آپ چاہتے ہیں کہ الیکشن وقت پر ہوں تو ملک میں سیاسی استحکام پیدا کریں، ہمیں خوامخواہ تنگ کیا جا رہا ہے، کام کریں اور کام کرنے دیں۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان کی جس طرح ملک کو عدم استحکام سے دوچار کرنے کی حرکتیں ہیں، لگتا نہیں کہ الیکشن مقررہ وقت پر ہوں گے۔

’ایم کیوایم کا وفاقی حکومت کے ساتھ کوئی مسئلہ نہیں‘

خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ ایم کیوایم پاکستان کا وفاقی حکومت کے ساتھ کوئی مسئلہ نہیں ہے، بلدیاتی الیکشن پر پیپلزپارٹی اور ایم کیوایم کے تحفظات ہیں، ہم دونوں کے درمیان سہولت کاری کی کوشش کر رہے ہیں۔

اب تک کے بہترین کیمرا سے لیس ون پلس 11 متعارف

ملک میں گندم کی کوئی کمی نہیں، اسٹریٹجک ذخائر تسلی بخش ہیں، طارق بشیر چیمہ

بلڈ پریشر میں ایک کپ سے زائد کافی پینا انتہائی خطرناک، تحقیق