پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان پہلا ٹیسٹ ڈرا
نیوزی لینڈ نے پاکستان کی جانب سے سعود شکیل اور محمد وسیم کی بہترین شراکت کی بدولت دیے گئے 138 رنز کے ہدف کے تعاقب میں دن کے اختتام پر ایک وکٹ پر 61 رنز بنائے، جس کے باعث میں سیریز کا پہلا ٹیسٹ بغیر کسی نتیجے کے ختم ہوگیا۔
کراچی میں کھیلے گئے دوسرے ٹیسٹ میچ کے پانچویں اور آخری دن پاکستانی بلے باز میدان میں اترے تو قومی ٹیم کو 97 رنز کے خسارے کا سامنا تھا۔
نیوزی لینڈ کو دن کے آغاز میں ہی اس وقت کامیابی ملی جب نائٹ واچ مین نعمان علی صرف 4 رنز بنانے کے بعد مائیکل بریسویل کی وکٹ بن گئے۔
تاہم پاکستانی ٹیم کو اصل دھچکا اس وقت لگا جب کپتان بابر اعظم صرف 14 رنز بنانے کے بعد اش سودھی کی وکٹ بن گئے۔
100 رنز پر چار وکٹیں گرنے کے بعد امام الحق کا ساتھ دینے سرفراز احمد آئے اور دونوں نے ذمے دارانہ کھیل پیش کرتے ہوئے کھانے کے وقفے تک مزید کوئی وکٹ نہ گرنے دی۔
اس دوران امام نے سنچری کی جانب پیش قدمی جاری رکھی جبکہ سرفراز نے اش سودھی کو چوکا لگا کر اپنی نصف سنچری مکمل کی۔
لیکن ففٹی مکمل کرتے ہی وکٹ کیپر بلے باز وکٹ کیپر ٹام بلنڈل کو کیچ دے بیٹھے، انہوں نے 53 رنز بنانے کے ساتھ ساتھ امام کے ہمراہ پانچویں وکٹ کے لیے 85 رنز جوڑے۔
گزشتہ اننگز میں شاندار سنچری بنانے والے نوجوان سلمان علی آغا اس اننگز میں بڑا اسکور نہ کر سکے اور 6 رنز بنانے کے بعد سودھی کی گیند پر بولڈ ہوگئے۔
امام الحق پوری اننگز میں پراعتماد انداز میں بیٹنگ کرتے رہے لیکن 96 کے اسکور پر پہنچنے کے بعد نروس نائنٹیز کا شکار ہوئے اور پہلی اننگز کی طرح اس اننگز میں بھی اسٹمپ ہوگئے۔
پاکستان نے 7 وکٹوں کے نقصان پر 231 رنز بنائے تو میزبان ٹیم پر میچ میں شکست کے بادل منڈلانے لگے، تاہم محمد وسیم نے سعود شکیل کا بھرپور ساتھ نبھایا اور ٹیم کو مشکل سے نکال لیا۔
آٹھویں وکٹ کی شراکت میں سعود شکیل اور محمد وسیم نے 71 رنز بنائے اور ٹیم کو بھنور سے نکال لیا۔
محمد وسیم نے 57 گیندوں کا سامنا کرتے ہوئے 5 چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے 43 رنز بنائے، تاہم اش سودھی نے ان کو آؤٹ کردیا۔
سعود شکیل کا ساتھ دینے میر حمزہ آئے اور دونوں نے مل کر 34 رنز کا اضافہ کیا اور اس دوران سعود نے اپنی نصف سنچری بھی مکمل کی۔
پاکستان ٹیم کے کپتان بابراعظم نے آخری 15 اوورز میں نیوزی لینڈ کو جیت کے لیے ہدف دینے کا فیصلہ کیا تو اس وقت پاکستان کی برتری 137 رنز ہوگئی تھی۔
پاکستان نے 8 وکٹوں پر 311 رنز بنا کر اننگز ڈیکلیئر کرنے کا اعلان کیا۔
سعود شکیل 55 اور میر حمزہ 3 رنز بنا کر کھیل رہے تھے۔
نیوزی لینڈ کی جانب سے اش سودھی نے شاندار باؤلنگ کرتے ہوئے 6 وکٹیں حاصل کیں۔
مہمان ٹیم نے 138 رنز کے تعاقب میں جارحانہ بیٹنگ کا آغاز کیا تو اوپنر ڈیوون کونوے کے ہمراہ مائیکل بریسویل بیٹنگ کے لیے آئے۔
ابرار احمد نے اچھی باؤلنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے بریسویل کے عزائم ناکام بنائے اور انہیں 3 رنز پر آؤٹ کرکے نیوزی لینڈ کو پہلا نقصان پہنچایا۔
ٹام لیتھم نے جارحانہ انداز میں بیٹنگ کی اور 24 گیندوں پر 3 چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے 35 رنز بنا کر میچ سنسنی خیز بنا دیا۔
دوسرے اینڈ سے ڈیوون کونوے نے 16 گیندوں کا سامنا کیا اور 18 رنز بنائے۔
نیوزی لینڈ نے دوسری اننگز کے آٹھویں اوور کی تیسری گیند پر 61 رنز بنا لیے تھے کہ امپائرز نے کم روشنی کے باعث میچ ختم کرنے کا فیصلہ کیا۔
امپائرز نے جب میچ ختم کرنے کا فیصلہ کیا تو نیوزی لینڈ کو جیت کے لیے 7 اوور اور تین گیندوں پر 77 رنز درکار تھے۔
نیوزی لینڈ کے کین ولیمسن کو پہلی اننگز میں شان دار ڈبل سنچری بنانے پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔