پاکستان

لاہور ہائی کورٹ کی ہڑتالی ڈاکٹروں کو سزا دینے کی تجویز

میڈیکل کے شعبے میں سیاست اور احتجاج کی کوئی گنجائش نہیں، ہڑتالی ڈاکٹروں کو سزا کے طور پر دور دراز علاقوں میں ٹرانسفر کیا جائے، جسٹس شاہد کریم

لاہور ہائی کورٹ نے طبی پیشے میں ہڑتال کلچر پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہڑتال کرنے والے ڈاکٹروں کا سزا کے طور پر دور دراز علاقوں میں تبادلہ کیا جائے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق جسٹس شاہد کریم نے ریمارکس دیے کہ میڈیکل کے شعبے میں سیاست اور احتجاج کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔

جسٹس شاہد کریم کی جانب سے یہ ریمارکس سرکاری اور نجی ہسپتالوں کے ایمرجنسی وارڈز میں مناسب سہولیات اور مفت ادویات کی عدم فراہمی کے خلاف درخواست کی سماعت کے دوران سامنے آئے، ایک ینگ ڈاکٹر نے ایڈووکیٹ اظہر صدیق کے توسط سے یہ درخواست دائر کی تھی۔

جسٹس شاہد کریم نے شعبہ صحت کی صورتحال اور ڈاکٹروں کی جانب سے ہڑتال کلچر کے مظاہرے پر تشویش کا اظہار کیا۔

دوران سماعت درخواست گزار کے وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ ہسپتالوں میں ڈاکٹروں کی کمی کے ساتھ ساتھ ایمرجنسی وارڈز میں آنے والے مریضوں کے لیے دیگر طبی سہولیات کا بھی فقدان ہے۔

انہوں نے عدالت سے استدعا کی کہ صوبائی حکومت کو سرکاری اور نجی ہسپتالوں میں تسلی بخش سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنانے کا حکم دیا جائے۔

عدالت عالیہ کے جج جسٹس شاہد کریم نے کیس کی سماعت 19 جنوری تک ملتوی کرتے ہوئے پنجاب ہیلتھ کیئر کمیشن سے معاملے پر رپورٹ طلب کرلی۔

انہوں نے ہیلتھ کیئر کمیشن کو ہدایت کی کہ وہ ہسپتالوں میں میڈیکل ٹیسٹ کی وصول کی جانے والی قیمتوں سے عدالت کو آگاہ کرے۔

پاکستان میں غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کو بلیک لسٹ کرنے کا فیصلہ

برازیلین ’فٹ بال کنگ‘ پیلے 82 سال کی عمر میں انتقال کرگئے

خدا کرے پاکستان میں بھی کوئی سنجے لیلا بھنسالی پیدا ہو، امر خان