پیلے: فٹبال کو عزت بخشنے والا ’دی کنگ‘ کبھی نہ بھلایا جاسکے گا
فٹبال کی دنیا کے ’دی کنگ‘ پیلے 82 سال کی عمر میں زندگی کی جنگ ہار کر اس دنیا سے رخصت ہوگئے۔
برازیلی اسٹار گزشتہ سال 2021ء سے آنتوں کے کینسر کے عارضے میں مبتلا تھے۔ عالمی کپ کے دوران یہ خبریں بھی سامنے آئیں کہ پیلے کی طبعیت کافی ناساز ہے۔ جس ہسپتال میں وہ زیرِ علاج تھے وہاں کے ڈاکٹرز نے بھی مؤقف اپنایا کہ پیلے کے اعضا کینسر کے باعث کام کرنا چھوڑ چکے ہیں۔ تو اس خبر کے جلد ملنے کا اندازہ سب ہی کو تھا لیکن جب ان کی بیٹی نے اپنے والد کے انتقال کی تصدیق کی تب صرف برازیل ہی نہیں بلکہ پوری دنیا عظیم کھلاڑی کے بچھڑنے پر غمگین ہوگئی۔
پیلے کی شخصیت کے سب ہی گرویدہ تھے اور کیوں نہ ہوں کہ ان کا تعلق ایک ایسے ملک سے تھا جہاں نسل پرستی اپنے عروج پر ہوا کرتی تھی، مگر پیلے نے اپنی شخصیت اور کھیل سے لوگوں کے دلوں میں جگہ بنائی تھی۔ آج برازیل کے باسیوں کے لیے پیلے صرف فٹبالر نہیں بلکہ وہ ایک لیجنڈ سے بھی کئی گنا زیادہ اہمیت رکھتے ہیں۔
انہوں نے اس کھیل کی مدد سے اپنے ملک میں سب کو یکجا کردیا تھا۔ سیاہ فام فٹبالر ہونے کے باوجود انہوں نے جو مقام لوگوں کے دل میں اپنے لیے پیدا کیا تھا اس نے کافی حد تک برازیل میں نسل پرستی کے رجحان کو کم کیا تھا۔
پیلے کی حب الوطنی کا اندازہ اس بات سے بھی لگایا جاسکتا ہے کہ انہیں دنیا بھر کے بڑے کلبز سے معاہدوں کی پیش کش ہوئی لیکن انہوں نے کم آمدنی ہونے کے باوجود زندگی بھر برازیلی کلب سانتوس سے کھیلا۔
ایک غریب ملک ہونے کے باوجود برازیل میں فٹبال کا جنون عروج پر ہے اور اس جنون کو لوگوں میں پیدا کرنے میں سب سے اہم کردار پیلے کا ہے۔ اپنے کیریئر میں وہ غریب بچوں میں فٹبال کے جنون کے فروغ کے لیے کافی سرگرم بھی رہے۔
پیلے نے سیاست کی دنیا میں بھی قدم رکھا۔ برازیل میں آمریت کے دور میں پیلے متعدد بار زیرِ تفتیش آئے لیکن جب 90 کی دہائی میں انہوں نے کھیل کی وزارت سنبھالی تو وہ متعدد اصلاحات لے کر آئے البتہ محکمے میں جاری بدعنوانی سے تنگ آکر انہوں نے وزارت سے استعفیٰ دے دیا تھا۔ بعدازاں وہ امن کے سفیرکے طور پر بھی متعدد مواقع پر عالمی سیاسی منظرنامے میں نظر آئے جس میں یوکرین جنگ کے حوالے سے روسی صدر کو خط بھی شامل ہے۔
2014ء میں برازیل میں کھیلے جانے والے عالمی کپ سے قبل جب برازیل میں فسادات پُھوٹ پڑے تھے تب پیلے نے ایونٹ کے انعقاد اور مشتعل عوام کو روکنے میں پیلے نے کلیدی کردار ادا کیا تھا۔
10 نمبر کی جرسی پہننے والے پیلے کی جگہ کوئی نہیں لے پایا۔ برازیل ایک ایسا ملک ہے جہاں سے فٹبال کے بڑے بڑے ناموں نے دنیا میں اپنے کھیل کا لوہا منوایا۔ 10 نمبر کی شرٹ پہننے والے ان بہترین کھلاڑیوں میں رونالڈینیو، کاکا اور نیمار کے نام نمایاں ہیں۔ ان کھلاڑیوں کی فٹبال میں اپنی الگ جگہ ضرور ہے مگر 10 نمبر کی شرٹ میں پیلے نے جو کھیل پیش کیا وہ کھیل دنیا کا کوئی کھلاڑی پیش نہیں کرپایا۔
فٹبال کی دنیا میں جیسا شاندار کیریئر پیلے کا تھا اب تک کسی کھلاڑی کو اتنا شاندار کیریئر نصیب نہیں ہوا۔ وہ 3 بار عالمی کپ کی ٹرافی اٹھانے والے دنیا کے واحد کھلاڑی ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ جب کبھی بھی فٹبال کی تاریخ کے عظیم ترین کھلاڑیوں کی بحث چِھڑتی ہے تو پیلے کا نام اس فہرست میں سب سے اوپر ہوتا ہے اور جن کا موازنا کوئی دوسرا فٹبالر نہیں کرسکتا۔
پیلے کا کیریئر کئی شاندار ریکارڈز سے مزین ہے۔ آئیے نظر ڈالتے ہیں پیلے کے ان شاندار اعزازات کی طرف جو انہیں فٹبال کے افق کا چمکتا ہوا ستارہ بناتے ہیں:
- پیلے نے کلب اور برازیل کی قومی ٹیم کے لیے کھیلتے ہوئے 812 میچوں میں سب سے زیادہ 757 گولز اسکور کیے تھے جو ریکارڈ دہائیوں تک ان کے نام رہا مگر پھر وہ کرسٹیانو رونالڈو نے یہ ریکارڈ توڑ دیا تھا۔
- پیلے برازیل کے لیے 77 گولز کرنے والے پہلے کھلاڑی تھے۔ اگرچہ حال ہی میں منعقدہ فیفا ورلڈ کپ میں پیلے کا یہ ریکارڈ نیمار نے برابر کردیا ہے۔
- پیلے نے عالمی کپ میں برازیل کے لیے 12 گولز اسکور کیے۔ کسی بھی برازیلی کھلاڑی نے آج تک عالمی کپ میں اتنے گولز اسکور نہیں کیے ہیں۔
- عالمی کپ کے فائنل میں گول اسکور کرنے والے وہ 17 سال کے کم عمر ترین کھلاڑی ہیں۔
- پیلے نے ایک عالمی کپ میں 6 اسسٹ کرنے کا ریکارڈ بھی قائم کیا جو آج بھی کوئی کھلاڑی توڑ نہیں سکا۔
- 92 ہیٹ ٹرکس کے ساتھ پیلے دنیا میں سب سے زیادہ ہیٹ ٹرک اسکور کرنے والے کھلاڑی بھی ہیں۔
- برازیلی کلب سانتوس سے کھیلتے ہوئے پیلے نے 1366 میچوں میں 1281 گولز اسکور کیے۔
- انہوں نے اپنے کلب سانتوس کے ساتھ ریکارڈ 6 بار سیری اے ٹائٹل جیتا۔
- سانتوس کے لیے پیلے نے ایک سیزن میں 127 گولز اسکور کیے۔ کہتے ہیں کہ ایک سیزن میں اتنے زیادہ گولز کا یہ ریکارڈ ہے جسے کوئی نہیں توڑ پایا۔
دیگر کھلاڑیوں کے تناظر میں پیلے کا کھیل ہی مختلف ہوا کرتا تھا۔ ان کا کھیل فٹبال میں ’خوبصورت کھیل‘ کے نام سے جانا جاتا تھا۔ اپنی ٹائمنگ اور ایکوریسی کی وجہ سے وہ برازیل کے لیے اہم مواقح پر گول اسکور کیا کرتے تھے۔
ایک اچھے فٹبالر کی سب سے اہم خصوصیت یہ ہوتی ہے کہ وہ میدان میں ہر طرح کا کھیل کھیلنا جانتا ہو۔ صرف اسٹرائیکر یا ونگر کی حیثیت سے نہیں بلکہ وہ ہر پوزیشن پر کھیل سکتا ہو۔ ایسے کھلاڑی دنیا میں بہت کم ہوتے ہیں اور پیلے کا شمار انہی کھلاڑیوں میں ہوتا تھا۔
اٹیکنگ، مڈفیلڈنگ حتیٰ کہ ضرورت پڑنے پر پیلے ڈیفینڈنگ بھی بہترین کیا کرتے تھے۔ وہ صرف فارورڈ کے بہترین کھلاڑی نہیں تھے بلکہ وہ ہاف سے ہی پورا گیم بنانا جانتے تھے یہی وجہ ہے کہ اٹیکر ہونے کے باوجود وہ اٹیکنگ مڈفیلڈر کی بھی صلاحیت رکھتے تھے۔
اسسٹ ہوں یا گولز، پیلے کے منفرد کھیل کا اس دور میں کوئی ثانی نہیں تھا۔ ڈربلنگ کرنے آتے تو کوئی کھلاڑی بال ان سے چھین نہیں پاتا تھا جبکہ بال پر ہیڈر مارنے کی بات ہو تو وہ ہمیشہ بال نیٹ میں ڈالنے میں کامیاب رہتے تھے۔
پیلے اپنے بینڈنگ شاٹس (فری کِک کا منفرد انداز) کی وجہ سے کافی مقبول تھے۔ جبکہ اگر بات فری کِکس کی ہو تو اس میں بھی وہ بہترین تھے۔ اگرچہ کہا جاتا ہے کہ وہ پینلٹیز لینے سے ہچکچاتے تھے کیونکہ ان کے نزدیک یہ بزدلوں کا گول کرنے کا راستہ ہے۔
پیلے 23 اکتوبر 1940ء کو برازیل میں پیدا ہوئے جبکہ ان کے برتھ سرٹیفیکٹ میں ان کی تاریخِ پیدائش کچھ اور درج ہے جس کے حوالے سے پیلے نے کہا کہ برازیل میں ان چیزوں پر توجہ نہیں دی جاتی۔
پیلے کا اصل نام ایڈسن آرانٹس دو نوسیمینتو تھا۔ پیلے کہتے تھے کہ ان کا نام بلب کے بانی تھومس ایڈیسن کے نام پر رکھا گیا کیونکہ ان کے گھر بجلی ان کی پیدائش سے کچھ دن پہلے آئی تھی۔
فٹبال کا شوق انہیں اپنے والد سے وراثت میں ملا لیکن فٹبال خریدنے کے پیسے نہ ہونے کی وجہ سے وہ اپنی جرابوں کو گول شکل دے کر اس کے ساتھ کھیلا کرتے تھے۔
انہیں اسکول کے دور میں ان کے دوست پیلے کے نام سے پکارا کرتے تھے البتہ پیلے کو یہ نام بچوں جیسا لگتا تھا۔ 15 سال کی عمر میں ہی بہترین کھیل کے باعث برازیلی کلب سانتوس نے ان سے معاہدہ کرلیا جبکہ 10 ماہ بعد ہی انہیں برازیل کی فٹبال ٹیم میں شامل کرلیا گیا۔
پیلے کو برازیل کا قومی اثاثہ کہا جاتا ہے مگر آپ کو جان کے شاید حیرت ہوگی کہ پہلی بار انہیں ایسا کیوں کہا گیا۔ 1966ء کے عالمی کپ میں پیلے متعدد انجری کا شکار ہوئے اور ان کا کھیل بھی اتنا اچھا نہیں رہا۔ لیکن دنیا بھر کے بڑے کلبز جن میں ریال میڈریڈ اور مانچسٹر یونائٹڈ نمایاں ہیں، وہ ہاتھوں ہاتھ پیلے کو خریدنا چاہتے تھے۔ اس ڈر سے کہیں کہ پیلے برازیل نہ چھوڑ دیں، برازیلی حکومت نے انہیں اپنا قومی اثاثہ قرار دے دیا۔
میسی یا رونالڈو؟ اس بحث سے کئی سال پہلے فٹبال کی دنیا میں یہ سوالات گونجتے تھے کہ پیلے فٹبال کے عظیم کھلاڑی ہیں یا میراڈونا؟ اگرچہ ان دونوں نے رونالڈو اور میسی کی طرح ایک ہی دور میں نہیں کھیلا لیکن پھر بھی فٹبال کے حلقوں کے بیچ یہ بحث خوب ہوا کرتی تھی۔
دونوں ہی کا تعلق جنوبی امریکی فٹبال سے ہے۔ ارجنٹینا اور برازیل، یہ دونوں پڑوسی بھی فٹبال میں پاک-بھارت جیسے حریف ہیں اس لیے یہ بحث ہوتی بھی خوب دلچسپ تھی۔ لیکن میراڈونا عالمی کپ ٹرافی کے معاملے میں ہمیشہ پیلے (جنہوں نے 3 بار ٹرافی جیتی ہے) سے پیچھے ہوجاتے ہیں جیسے آج ہم دیکھتے ہیں کہ ٹرافی جیتنے کے بعد رونالڈو اور میسی کی بحث بھی ختم ہوچکی ہے۔
کلب گولز کا موازنا کیا جائے تو پیلے کی واضح برتری ہے لیکن اگر دیکھا جائے تو پیلے نے سوائے برازیلی کلب سانتوس کے کہیں نہیں کھیلا جبکہ میراڈونا نے دنیا کے نمایاں کلبز کے لیے مختلف لیگز میں کھیلا جو پیلے سے انہیں منفرد بناتا ہے۔ اگرچہ قومی ٹیم کے لیے گولز کو دیکھا جائے تو پیلے کا پلہ بھاری ہے۔
میراڈونا 2 بار جنوبی امریکا کے ٹاپ پلیئر کا ایوارڈ جیت چکے ہیں جبکہ پیلے کو ایک بار بھی یہ ایوارڈ نہیں دیا گیا جبکہ دونوں ہی کھلاڑیوں کو اعزازی بالون ڈی اور دیا گیا۔ میراڈونا نیشنل لیگ کے 6 بار ٹاپ اسکورر رہے جبکہ پیلے کوپا امریکا کے ٹاپ اسکورر رہ چکے ہیں۔ دونوں ہی کھلاڑی فیفا کی جانب سے صدی کے بہترین کھلاڑی کا ایوارڈ جیت چکے ہیں۔
دیکھا جائے تو دونوں ہی کھلاڑی اپنی اپنی جگہ پر منفرد حیثیت رکھتے ہیں اس لیے ان دونوں کا موازنا کرنا بیوقوفی ہوگی۔ موازنا کرنے کے بجائے ہمیں چاہیے کہ ان دونوں کھلاڑیوں کے کھیل کو برابر کی عزت دیں کیونکہ یہ دونوں ہی فٹبال کی دنیا کے چمکتے ستارے ہیں۔
میراڈونا کے انتقال پر پیلے نے اپنے تعزیتی بیان میں کہا تھا کہ ’میں امید کرتا ہوں کہ ہم کسی دن ایک ساتھ جنت میں فٹبال کھیلیں گے‘۔ پیلے کے انتقال کے بعد ان کا یہ بیان ایک بار پھر گردش کررہا ہے۔
پیلے کی جگہ اگرچہ لینا کافی مشکل ہے لیکن موجودہ دور میں توقع کی جارہی ہے کہ فرانس کے کیلن مباپے پیلے ثانی ہوسکتے ہیں۔ پیلے کی طرح کم عمری میں عالمی کپ ڈیبیو کرنے والے فرانسیسی کھلاڑی نے 2018ء کے عالمی کے فائنل میں گول اسکور کرکے پیلے کا فائنل میں گول اسکور کرنے کا ریکارڈ برابر کیا تھا۔
کیلن مباپے ابھی 24 سال کے ہیں جبکہ وہ اس وقت 2 عالمی کپ فائنل کھیل چکے ہیں جس میں سے ایک میں ان کی ٹیم فاتح رہی تھی۔ ان کے سامنے ایک شاندار کیریئر ہے جس میں وہ اور بھی عالمی کپ کھیلیں گے جبکہ کلب سطح پر بھی ان کی کارکردگی بے مثال ہے۔
فٹبال کے نامور کھلاڑیوں اور کلبز نے پیلے کے انتقال پر انہیں خراجِ عقیدت پیش کیا۔ ان کھلاڑیوں میں نیمار، مباپے، میسی اور رونالڈو شامل ہیں۔ فیفا کے صدر نے بھی پیلے کو شاندار الفاظ میں یاد کیا جبکہ امریکی صدر جو بائیڈن نے بھی پیلے کی خدمات کا اعتراف کیا۔
نیمار نے اپنے انسٹاگرام پر لکھا، ’پیلے سے پہلے فٹبال صرف ایک کھیل تھا۔‘
مباپے نے لکھا کہ، ’پیلے کی خدمات کو کبھی فراموش نہیں کیا جاسکتا۔‘
کرسٹیانو رونالڈو نے لکھا، ’ان کی یادیں ہمیشہ فٹبال شائقین کے دلوں میں زندہ رہیں گی۔‘
جبکہ لیونل میسی نے بھی پیلے کے ساتھ اپنی تصویر شیئر کیں۔
فٹبال کے عظیم کھلاڑی ’بلیک پرل‘ پیلے تو اب اپنے مداحوں کو خیرباد کہہ چکے ہیں لیکن ان کی یادیں اور فٹبال کھیل کے لیے ان کی خدمات شائقین کے دلوں میں ہمیشہ زندہ رہیں گی۔
جب بھی فٹبال کے عظیم کھلاڑیوں کا ذکر ہوگا تب پیلے وہ واحد کھلاڑی ہوں گے جن کا نام سب سے پہلے لوگوں کے لبوں پر آئے گا۔
خولہ اعجاز ڈان کی اسٹاف ممبر ہیں۔
ڈان میڈیا گروپ کا لکھاری اور نیچے دئے گئے کمنٹس سے متّفق ہونا ضروری نہیں۔