کابینہ اجلاس: دہشت گردی کے واقعات پر اظہار مذمت، سرکاری دفاتر میں بجلی کی کھپت کم کرنے کیلئے کمیٹی قائم
وزیراعظم شہباز شریف نے ایندھن کے درآمدی بل میں کمی کے لیے توانائی بچت پلان پر عمل درآمد اور متبادل توانائی کا استعمال ناگزیر قرار دیتے ہوئے سرکاری دفاتر میں بجلی کی کھپت 30 فیصد کم کرنے کے لیے کمیٹی قائم کر دی۔
سرکاری خبر ایجنسی ’اے پی پی‘ کے مطابق وفاقی کابینہ کا اجلاس وزیراعظم شہباز شریف کی صدارت میں ہوا جہاں وفاقی کابینہ نے مختلف علاقوں میں دہشت گردی کے واقعات کی مذمت کرتے ہوئے ملک میں امن و امان کی صورت حال پر کوئی سمجھوتہ نہ کرنے کا عزم کیا۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ اجلاس میں وزیراعظم شہباز شریف نے ایندھن کے درآمدی بل میں کمی کے لیے توانائی بچت پلان پر عمل درآمد اور متبادل توانائی کا استعمال ناگزیر قرار دیتے ہوئے سرکاری دفاتر میں بجلی کی کھپت 30 فیصد کم کرنے کے لیے کمیٹی قائم کر دی۔
وفاقی کابینہ نے حکومت پنجاب کی جانب سے سینئر پارلیمنٹیرین چوہدری اشرف کو 53 سالہ پرانے کیس میں گرفتار کرنے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔
اجلاس میں وفاقی کابینہ نے ملک کے مختلف علاقوں میں ہونے والے دہشت گردی کے واقعات کے نتیجے میں شہید ہونے والے افراد کے لیے فاتحہ خوانی کی اور ان واقعات کی شدید مذمت کرتے ہوئے اس عزم کا اظہار کیا کہ ملک میں امن و امان کی صورت حال پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا اور دہشت گردی کے عفریت کو جڑ سے ختم کر دیا جائے گا۔
وفاقی کابینہ نے دہشت گردی کے خلاف مسلسل جدوجہد پر سیکیورٹی فورسز کو خراجِ تحسین پیش کیا۔
رپورٹ کے مطابق وفاقی کابینہ نے پاور ڈویژن کی جانب سے پیش کیے گئے ’مجوزہ توانائی بچت پلان‘پر بھی بحث کی۔
اس موقع پر کابینہ کو توانائی بچت پلان کے حوالے سے اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ اب تک ہونے والی مشاورت پر بریفنگ دی گئی۔
وزیراعظم نے کہا کہ صوبائی حکومتوں، آزاد جموں و کشمیر اور گلگت بلتستان کی حکومتوں سمیت تمام اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مشاورت کے عمل کو جلد از جلد مکمل کیا جائے تاکہ توانائی بچت پلان کے نفاذ کو یقینی بنایا جائے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں بحیثیت قوم توانائی کے حوالے سے کفایت شعاری اپنانے کی اشد ضرورت ہے اور اس سلسلے میں ہمیں اپنے رویے اور اطوار بدلنے کی فوری ضرورت ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ ایندھن کی مد میں درآمدی بل میں کمی کے لیے توانائی بچت پلان پر عمل درآمد اور متبادل توانائی کا استعمال ناگزیر ہے اور وفاقی وزیر توانائی کو پاکستان میں ونڈ پاور کی استعداد کے حوالے سے ایک تفصیلی رپورٹ کابینہ اجلاس میں پیش کرنے کی بھی ہدایت کی۔
شہباز شریف نے سرکاری دفاتر میں بجلی کی کھپت 30 فیصد کم کرنے کے حوالے سے ایک کمیٹی بنانے کی بھی ہدایت کر دی، جس میں وفاقی وزیر توانائی، وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، وزیر مملکت برائے پیٹرولیم اور قدرتی وسائل اور متعلقہ سیکریٹریز شامل ہوں گے۔
اجلاس میں بتایا گیا کہ وزارتِ اطلاعات ونشریات اور نیشنل انرجی ایفیشنسی اینڈ کنزرویشن اتھارٹی نے توانائی بچت اور کفایت شعاری کے بارے میں ایک آگہی مہم بھی تیار کرلی ہے۔
وفاقی کابینہ کو وزارت صنعت و پیداوار کی جانب سے الیکٹرک بائیکس کا استعمال ملک بھر میں عام کرنے کے حوالے سے ایک تفصیلی بریفنگ دی گئی اور کابینہ کو بتایا گیا کہ ملک میں پیٹرول سے چلنے والی موٹر سائیکل مرحلہ وار الیکٹرک بائیکس سے تبدیل کیا جائے گا۔
اجلاس میں بریفنگ میں کہا گیا کہ اس وقت پاکستان میں 90 کمپنیاں موٹر سائیکلز اور آٹو رکشہ بنا رہی ہیں اور ملک میں سالانہ 60 لاکھ موٹر سائیکل بنانے کی صلاحیت موجود ہے۔
مزید بتایا گیا کہ پاکستان میں 22 کمپنیاں کو الیکٹرک بائیکس بنانے کے لائسنس جاری کیے جا چکے ہیں۔
وفاقی کابینہ کو بریفنگ دی گئی کہ پاکستان میں الیکٹرک بائیکس کے فروغ سے ایندھن کی مد میں خاطرخواہ بچت ہوگی۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ الیکٹرک بائیکس کے استعمال سے نہ صرف ایندھن کی بچت ہوگی بلکہ یہ ماحول دوست الیکٹرک بائیکس کاربن کے اخراج میں کمی کا باعث بھی بنیں گی۔
وزیراعظم نے الیکٹرک بائیکس کے حوالے سے ایک تفصیلی پلان اقتصادی رابطہ کمیٹی میں پیش کرنے کی ہدایت جاری کی۔
وفاقی کابینہ نے کابینہ کمیٹی برائے سویابین کی رپورٹ کی حتمی منظوری دے دی جبکہ گورنمنٹ ٹو گورنمنٹ کمرشل ٹرانزیکشن ایکٹ 2022 کی منظوری بھی دی۔
اس دوران وفاقی کابینہ نے سرمایہ کاری بورڈ کی سفارش پر ملک بھر میں قائم اسپیشل اکنامک زونز میں سرمایہ کاروں کو ون ونڈو آپریشنز کے حوالے سے سہولیات فراہم کرنے کے لیے ون اسٹاپ سروس ایکٹ کی اصولی منظوری دی۔
وفاقی کابینہ نے پیٹرولیم ڈویژن کی سفارش پر تاج فیلڈ (میر پور خاص بلاک) کو تجارتی حیثیت کے لیے 14.11 اسکوائر کلومیٹر پر محیط ایریا کو کمرشل بنیادوں پر ڈیکلیئرکرنے اور اس بلاک کی یونائیٹڈ انرجی پاکستان لمیٹڈ (یو ای پی ایل) کو 5 سال کے لیے ترقیاتی اور پیداواری لیز کی منظوری دے دی۔
رپورٹ کے مطابق وفاقی کابینہ نے اقتصادی رابطہ کمیٹی کے 21 دسمبر 2022 اور 15 نومبر 2022 کو منعقد ہونے والے اجلاسوں میں کیے گئے فیصلوں کی توثیق کی اور کمیٹی برائے نجکاری کے 26 دسمبر 2022 کو منعقدہ اجلاس کے فیصلوں کی بھی توثیق کی۔