پاکستان

ازبک نائب وزیراعظم کا دورہ پاکستان، دوطرفہ تجارتی حجم ایک ارب ڈالر تک بڑھانے پر اتفاق

مختلف علاقائی اور بین الاقوامی مسائل پر دونوں ممالک کے خیالات یکساں ہیں، وفاقی وزیر نوید قمر

ازبکستان کے نائب وزیراعظم خدجایف جمشید عبدالخکیمووچ سرکاری دورے پر پاکستان پہنچ گئے جہاں دونوں ممالک کے درمیان دو طرفہ تجارتی حجم کا ہدف ایک ارب ڈالرز تک بڑھانے پر اتفاق ہوا۔

وفاقی وزیر تجارت سید نوید قمر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ازبک نائب وزیراعظم خدجایف جمشید عبدالخکیمووچ سے مذاکرات کے نتیجے میں مختلف مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کیے ہیں اور دونوں ممالک کے درمیان ترجیحی تجارتی معاہدے کی تاریخ طے کی گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس معاہدے پر یکم فروری سے عملدرآمد ہو جائے گا جبکہ پاک ۔ ازبک ٹرانزٹ ٹریڈ معاہدے کے لیے بھی جنوری کے آخر تک عملدرآمد کا فیصلہ ہوا ہے۔

نوید قمر نے کہا کہ ہمارے جو ٹرک افغانستان سے ازبکستان جاتے ہیں ان کی سہولت کے لیے بھی اسی ٹائم فریم میں عملدرآمد ہوگا اور افغانستان کے راستے ٹرانزٹ ٹریڈ کے لیے مشترکہ حکمت عملی بنائیں گے، اس کے علاوہ پاکستان، افغانستان اور ازبکستان کے مشترکہ اجلاس کا ایک فورم بھی بنائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ازبکستان نے کراچی اور گوادر پورٹ کے گودام کی سہولت طلب کی ہیں جس کے لیے انہیں یقین دہانی کرائی گئی ہے۔

وزیر تجارت نے کہا کہ ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ دونوں ممالک میں نمائشوں کا بھی انعقاد کیا جائے گا اور ٹرانس افغان ریلویز پر بھی اجلاس متوقع ہیں۔

فریقین نے ترجیحی بنیادوں پر ایس پی ایس اقدامات کے لیے ایم آر اے کو حتمی شکل دینے پر اتفاق کیا۔ ازبکستان کی طرف سے پاکستان کو ٹرمیز اکنامک زون اور پیش کردہ مراعات کے بارے میں آگاہ کیا گیا اور پاکستان نے کاروباری برادری تک معلومات فراہم کرنے پر اتفاق کیا۔

قبل ازیں وفاقی وزیر برائے تجارت سید نوید قمر نے ازبکستان کے نائب وزیراعظم کے پاکستان پہنچنے پر ان کا استقبال کیا اور پاکستان آمد پر ازبک نائب وزیراعظم کو پھولوں کا گلدستہ پیش کیا۔

دونوں رہنماؤں کے درمیان دوطرفہ تعاون کو مزید مضبوط بنانے کے لیے وسیع تر معاملات پر تبادلہ خیال ہوا۔

دونوں ممالک کے درمیان مفاہمت کی 9 یادداشتوں پر دستخط ہوئے۔

ازبک نائب وزیراعظم کے ہمراہ آنے والا اعلیٰ سطح کا وفد وزیراعظم شہباز شریف سمیت مختلف حکام سے ملاقاتیں کرے گا۔

ازبک سرکاری وفد میں نائب وزیر برائے سرمایہ کاری اور غیر ملکی تجارت، وزیر ٹرانسپورٹ، پاکستان میں ازبک سفیر، نائب وزارت برائے خارجہ امور اور دیگر شامل ہیں۔

وفد میں پاکستان کے لیے تجارتی اور اقتصادی کونسلر بخروم یوسفوف اور ازبکستان کے سفارت خانے سے اویبک کمباروف شامل ہیں۔

گوادر: ’حق دو تحریک‘ دھرنے کےخلاف کارروائی، سینئر رہنماؤں سمیت درجنوں کارکن گرفتار

نیوزی لینڈ کے خلاف شاندار بیٹنگ، بابر اعظم نے عالمی ریکارڈ بنا دیا

آئین کی کن دفعات اور کن حالات میں ’ایمرجنسی‘ کا نفاذ ممکن ہے؟