عمران خان کے گرد قانون کا گھیرا تنگ ہو رہا ہے، خواجہ آصف
وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ عمران خان کے گرد قانون کا گھیرا تنگ ہو رہا ہے، اداروں کا آئینی دائرے میں کام کرنا عمران خان کو قبول نہیں ہے، انہوں نے 4 سال میں تباہی کی جسے ہم ٹھیک کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
الیکشن کمیشن کے باہر میڈیا سے گفتگو میں خواجہ آصف نے پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان نے اسمبلیاں تحلیل کرنے کا آخری کارڈ بھی کھیل لیا، اب ان کے پاؤں سے آہستہ آہستہ زمین کھسک رہی ہے، میرے خیال سے اس کارڈ میں بھی عمران خان کے نصیب میں کامیابی نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان نے چار سال میں تباہی کی جسے ہم ٹھیک کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ توشہ خانہ میں مُرشد کی آڈیو میں ہر روز نیا انکشاف ہو رہا ہے، انہوں نے وزیر اعظم کی سرپرستی میں کیا گُل کھلائے اور کیا کاروبار کیے ہیں سب کو معلوم ہوچکا ہے، افسوسناک بات ہے کہ ایسے لوگ اعلیٰ ترین عہدوں پر پہنچ گئے جن کے پاس نہ اخلاقی اقدار ہے اور نہ سیاسی تجربہ، صرف اقتدار اور دولت کی ہوس میں یہاں پہنچے تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کی حالت اس وقت انتہائی افسوس ناک ہے، جنہوں نے عمران خان کو سہارا دیا وہ اس محسن کو بھی گالیاں دیتے ہیں۔
خواجہ آصف نے پی ٹی آئی چیئرمین پر مزید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اگر آپ ایمانداری کے ساتھ حکومت سنبھال نہیں سکے تو اس میں جنرل باجوہ کا کیا قصور ہے، جنرل باجوہ نے ہر قدم میں عمران خان کو سہارا دیا، انہیں جب ضرورت ہوتی تھی جنرل باجوہ اسمبلی میں آتے تھے۔
انہوں نے کہا کہ جنرل باجوہ نے آپ پر احسان کیا اور آپ ان کو گالیاں دے رہے ہیں، اس سے گھٹیا بات ہو نہیں سکتی۔
مسلم لیگ (ن) کے رہنما کا کہنا تھا کہ یہ مصیبت پاکستان کے گلے سے اتر گئی ہے، اگر عمران خان اقتدار میں مزید رہتے تو ملک بچ نہیں پاتا، ان کے دور اقتدار میں جو ملک کو زخم ملے اس پر پی ڈی ایم آج بھی مرہم رکھنے کی کوشش کر رہی ہے۔
خواجہ آصف نے کہا کہ عمران خان آج بھی چاہتے ہیں کہ یہ ملک ترقی نہ کرے، وہ چاہتے ہیں اگر وہ اقتدار میں نہیں ہیں تو ملک بھاڑ میں جائے اور غربت اور تباہی کا شکار ہوجائے لیکن کسی صورت میں ہم یہ نہیں ہونے دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ عدالتیں اگر مرضی کے مطابق کام کریں تو ان کو پسند ہے، اسٹیبلشمنٹ غیر مشروط ساتھ دے تو دن رات وہ تعریف کرتے ہیں، لیکن اداروں کا آئینی دائرے میں کام کرنا عمران خان کو قبول نہیں ہے، عمران خان کے گرد قانون کا گھیرا تنگ ہو رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ جن پر تکیہ کیا ہوا تھا ان کی اپنی بھی سیاست ہے، تحفظات ہیں، انہوں نے کبھی ڈوبتے ہوئے لوگوں کا ساتھ نہیں دیا، یہ ان کی تاریخ ہے۔