شمالی وزیرستان میں خودکش دھماکا، 2 شہری اور پاک فوج کا جوان شہید
خیبرپختونخوا کے ضلع شمالی وزیرستان میں ہونے والے خودکش دھماکے میں 2 شہری اور پاک فوج ایک جوان شہید ہوگیا۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری بیان کے مطابق ضلع شمالی وزیرستان کے شہری علاقے میران شاہ میں ایک خود کش دھماکا ہوا۔
آئی ایس پی آر نے بتایا کہ خود کش دھماکے کے نتیجے میں مانسہرہ سے تعلق رکھنے والے پاک فوج کے 33 سالہ نائیک عابد شہید ہوگئے۔
بیان میں کہا گیا کہ خود کش دھماکے میں مزید دو شہری بھی جاں بحق اور ایک زخمی ہوگیا۔
اس سے قبل 16 دسمبر کو بھی ضلع شمالی وزیرستان کے علاقے میران شاہ میں ہونے والے خودکش دھماکے میں ایک شہری اور ایک فوجی جوان شہید ہو گیا تھا۔
سیکیورٹی حکام نے بتایا تھا کہ فورسز کا قافلہ تحصیل دتہ خیل سے میران شاہ جا رہا تھا کہ موٹر سائیکل پر سوار خودکش بمبار نے حملہ کیا۔
رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ دہشت گردی کے اس واقعے میں 3 عام شہری اور 9 سیکیورٹی اہلکاروں سمیت 14 افراد زخمی ہوئے ہیں۔
خیال رہے کہ 5 دسمبر کو شمالی وزیرستان کے علاقے میں خفیہ اطلاع کی بنیاد پر کی جانے والی کارروائی کے دوران کم از کم 5 دہشت گرد ہلاک اور ایک سپاہی شہید ہوگیا تھا۔
آئی ایس پی آرنے بتایا تھا کہ سیکیورٹی فورسز اور دہشت گردوں کے درمیان شدید فائرنگ کے تبادلہ ہوا، پاک فوج نے دہشت گردوں کی کارروائی کا مؤثر اور منہ توڑ جواب دیا اور ان کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا۔
بعد ازاں 10 دسمبر کو محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) خیبر پختونخوا اور سیکیورٹی فورسز نے شمالی وزیرستان میں پاک-افغان سرحد کے قریب پہاڑی علاقے میں مشترکہ کارروائیاں کرتے ہوئے داعش سے تعلق رکھنے والے 4 دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا تھا۔
سی ٹی ڈی کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا تھا کہ سی ٹی ڈی بنوں ریجن کو خفیہ ذرائع سے اطلاع موصول ہوئی تھی کہ افغان سرحد کی طرف سے داعش خراسان کے دہشت گردوں نے سرحد پار کر کے علاقے میں دہشت گردی اور تخریب کاری کی نیت سے حملے کی منصوبہ بندی کی ہوئی ہے۔