دنیا

جاپان کا جنگ عظیم دوم کے بعد پہلی مرتبہ 320 ارب ڈالر کا بڑا دفاعی منصوبہ

5 سالہ منصوبے کے نتیجے میں جاپان دنیا میں دفاعی اخراجات میں امریکا اور چین کے بعد تیسرے نمبر پر سب سے بڑا ملک بن جائے گا، رپورٹ

جاپان نے جنگ عظیم دوم کے بعد پہلی مرتبہ دفاعی بجٹ میں بہت بڑا اضافہ کرتے ہوئے چین کے مزاحمت کے حامل میزائل کی خریداری کے لیے 320 ارب ڈالر کا منصوبہ پیش کردیا۔

خبرایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق جاپان نے خطے میں بڑھتی ہوئی کشیدگی اور یوکرین میں روسی مداخلت کے بعد پیدا ہونے والے جنگی خطرات کے پیش نظر دفاعی اخراجات میں اضافہ کرتے ہوئے 320 ارب ڈالر کا دفاعی منصوبہ بنالیا ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ 5 سالہ منصوبے کے نتیجے میں جاپان دنیا میں دفاعی اخراجات میں امریکا اور چین کے بعد تیسرے نمبر پر سب سے بڑا ملک بن جائے گا۔

جاپان کے وزیراعظم فومیو کشیدا نے کہا کہ جاپان اور اس کے عوام تاریخ کے نازک موڑ پر ہیں، دفاعی بجٹ میں اضافہ سیکیورٹی کے حوالے سے ہمیں درپیش متعدد چیلنجز کا جواب ہے۔

رپورٹ کے مطابق جاپانی حکومت کو خدشہ ہے کہ روس نے ایک مثال قائم کردی ہے، جس سے چین کو تائیوان پر حملہ کرنے کا حوصلہ ملے گا اور اس سے قریب واقع جاپان کے جزیرے بھی خطرات میں گر جائیں گے اور مشرق وسطیٰ کو تیل کی فراہمی کا راستہ خطرناک بن جائے گا۔

جاپان کے سابق وزیر میری ٹائم سیلف ڈیفنس فورس یوجی کوڈا نے کہا کہ اس سے جاپان کی نئی سمت کا تعین ہو رہا ہے، اگر صحیح طرح عمل کیا گیا تو سیلف ڈیفنس فورسز حقیقی معنوں میں دنیا کی مؤثر فورسز میں شامل ہوں گی۔

حکومت نے کہا کہ وہ اس کے ساتھ اسلحے میں اضافہ کریں گے اور سائبر وارفیئر صلاحیت میں بھی بہتری لائی جائے گی۔

یاد رہے کہ جنگ عظیم دوم کے بعد جاپان نے اجرتی جنگ سے کنارہ کشی کا اعلان کردیا تھا۔

تجزیہ کاروں نے تحقیقی پرچے میں لکھا کہ روس کی یوکرین میں مداخلت قانون کی سنگین خلاف ورزی ہے اور بین الاقوامی قانون کی بنیادیں ہلا دی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جاپان کے لیے چین کی جانب سے منڈلاتے اسٹریٹجک خطرات سب سے بڑا مسئلہ ہے کیونکہ بیجنگ نے زیر کنٹرول تائیوان پر فورس کے استعمال کو خارج از امکان قرار نہیں دیا ہے۔

ایک اور تحقیقی پرچے میں ماہرین کی جانب سے چین، روس اور شمالی کوریا کی نشان دہی کرتے ہوئے کہا گیا کہ بین الاقوامی سطح پر درپیش خطرات سے نمٹنے کے لیے امریکا اور ہم خیال ممالک کے ساتھ قریبی تعاون کیا جائے گا۔

جاپان میں تعینات امریکی سفیر ریہم ایمانوئل نے ایک بیان میں کہا کہ وزیراعظم جاپان کی جانب سے خطے میں سیکیورٹی فراہم کرنے کے لیے واضح اور غیر مبہم اسٹریٹجک بیان دے رہے۔

دوسری جانب جاپان میں چین کے سفارت خانے سے جاری بیان میں بیجنگ نے اپنے مؤقف میں کہا ہے کہ جاپان جھوٹے دعوے کر رہا ہے کہ چین کی فوجی سرگرمیاں ایک نئی حکمت عملی ہے۔

کراچی: پولیس نے ڈکیتی مزاحمت پر طالب علم کے قتل میں ملوث ملزم کو گرفتار کرلیا

رئیل می کا بہترین کیمرا کا حامل سستا فون ’10 ایس‘ متعارف

جرمنی: ’زلزلے جیسا احساس‘ سیکڑوں اقسام کی مچھلیوں سے بھرا ایکوریم تباہ