پاکستان

اکتوبر میں بڑی صنعتوں کی پیداوار میں 7.75 فیصد کمی

اکتوبر میں بڑی صنعتوں بشمول ٹیکسٹائل، مشینری، آلات، اور آٹوموبائل کی پیداوار میں سالانہ لحاظ سے کمی ہوئی، اعداد و شمار

پاکستان ادارہ شماریات کے مطابق اکتوبر میں بڑی صنعتوں کی پیداوار میں سالانہ لحاظ سے 7.75 فیصد کمی ہوئی ہے۔

اعداد و شمار کے مطابق اکتوبر میں بڑی صنعتوں بشمول ٹیکسٹائل، مشینری، آلات، اور آٹوموبائل کی پیداوار میں سالانہ لحاظ سے 7.75 فیصد کی کمی ہوئی ہے۔

اگست کے مقابلے ستمبر میں لارج اسکیل مینوفیکچرنگ کی پیداوار میں 0.1 فیصد اضافہ ہوا تھا اور یہ پیداوار جولائی سے کافی بہتر تھی جب لارج اسکیل مینوفیکچرنگ سالانہ لحاظ سے 0.1 فیصد سکڑ رہی تھی۔

تاہم ماہرین معیشت نے توانائی اور خام مال کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کی وجہ سے معیشت کے سکڑنے پر خدشات کا اظہار کیا ہے۔

وزارت خزانہ کے سابق مشیر ڈاکٹر خاقان نجیب نے اعداد و شمار پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ’ادائیگیوں کے چیلنجز کا سامنا کرتے ہوئے حکام نے معیشت کو سست کرنے کے لیے متعدد اقدامات کیے ہیں، جس میں درآمدات کو کم کرنے کے لیے مانیٹری پالیسی سمیت انتظامی اقدامات شامل ہیں۔‘

سابق مشیر خزانہ نے کہا کہ ایسے اقدامات کے بعد پھر سیلاب کی تباہ کاریوں کے چیلنجز، توانائی کی کمی، عالمی سطح پر سست روی کا شکار معیشت کے نتیجے میں بڑی صنعتوں کی پیداواری صلاحیت میں کمی واقع ہوئی ہے۔

ڈاکٹر خاقان نجیب نے کہا کہ معاشی سست روی کافی واضح ہوچکی ہے جس کو مستحکم کرنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ یہ ضروری ہے کہ آمدن میں اضافہ کرکے ڈالر کی شدید قلت کو کم کیا جائے اور شرح تبادلہ کو برقرار رکھا جائے تاکہ پیداواری صلاحیت کی حوصلہ شکنی نہ ہو۔

اعداد و شمار کے مطابق آٹوموبائلز میں 30.56 فیصد، ٹیکسٹائل میں 24.62 فیصد، مشینری اور آلات میں 38.01 فیصد، لکڑی کی مصنوعات میں 81.75 فیصد، کمپیوٹر، الیکٹرانکس اور آپٹیکل مصنوعات میں 25.66 فیصد جبکہ دواسازی میں سالانہ لحاظ سے 18.56 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔

دوسری جانب فرنیچر کے شعبے میں 105.41 فیصد، فٹبال میں 65.46 فیصد جبکہ کپڑوں میں 34.14 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔

اعداد و شمار کے مطابق اکتوبر میں لارج اسکیل مینوفیکچرنگ میں پچھلے ماہ کے مقابلے 3.62 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔

علاوہ ازیں گزشتہ مالی سال کے ابتدائی چار ماہ کے مقابلے جولائی تا اکتوبر لارج اسکیل مینوفیکچرنگ میں 2.89 فیصد کمی واقع ہوئی۔

اعداد و شمار میں مزید بتایا گیا ہے کہ جولائی تا اکتوبر 22-2021 کے مقابلے میں جولائی تا اکتوبر 23-2022 میں کپڑوں اور فرنیچر کی فروخت اور پیداوار میں اضافہ ہوا ہے جبکہ خوراک، تمباکو، ٹیکسٹائل، کوک اور پیٹرولیم مصنوعات، دواسازی، ربر کی مصنوعات، غیر دھاتی معدنی مصنوعات، دھات، برقی آلات، مشینری، آٹوموبائل اور دیگر نقل و حمل کے سامان میں کمی آئی ہے۔

مصنوعات کی پیداوار میں کمی کا یہ رجحان رواں برس جون میں اس وقت شروع ہوا تھا جب گزشتہ ماہ کے مقابلے پیداواری سرگرمیوں میں 0.2 فیصد کمی واقع ہوئی تھی۔

گزشتہ مالی سال کے دوران لارج اسکیل مینوفیکچرنگ میں سالانہ لحاظ سے 11.7 فیصد اضافہ ہوا تھا۔

استعفوں کے حوالے سے پیش ہونے کیلئے اسپیکر کو خط لکھ دیا ہے، شاہ محمود قریشی

سال 2023ء میں دنیا کی جغرافیائی سیاست کیا رنگ دکھائے گی؟

پاکستان کی پہلی ’فائیو جی انوویشن لیب‘ قائم