پاکستان

جنرل باجوہ کے دیے این آر او کی گنگا میں دُھل کر سب صاف ہو رہے ہیں، عمران خان

یہ لوگ پہلے جنرل مشرف سے ڈیل کرکے واپس آئے اور اب جنرل باجوہ سے ڈیل کرکے واپس آرہے ہیں، سابق وزیر اعظم

سابق وزیر اعظم اور چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان نے کہا ہے کہ کرپشن کیسز کے ڈر سے بھاگنے والے سب لوگ جنرل باجوہ کے دیے گئے این آر او-2 کی گنگا میں دھل کر صاف ہو رہے ہیں۔

پنجاب کے مختلف کالجز کے طلبہ سے بذریعہ ویڈیو لنک خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ ہمیشہ آزاد ذہن ہی اوپر جاتے ہیں، غلام ذہنوں کی پرواز کبھی بلند نہیں ہوتی۔

انہوں نے کہا کہ جب تک ہم اپنے پیروں پر کھڑے ہوکر بحیثیت قوم جدوجہد کرنا نہیں سیکھ لیتے تب تک ملک ترقی نہیں کر سکتا۔

حکمراں اتحاد پر ملک کا دیوالیہ نکالنے کا الزام عائد کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم آج ایک مقروض ملک ہیں، ہمارا وزیر اعظم دنیا بھر میں جاکر کہتا ہے کہ میں آپ سے مانگنے نہیں آیا لیکن میں مجبور ہوں، انہوں نے ہمارے ملک کا دیوالیہ نکال دیا ہے۔

عمران خان نے کہا کہ 30 سال سے جو لوگ ملک میں برسراقتدار تھے انہوں نے کرپشن کی اور ان پر کیسز بنے، پہلے جنرل پرویز مشرف نے انہیں این آر او دیا، اپنی کرسی بچانے کے لیے ان کے سارے کرپشن کیسز معاف کردیے۔

انہوں نے کہا کہ اس کے بعد 2008 سے 2018 تک 10 سال ان لوگوں نے ملک پر حکومت کی اور قرضہ بڑھایا، انہوں نے ملک کو لوٹا، اس کے ردعمل میں لوگوں نے مجھے ووٹ دیے، یہ الیکشن ہار گئے اور سارا ٹبر ملک سے بھاگ گیا کیونکہ ان پر کرپشن کے کیسز تھے۔

ان کا کہنا تھا کہ اس کے بعد ملک میں اصل ظلم جنرل باجوہ نے کیا، انہوں نے ان لوگوں کو این آر او-2 دیا، پہلے ان کو اس سازش کے تحت اوپر بٹھایا جس میں بیرونی ہاتھ بھی شامل تھا، اس حکومت کو گرایا جس پر کرپشن کا کوئی کیس نہیں تھا اور یہ سب ایسے موقع پر کیا جب ملک معاشی ترقی کر رہا تھا۔

سابق وزیر اعظم نے کہا کہ ان 7 ماہ کے دوران ملک کی ساری معیشت نیچے آگئی، اس دوران محض ایک کارنامہ انہوں نے یہ کیا کہ اپنے 1100 ارب کے کرپشن کیسز ختم کروالیے، ایک ایک کے کیس ختم ہو رہے ہیں، سب این آر او کی گنگا میں دھل کر صاف ہو رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ شہباز شریف، آصف زرداری، فریال تالپور اور اسحٰق ڈار سمیت سب کے کرپشن کیسز ختم ہو رہے ہیں، نواز شریف بھی نیلسن منڈیلا بن کر وطن واپس آنا چاہ رہا ہے، یہ لوگ پہلے مشرف سے ڈیل کرکے واپس آئے اور اب باجوہ سے ڈیل کرکے واپس آرہے ہیں، اب یہ دوبارہ اس ملک کو لوٹیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ میں حقیقی آزادی کی مہم چلا رہا ہوں اور جب تک زندہ ہوں یہ مہم چلاتا رہوں گا، اس میں جان بھی چلی جائے تو اللہ نے شہیدوں کو بڑا رتبہ دیا ہے۔

عمران خان نے کہا کہ اگر ہمیں ترقی کرنے ہے تو ہمیں خود کو آزاد کرنا ہوگا اور آزادی انصاف سے ملتی ہے، ناانصافی کے خلاف ہم سب کو آواز بلند کرنی ہے، اللہ نے آپ کو نیوٹرل رہنے کا آپشن نہیں دیا، چُپ کرکے گھر بیٹھنے کی اجازت نہیں دی، میں امید کرتا ہوں کہ ہماری حقیقی آزادی کی تحریک میں آپ سب شرکت کریں گے۔

متنازع ٹوئٹس کیس: سینیٹر اعظم سواتی کے جوڈیشل ریمانڈ میں 14 روز کی توسیع

کیا آپ موسم سرما میں زیادہ استعمال ہونے والی اس سبزی کے فوائد جانتے ہیں؟

برطانیہ: تارکین وطن کی کشتی الٹنے سے 4 افراد ہلاک