الیکشن کمیشن نے فریال تالپور کے خلاف نااہلی کی درخواست خارج کردی

الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے پاکستان پیپلز پارٹی کی رہنما اور سابق صدر آصف علی زرداری کی ہمشیرہ فریال تالپور کے خلاف نااہلی کی درخواست خارج کردی۔
الیکشن کمیشن نے رکن سندھ اسمبلی فریال تالپور کے خلاف نااہلی کیس کا 15 صفحات پر مشتمل فیصلہ جاری کر دیا، جو 27 اکتوبر کو محفوظ کیا گیا تھا۔
فریال تالپور کے خلاف نااہلی کی درخواست پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رکن سندھ اسمبلی ارسلان تاج اور رابعہ اظفر نظامی نے دائر کی تھی۔
الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری تحریری فیصلے میں بتایا گیا کہ درخواست 22 جون 2019 میں مالی سال 2017 کے گوشواروں کی بنیاد پر دائر کی گئی تھی۔
فیصلے میں کہا گیا ہے کہ دارخوست گزار نے اسپیکر کے خط کا حوالہ دے کر کہا تھا کہ نااہلی کا اختیار صرف الیکشن کمیشن کے پاس ہے۔
تحریری فیصلے میں بتایا گیا کہ درخوست گزار نے مؤقف اپنایا تھا کہ اسپیکر اسمبلی نااہلی ریفرنس میں 30 دن میں فیصلہ کرنے میں ناکام رہے۔
مزید بتایا گیا کہ فریال تالپور نے جائیداد 30 جون 2018 اور 2019 میں گوشواروں میں ظاہر کی تھی۔
الیکشن کمیشن نے تحریری فیصلے میں لکھا کہ فریال تالپور کی جانب سے مبینہ جائیدادوں کو چھپانے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔
مزید بتایا گیا کہ منتخب رکن کے خلاف نااہلی کی کارروائی کے لیے لگائے گئے الزام کو ٹھوس مواد سے لیس ہونا چاہیے، فریال تالپور کے خلاف نااہلی کی درخواست میں ٹھوس شواہد کی کمی ہے۔
فیصلے میں مزید کہا گیا کہ الیکشن کمیشن مطمئن ہے کہ فریال تالپور کے خلاف آرٹیکل 62 (ون) (ایف) کا مقدمہ نہیں بنتا۔
الیکشن کمیشن نے تحریری فیصلے میں لکھا کہ فریال تالپور کے خلاف نااہلی کی درخواست خارج کی جاتی ہے۔
خیال رہے کہ اس سے قبل 14جنوری 2020 کو ای سی پی نے پی پی پی کی رکن اسمبلی اور سابق صدر آصف زرداری کی ہمشیرہ فریال تالپور کے خلاف نااہلی کی درخواست خارج کی تھی۔
تاہم فریال تالپور کے خلاف درخواست پر سماعت کے دوران درخواست گزار کی جانب سے کوئی الیکشن کمیشن میں پیش نہیں ہوا تھا۔
بعدازاں الیکشن کمیشن نے عدم پیروی کے باعث فریال تالپور کے خلاف نااہلی کی درخواست خارج کر دی تھی۔
یاد رہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) سندھ نے جون 2019 میں فریال تالپور کی نااہلی کے خلاف الیکشن کمیشن میں درخواست جمع کروائی تھی۔
صوبائی الیکشن کمیشن میں سندھ اسمبلی میں پی ٹی آئی کے پارلیمانی رہنما حلیم عادل شیخ، اراکین صوبائی اسمبلی ارسلان تاج اور رابعہ اظفر کی جانب سے درخواست دائر کی گئی تھی۔
درخواست میں کہا گیا تھا کہ آئین کے آرٹیکل 62 کے تحت فریال تالپور اب صادق اور امین نہیں ہیں کیونکہ انہوں نے اپنے تمام اثاثے ظاہر نہیں کیے جبکہ ای سی پی میں لاڑکانہ اور شہداد کوٹ کی جائیدادیں ظاہر نہیں کی تھیں۔
اس میں استدعا کی گئی تھی کہ فریال تالپور کو آرٹیکل 62 کے تحت نااہل قرار دیا جائے۔