مجھے فٹبال کا ذوق نہ رکھنے والوں سے دلی ہمدردی ہے
کیا شاندار رات تھی! اس سے زیادہ مناسب الفاظ کل رات کے لیے میں استعمال کر ہی نہیں سکتی۔ مجھے نہیں یاد کہ آخری بار ایک دن میں 2 ایسے اعصاب شکن مقابلے میں نے کب دیکھے تھے۔
فیفا ورلڈ کپ کوارٹر فائنل مرحلے کا آغاز ہوچکا ہے۔ جہاں ٹاپ فیوریٹ ٹیم برازیل کا عالمی کپ سفر اختتام کو پہنچا وہیں ایک فیوریٹ ٹیم ارجنٹینا نے ایک اور فیوریٹ تصور کی جانے والی ٹیم نیدرلینڈز کو عالمی کپ سے باہر کردیا۔
ایک لمحہ ایسا تھا جب میسی کی مداح ہونے کی حیثیت سے میں خوشی منا رہی تھی پھر جب آخری منٹ میں مقابلہ برابر ہوا تب میری آنکھوں سے آنسو جاری ہوگئے اور جب پینلٹیز پر بات پہنچی تب میں منہ چھپا کر ایک ایک پینلٹی دیکھ رہی تھی۔
یہ رات اسی طرح کے ملے جلے احساسات سے بھرپور تھی۔ سوچتی ہوں کہ جب عالمی کپ اختتام کو پہنچے گا تو ہم ایسی انٹرٹینمنٹ اور ڈراما کہاں سے لائیں گے جو اس عالمی کپ نے فراہم کی ہیں۔
کیا شاندار مقابلے تھے۔ ارجنٹینا بمقابلہ نیدرلینڈز تو اتنا اعصاب شکن تھا کہ رات کے 3 بجے تو لگ رہا تھا کہ بس اب مزید ذہنی تناؤ برداشت نہیں ہوسکتا اور جلد سے جلد نتیجہ سامنے آجائے۔
کل جب میچ اپنے فیصلہ کُن موڑ پر تھا اس وقت مجھے ان لوگوں سے دلی ہمدردی محسوس ہورہی تھی جو فٹبال کے اس سحر انگیز مقابلوں سے محروم ہیں۔ جو جذبات اور احساسات اس وقت طاری ہوتے ہیں اور دل کی دھڑکن کا جو حال ہوتا ہے، فٹبال کا ذوق رکھنے والے کی حیثیت سے میرے الفاظ کبھی بھی ان احساسات کو بیان نہیں کرسکتے۔
کل رات 12 بجے ارجنٹینا کی ٹیم کوارٹر فائنل میں نیدرلینڈز سے ٹکرائی اور 2 ورلڈ کپ فیوریٹ ٹیموں کے مقابلے سے جیسی توقعات تھیں، مقابلہ ویسا ہی ہوا۔ تیز، اعصاب شکن اور سنسنی خیز۔
جو کھیل پچھلے میچ میں ارجنٹینا نے کھیلا تھا کچھ ویسا ہی آغاز نیدرلینڈز نے کیا۔ بال پر گرفت مضبوط کرنے کے لیے پیچھے کی جانب پاسنگ کی گئی جو بظاہر ارجنٹینا کے کھلاڑیوں کو تھکانے کی کوشش لگ رہی تھی۔ پہلے ہاف کے مقابلے میں دونوں ہی ٹیمیں ہم پلا تھیں۔ لیکن بال کا ریکوری ٹائم ارجنٹینا کا زیادہ رہا اور نیدرلینڈز کی بال چھیننے کی تکنیک کامیاب جا رہی تھی لیکن پھر دنیائے فٹبال کے عظیم کھلاڑی لیونل میسی سامنے آئے۔
4 کھلاڑیوں نے میسی کو گھیرا ہوا تھا اور یہ تقریباً ہر میچ میں ہی دیکھتے ہیں جہاں میسی ہوتے ہیں وہاں ان کو روکنے کے لیے مخالف کھلاڑیوں نے گھیرا بنایا ہوتا ہے۔ خیر اس میچ میں بھی ایسا ہی کچھ ہورہا تھا۔ لیکن ظاہر ہے کہ لیونل میسی کو کسی وجہ سے دنیا کا عظیم کھلاڑی تصور کیا جاتا ہے۔ انہوں نے نیدرلینڈز کے دفاع کی مضبوط دیوار کو عبور کرتے ہوئے جو شاندار پاس دیا وہ ایک عام کھلاڑی کے لیے دینا ناممکن ہے۔ یہ پاس ناقابلِ یقین تھا۔
نیدرلینڈز کے کھلاڑی جال بنائے ہوئے تھے پھر بھی میسی نے وہ پاس آگے مونیلا کو دیا جس پر مونیلا نے شاندار فینش کرکے اس پاس کا حق ادا کیا۔
اس گول کے بعد پہلے ہاف میں ارجنٹینا کو میسی کے اسسٹ کی بدولت 0-1 کی برتری حاصل ہوئی۔ یوں اس عالمی کپ میں پہلی بار نیدرلینڈز پر کسی ٹیم نے پہلے برتری حاصل کی۔
دوسرے ہاف میں ارجنٹینا حاوی نظر آئی۔ نیدرلینڈز کو شاٹ آن ٹارگٹ مارنے کا موقع نہیں دیا جا رہا تھا۔ نیدرلینڈز سے بال بھی ارجنٹینا فوری چھین رہی تھی۔ نیدرلینڈز کے کوچ لوئی وین گال کے ماتھے پر بَل پڑنے لگے تھے۔
71ویں منٹ میں اخونیا کو پینلٹی ایریا میں گرانے پر ارجنٹینا کو پینلٹی پر گول مارنے کا موقع ملا۔ ایک بار پھر لیونل میسی سامنے آئے۔ اس بار دل دھک دھک کر رہا تھا کیونکہ میسی کی گزشتہ میچ میں پینلٹی روک لی گئی تھی اور ایک بہترین کھلاڑی کی پینلٹی جب روک لی جاتی ہے تو ناقدین کو بھی تنقید کے نشتر برسانے کا موقع مل جاتا ہے۔
میسی نے پینلٹی پر کامیابی سے گول اسکور کیا۔ اسکور اب 0-2 تھا۔ میسی کا اس اہم میچ میں ایک گول اور ایک اسسٹ تھا۔ میسی ایک بار پھر ارجنٹینا کے لیے اپنا بہترین کھیل پیش کر رہے تھے۔ پھر کھیل تبدیل ہوگیا اب ارجنٹینا دفاعی حکمت عملی اپنا رہی تھی۔
متبادل کے طور پر آنے والے نیدرلینڈز کے کھلاڑی ویگھورسٹ نے 83ویں منٹ میں مقابلہ 1-2 کردیا۔ میچ اضافی وقت میں داخل ہوچکا تھا۔ انجری اور فاؤلز کی وجہ سے ایکسٹرا ٹائم 10 منٹ تھا اور یہیں پر نیدرلینڈز کو روکنا مشکل ہو رہا تھا۔ ہر موقع پر نیدرلینڈز وار کررہی تھی اور پھر انہیں اضافی وقت کے آخری یعنیٰ 10ویں منٹ میں فری کک ملی۔ جس پر ایسا گول اسکور کیا گیا جو ناقابلِ یقین تھا۔
جی ہاں آخری منٹ میں نیدرلینڈز مقابلہ 2-2 سے برابر کرکے میچ کو ایکسٹرا ٹائم میں لے گئی۔ ارجنٹینا کا مورال گرچکا تھا اور کیوں نہ گرے جب آپ جیت سے صرف 10 سیکنڈ دور ہوں اور ایسا ہوجائے تو ارجنٹینا کیا دنیا کی ہر ٹیم ہی سکتے میں آجائے گی۔
ایکسٹرا ٹائم کا کھیل بھی تیز رہا لیکن دونوں ٹیمیں گول اسکور نہیں کر پائیں اور بات پہنچ گئی پینلٹیز شوٹ آؤٹ پر۔
یہاں میں آپ کو ایک دلچسپ حقیقت بتاتی چلوں کہ لوئی وین گال کی کوچنگ میں نیدرلینڈز ایک ہی بار پینلٹی شوٹ آؤٹ پر ہاری ہے اور وہ تھا 2014 برازیل عالمی کپ کا سیمی فائنل۔
ارجنٹینا کے ایمی مارٹینز بہترین گول کیپر ہیں مگر جو صورتحال تھی اس میں اعصاب پر قابو رکھنا کسی کے لیے بھی آسان نہیں تھا لیکن اس کے باوجود مارٹینز نے 2 شاندار پینلٹی روک کر رومیرو کی یاد دلا دی۔ 2014ء میں بھی ارجنٹینا کے گول کیپر رومیرو نے پینلٹی روک کر ارجنٹینا کو فائنل میں پہنچایا تھا اور ایمی مارٹینز نے بھی 2021ء کے کوپا امریکا میں کولمبیا کے خلاف 3 پینلٹی سیو کرکے ارجنٹینا کو فائنل میں پہنچایا تھا۔
میسی، مونٹیال، مارٹینز اور پیراڈس کی شاندار پینلٹیز اور ایمی مارٹینز کے بچاؤ کی بدولت ارجنٹینا نے نیدرلینڈز کو شکست دے کر عالمی کپ کے سیمی فائنل میں جگہ بنا لی اور عالمی کپ کی فیوریٹ ٹیم وین ڈائک کی نیدرلینڈز کو باہر کردیا اور اور میچ کے ہیروز لیونل میسی اور ایمی مارٹینز رہے۔
یہاں میں میچ ریفری کے متنازع فیصلوں کا بھی ذکر کرتی چلوں۔ پورے میچ میں دونوں ٹیموں کو 17 یلو کارڈ دیے گئے۔ لگ رہا تھا جیسے اگر آپ ریفری کے پاس سانس بھی لے لیں گے تب بھی وہ آپ کو یلو کارڈ دکھا دے گا۔ ریفری کے متنازع کارڈز کی بدولت ارجنٹینا کے 2 کھلاڑی سیمی فائنل میں شرکت کے حق سے محروم ہوچکے ہیں۔ ہاں میں مانتی ہوں کھیل بہت رف کھیلا گیا، جھگڑے ہوئے لیکن فاؤلز کے لیے وارننگ بھی تو دی جاسکتی تھی۔ میسی نے میچ کے اختتام پر ریفری کے لیے یہ کہا، ’فیفا ایسے میچ ریفریز میدان میں نہیں کھڑا کرسکتا جو معیار کے مطابق نہ ہوں‘۔
جبکہ اس سے قبل برازیل اور کروشیا کا کوارٹر فائنل کھیلا گیا جس میں ٹاپ فیوریٹ ٹیم برازیل عالمی کپ کی دوڑ سے باہر ہوگئی۔
دونوں ٹیموں کی جانب سے متواتر کوششوں کے باوجود میچ کا نتیجہ 0-0 رہا جس کے بعد میچ ایکسٹرا ٹائم میں گیا اور اصل کھیل ہی ایکسٹرا ٹائم میں کھیلا گیا۔ رفتار، ریکوری، ڈیفینڈنگ، اٹیک اور مداخلت، یعنی دونوں ٹیموں نے پورا زور لگادیا۔
ایکسٹرا ٹائم کے پہلے ہاف میں برازیلی اسٹار نیمار نے اپنا 77واں گول اسکور کرکے لیجنڈری فٹبالر پیلے کا برازیل کے لیے سب سے زیادہ 77 گولز کا ریکارڈ برابر کردیا۔ نیمار کے لیے یہ فخر کا لمحہ تھا اور پوری دنیا ہی ان کے لیے خوش تھی اور کیوں نہ ہو ایسا کھلاڑی جو کھیلتا تو بہترین ہے لیکن انجری کی وجہ سے زیادہ کھیل نہیں پاتا، اگر وہ ایسا ریکارڈ بنائے گا تو سب ہی خوش ہوں گے۔
لیکن پیٹکووچ نے ایکسٹرا ٹائم میں کروشیا کے لیے گول اسکور کرکے برازیل کی خوشی چھین لی۔ مقابلہ اب 1-1 سے برابر تھا اور اب فیصلہ پینلٹی شوٹ آؤٹ پر ہونا تھا۔
برازیل یہ میچ پینلٹی شوٹ آؤٹ پر ہار گئی جبکہ کروشیا اس عالمی کپ میں مسلسل اپنا دوسرا میچ پینلٹیز پر جیت گئی۔ جیسی بہترین پینلٹیز کروشیا کے کھلاڑی مار رہے تھے لگ رہا تھا جیسے وہ ٹریننگ میں صرف پینلٹی مارنے کی ہی پریکٹس کرتے ہیں۔
کروشیا کے گول کیپر لیواکووچ نے پورے میچ میں 12 گول سیو کیے جو اس عالمی کپ کا ریکارڈ ہے۔
نیمار کو روتا دیکھ کر اور بہترین ڈیفینڈرز تھیاگو سلوا اور ڈینی ایلوس جن کا یہ آخری عالمی کپ تھا انہیں افسردہ دیکھ کر کافی دکھ ہوا۔ برازیلی کوچ ٹائٹ اس شکست کے بعد اپنے عہدے سے مستعفی ہوگئے۔
سیمی فائنل میں ارجنٹینا کا ٹاکرا کروشیا سے ہوگا اور ارجنٹینا کا ریکارڈ یہ ہے کہ اسے کبھی بھی ورلڈ کپ سیمی فائنل میں شکست نہیں ہوئی ہے۔ نیمار کا اپنے دوست میسی کے ساتھ ورلڈ کپ میں میچ کھیلنے کا خواب ادھورا رہ گیا۔ یہاں میں واضح کردوں کہ ارجنٹینا اور برازیل کا میچ ان دو ممالک کے لیے وہی حیثیت رکھتا ہے جو حیثیت ہمارے لیے انڈیا اور پاکستان کا میچ رکھتا ہے۔
کوارٹر فائنل کے پہلے روز نے ہی ناخن چبانے پر مجبور کردیا ہے، اب آنے والے دن کیا ایکشن لے کر آئیں گے اس کے لیے میں ذہنی طور پر تیار نہیں ہوں۔ سچ پوچھیے تو میرا ذہن اسی طرح کے مزید اعصاب شکن میچ دیکھنے کا متحمل نہیں ہوسکتا۔
خولہ اعجاز ڈان کی اسٹاف ممبر ہیں۔
ڈان میڈیا گروپ کا لکھاری اور نیچے دئے گئے کمنٹس سے متّفق ہونا ضروری نہیں۔