لبلبے کے کینسر کی تشخیص کا نیا طریقہ کار تیار
جاپانی ماہرین نے طویل کوششوں کے بعد لبلبے کے کینسر کی تشخیص کا نیا اور آسان طریقہ تیار کرلیا، جسے ماہرین نے بہترین طریقہ قرار دیا ہے۔
خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق جاپان کے بائیو ٹیک ادارے ’ہروتسو بائیو سائنس‘ کے ماہرین نے کیڑوں کی مدد سے لبلبے کے کینسر کی تشخیص کا نیا طریقہ تیار کرلیا۔
رپورٹ کے مطابق ماہرین نے مذکورہ ٹیسٹ کے طریقہ کار کو ’این نوز پینکریٹک ٹیسٹ‘ کا نام دیا ہے، جس کے ذریعے ایک خصوصی کیڑے کینسر کی تشخیص کرتے ہیں۔
مذکورہ ٹیسٹ کے تحت ماہرین ’نیماٹوڈ‘ (nematode) نامی کیڑے کے ذریعے انسانی پیشاب سے لبلبے کے کینسر کی تشخیص کریں گے۔
تیار کردہ طریقہ کار کے تحت مریض کو پیشاب کے نمونے خصوصی ٹیوب کے ذریعے لیبارٹری کو فراہم کرنا ہوں گے، جہاں پیشاب کے نمونوں کو ایک خصوصی ٹب میں منتقل کرکے وہاں ’نیماٹوڈ‘ (nematode) کیڑے چھوڑے جائیں گے۔
ماہرین نے ٹیسٹ کے لیے ’نیماٹوڈ‘ (nematode) کیڑوں میں جینیٹک تبدیلیاں کرکے انہیں لیبارٹری میں تیار کیا اور بعد ازاں ان سے انسانی پیشاب کو ٹیسٹ کرکے لبلبے کے کینسر کا پتا لگایا۔
ٹیسٹ کٹ تیار کرنے والے ادارے ’ہروتسو بائیو سائنس‘ کے مطابق انہوں نے تین لاکھ کے قریب افراد کے پیشاب کے نموںوں کو جانچا، جن میں سے 5 سے 6 فیصد افراد میں لبلبے کے کینسر کی تشخیص ہوئی۔
ماہرین کے مطابق مذکورہ ٹیسٹ کے تحت جس شخص میں لبلبے کا کینسر ہوگا، اس کے پیشاب کے نمونوں سے ’نیماٹوڈ‘ (nematode) دور ہوجائیں گے۔
ماہرین نے بتایا کہ ’نیماٹوڈ‘ (nematode) کیڑوں کی ناک کتوں سے بھی زیادہ تیز ہوتی ہے اور یہ مشینوں کے مقابلے بھی کینسر سمیت دیگر بیماریوں کی جلد نشاندہی کر سکتے ہیں۔
مذکورہ ٹیسٹ کٹ تیار کرنے والی کمپنی کے مطابق وہ آئندہ سال تک ٹیسٹ کٹ کو امریکا میں متعارف کرائے گی جب کہ آنے والے چند سال میں ’نیماٹوڈ‘ (nematode) کیڑوں کی مدد سے لبلبے کے علاوہ بریسٹ اور رحم مادر کے کینسر کے ٹیسٹ کٹ بھی تیار کیے جائیں گے۔
کمپنی نے امید ظاہر کی کہ ان کی تیار کردہ ٹیسٹ کٹ کے حوصلہ افزا نتائج نکلیں گے اور کینسر جیسے موذی مرض کی جلد تشخیص میں مدد ملے گی۔
اس وقت مذکورہ ٹیسٹ کٹ کی قیمت 505 امریکی ڈالر یعنی پاکستانی ایک لاکھ 10 ہزار روپے سے زائد ہے۔