شانگلہ: اے این پی کے رکن صوبائی اسمبلی کے گھر پر نامعلوم افراد کی فائرنگ
ضلع شانگلہ کے علاقے ٹٹوالان میں جمعرات کی شب عوامی نیشنل پارٹی کے رکن صوبائی اسمبلی فیصل زیب خان کے گھر پر نامعلوم حملہ آوروں نے لگاتار دو مہینوں میں دوسری بار حملہ کیا۔
ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق حلقہ پی کے۔24 سے منتخب فیصل زیب خان نے ڈان کو بتایا کہ گھر پر کیے گئے حملے کے وقت وہ پشاور میں تھے۔
یاد رہے کہ ایسا ہی ایک واقعہ 25 ستمبر کو بھی پیش آیا تھا جب نامعلوم حملہ آوروں نے ان کے گھر پر فائرنگ کی تھی۔
انہوں نے کہا کہ میں پشاور میں ہوں اور رات کو گھر کے دیگر افراد نے مجھے اطلاع دی کہ حملہ آوروں کا ایک گروپ ہمارے حجرے پر آیا اور گھر پر فائرنگ شروع کر دی لیکن خوش قسمتی سے میرے گھر پر تعینات پولیس نے انہیں جواب دیا اور وہ فرار ہو گئے، تاہم کسی جانی یا مالی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔
پولیس کے ترجمان عمر رحمٰن نے بتایا کہ ضلعی پولیس افسر محمد عمران نے شواہد جمع کرنے اور علاقے میں سیکیورٹی کی صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے صبح سویرے ذاتی طور پر جائے وقوع کا دورہ کیا۔
فیصل زیب خان نے کہا کہ صوبائی حکومت صوبے میں امن و امان کی صورتحال برقرار رکھنے میں ناکام ہو چکی ہے، ہمارے صوبائی جنرل سیکریٹری کو بھی دو دن پہلے عسکریت پسندوں نے دھمکیاں دی تھیں اور ایک بار پھر ہماری جماعت کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
مارتونگ پولیس کے ایس ایچ او محمد حسین نے ڈان کو بتایا کہ ایم پی اے کے گھر پر تعینات پولیس اہلکاروں نے جوابی فائرنگ کی جس کے بعد حملہ آور فرار ہوگئے۔
انہوں نے کہا کہ انہوں نے ایف آئی آر کے اندراج کے لیے محکمہ انسداد دہشت گردی سوات کو رپورٹ بھیج دی ہے کیونکہ یہ ایک دہشت گرد حملہ تھا جبکہ رکن صوبائی اسمبلی کے گھر کی سیکیورٹی بڑھا دی گئی ہے۔
اے این پی کے ترجمان ثمر ہارون بلور نے حملے کی مذمت کرتے ہوئے قانون نافذ کرنے والے اداروں پر زور دیا کہ وہ اس کی تحقیقات کریں اور مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔