پاکستان

وزیر اعظم کی ترکیہ روانگی سے قبل آرمی چیف کی تعیناتی ہوگی، خواجہ آصف

آرمی چیف کی تعیناتی کے حوالے سے اتحادیوں کو اعتماد میں لیا جائے گا اور کابینہ میں بھی اس پر بات چیت ہوگی، وزیر دفاع

وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ وزیر اعظم شہباز شریف کی ترکیہ روانگی سے قبل ہی نئے آرمی چیف کی تعیناتی کا عمل مکمل ہو جائے گا۔

اسلام آباد میں میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ آرمی چیف کی تعیناتی سے ہیجانی کیفیت کا خاتمہ ضرور ہوگا کیونکہ کچھ وجوہات کی وجہ سے گزشتہ چند ماہ سے اس پر باتیں چل رہی ہیں اور میڈیا نے بھی اس معاملے کو بہت اچھالا ہے جو کہ نہیں ہونا چاہیے تھا کیونکہ اس عہدے کا وقار ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ابھی تک کچھ کام ہیں مگر وزیر اعظم کی روانگی پرسوں ترکیہ روانگی سے قبل ہی یہ عمل مکمل ہوجائے گا۔

خواجہ آصف نے کہا ہے کہ آرمی چیف کی تعیناتی کے حوالے سے اتحادیوں کو اعتماد میں لیا جائے جبکہ کابینہ میں بھی اس پر بات چیت ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ امید ہے کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد میاں نواز شریف اس سال کے آخر تک پاکستان آئیں گے۔

وزیر دفاع نے کہا کہ صدر اور وزیر اعظم کے جو بھی فرائض ہیں ان کو سیاست سے ہٹ کر ملک و قوم اور آئین و قانون کے مفاد میں فیصلے کرنے چاہئیں۔

ان کا کہنا تھا کہ میڈیا نے اس معاملے پر بہت زیادہ غیر ضروری قیاس آرائیاں کی ہیں جن میں کچھ مفادات کی نمائندگی کی جاتی ہے، مگر میڈیا کو اس طرح نہیں کرنا چاہیے۔

خیال رہے کہ ملک میں نئے آرمی چیف کی تعیناتی کو لے کر مختلف قیاس آرائیاں کی جارہی ہیں جہاں اتحادی حکومت اور مخالف جماعتوں میں بھی ایک دوسرے پر تنقید کے تیر برسائے جارہے ہیں۔

وزیر اعظم ہاؤس نے آرمی چیف اور چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی کے تقرر کے حوالے سے ’ناموں کے پینل‘ کی سمری موصول ہونے کی تصدیق کردی ہے۔

آج صبح وزیر اعظم آفس کی جانب سے کی گئی ٹوئٹ کے مطابق سمری میں چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی اور چیف آف آرمی اسٹاف کے عہدوں پر تقرری کے لیے ناموں کا پینل بھجوایا گیا ہے۔

گزشتہ روز پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) نے کہا تھا کہ آرمی چیف اور چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی کی تعیناتی کے لیے 6 سینئر ترین جنرلز کے ناموں پر مشتمل سمری وزارت دفاع کو بھیج دی گئی ہے۔

گو کہ یہ واضح نہیں کیا گیا کہ سمری میں کن جرنیلوں کے نام شامل ہیں لیکن یہ مانا جارہا ہے کہ ان میں چھ سینئر فوجی افسران کے نام شامل ہیں جو آرمی چیف بننے کی دوڑ میں شامل ہیں۔

ان چھ افسران میں لیفٹیننٹ جنرل عاصم منیر (موجودہ کوارٹر ماسٹر جنرل)، لیفٹیننٹ جنرل ساحر شمشاد مرزا (کمانڈر 10 کور)، لیفٹیننٹ جنرل اظہر عباس (چیف آف جنرل اسٹاف)، لیفٹیننٹ جنرل نعمان محمود (صدر این ڈی یو)، لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید (کمانڈر بہاولپور کور) اور لیفٹیننٹ جنرل محمد عامر (کمانڈر گوجرانوالہ کور) شامل ہیں۔

فیفا ڈائری (چھٹا دن): بوڑھا ہوکر لوگوں کو بتاؤں گا کہ میں نے یہ تاریخی لمحہ کور کیا تھا

ٹوئٹر پر ماہانہ فیس کا منصوبہ عارضی طور پر مؤخر

امریکا: ورجینیا کے سپر اسٹور میں فائرنگ سے مسلح شخص سمیت متعدد افراد ہلاک