انگلینڈ ٹیم کو پاکستان میں کھانے پر شکایت، ٹیسٹ سیریز کے دوران اپنا شیف لانے کا فیصلہ
انگلینڈ کی کرکٹ ٹیم نے گزشتہ سیریز کے دوران فراہم کیے گئے کھانے کے معیار پرعدم اطمینان کرتے ہوئے پاکستان کے خلاف ٹیسٹ سیریز کے لیے اپنے شیف کی خدمات حاصل کرلیں۔
کرکٹ کی ویب سائٹ کر انفو کی رپورٹ کے مطابق انگلینڈ کی ٹیم کی طرف سے کھانا تیار کرنے کے لیے الگ شیف کی تقرری کھلاڑیوں کی جانب سے رواں برس ستمبر میں 7 میچوں کی ٹی20 سیریز کے دوران پاکستان میں کھانے کے تجربات بتانے کے بعد ہوئی ہے۔
خیال رہے کہ انگلش ٹیم ٹیسٹ سیریز کے لیے دسمبر میں پاکستان کا دورہ کرے گی۔
دو دہائیوں بعد ہونے والی ٹیسٹ سیریزکا پہلا میچ راولپنڈی میں یکم تا 5 دسمبر ہوگا، اس کے بعد 9 تا 13 دسمبر کو دوسرا میچ ملتان اور آخری ٹیسٹ میچ 17 سے 21 دسمبر تک کراچی میں شیڈول ہے۔
رپورٹ کے مطابق کھلاڑیوں اور معاون عملے کی رائے تھی کہ خاص طور پر میچ کے مقامات پر پیش کیا گیا کھانا معیاری اور کھانے کے قابل نہیں تھا جہاں دورے کے دوران چند ارکان ہاضمے کی خرابی کا شکار ہوئے تھے۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ دورہ کرنے والی ٹیم کی طرف سے اٹھائے گئے مسائل زیادہ سخت نہیں تھے لیکن ٹیسٹ میچ کے تقاضوں کے پیش نظر کھانے کی تیاری اور ٹیلر مینو کی نگرانی سمیت ذائقوں کے مطابق کھانا تیار کرنے کے لیے شیف کا موجود ہونا ضروری ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ آسٹریلوی ٹیم کی طرف سے رواں سال اپنے کامیاب دورہ پاکستان پر ایک غلطی کا اظہار کیا تھا کہ وہ اپنے ساتھ اپنے باورجی کو نہیں لے کر آئے۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ انگلینڈ ٹیم کی طرف سے عمر میزین نامی وہی باورچی لایا جا رہا ہے جو 2018 کے فیفا ورلڈکپ میں انگلینڈ کی مینز فٹبال ٹیم کا شیف تھا۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بلے باز جیک لیچ آنت کی سوزش کی بیماری میں مبتلا ہوگئے تھے جس کے بعد کھانے سے متعلق بہت پرہیز کرتے ہیں۔