کھیل

وہ 8 کھلاڑی جنہیں فیفا ورلڈ کپ 2022ء میں بہت یاد کیا جائے گا

پوگبا، صالح اور راموس جیسے بڑے کھلاڑی، 2022ء کے عالمی کپ کا حصہ نہیں ہوں گے۔

فیفا ورلڈ کپ 2022ء کا میلہ کل سے قطر میں سجنے کو پوری طرح تیار ہے۔ جہاں ایک طرف شائقین کی بڑی تعداد اس حوالے سے پُرجوش نظر آرہی ہے وہیں بعض اپنے پسندیدہ کھلاڑیوں کی عدم موجودگی کی وجہ سے افسردہ بھی نظر آتے ہیں۔

ویسے دیکھا جائے تو اس ورلڈ کپ کا حصہ نہ بننے والے کھلاڑیوں کی فہرست کافی طویل ہے لیکن ان میں سے چند نام ایسے بھی ہیں جن کے حوالے سے شائقین میں یہ خیال ہے کہ اگر وہ اس ٹورنامنٹ کا حصہ ہوتے تو ان کے لیے ٹورنامنٹ زیادہ دلچسپ ہوتا۔

اس تحریر میں ہم ایسے ہی 8 اہم کھلاڑیوں کا ذکر کریں گے، تو آئیے مختصر نظر ڈالتے ہیں ان کھلاڑیوں پر۔

پال پوگبا (فرانس)

دفاعی چیمپیئن فرانس کے اٹیکنگ مڈ فیلڈر پال پوگبا اس عالمی کپ میں شریک نہیں ہوسکیں گے۔ اطالوی کلب یوونٹس کی نمائندگی کرنے والے پوگنا، رواں سال جولائی میں گھٹنے کی انجری کا شکار ہوگئے تھے جس کے باعث رواں کلب سیزن میں بھی وہ حصہ نہیں لے پائے۔ جبکہ انہیں سرجری سے بھی گزرنا پڑا۔

اگرچہ اس خیال کا اظہار کیا جارہا تھا کہ اسکواڈ کے اعلان سے قبل پوگبا فٹ ہوجائیں گے مگر ایسا نہیں ہوسکا۔ 2018ء میں فرانس کی کامیابی میں کلیدی کردار ادا کرنے والے پوگبا کی کمی قومی ٹیم اور کھلاڑی شدت سے محسوس کریں گے۔

سرجیو راموس (اسپین)

ہسپانوی ٹیم کے عالمی کپ اسکواڈ نے بہت سے لوگوں کو مایوس کیا۔ کئی اہم ناموں کو ٹیم کا حصہ نہیں بنایا گیا جن میں سے ایک نمایاں نام سرجیو راموس کا بھی ہے۔

نامور کھلاڑی کی ٹیم میں عدم شرکت کو کوچ کا فیصلہ قرار دیا جارہا ہے۔ ویسے تو کلب پیرس سینٹ جرمین کی جانب سے کھیلنے والے راموس انجری کا شکار ہوئے تھے لیکن عالمی کپ سے پہلے مکمل طور پر فٹ ہوکر وہ ٹیم کے لیے دستیاب تھے۔

محمد صالح (مصر)

مصر کی ٹیم اس ورلڈ کپ کے لیے کوالیفائی نہیں کر پائی جس وجہ سے شائقین اس عالمی کپ میں صالح کو پرفارم کرتا نہیں دیکھ پائیں گے۔

انجری کے باعث 2018ء کے عالمی کپ میں وہ متاثر کن کارکردگی نہیں دکھا پائے تھے لیکن شائقین پُرامید تھے کہ اس سال انہیں صالح کا بہترین کھیل دیکھنے کو ملے گا مگر بدقسمتی سے اس بار بھی ایسا نہیں ہوسکے گا۔

ایرلنگ ہالینڈ (ناروے)

کلب فٹبال کی دنیا میں متاثر کن کارکردگی دکھانے والے مانچسٹر سٹی کے ایرلنگ ہالینڈ کی جارحانہ فٹبال کے آج کل ہر طرف چرچے ہیں۔ چونکہ ان کی قومی ٹیم ناروے کوالیفائی نہیں کر پائی اس لیے شائقین ان کا کھیل دیکھنے سے محروم رہیں گے۔

سادیو مانے (سنیگال)

سنیگال کے اسٹرائیکر سادیو مانے بھی ان بدقسمت کھلاڑیوں میں شامل ہیں جو انجری کے باعث عالمی کپ کا حصہ نہیں بن سکیں گے۔

کلب بائرن میونخ کی جانب سے کھیلتے ہوئے مانے ٹانگ کی انجری کا شکار ہوئے تھے۔ اسکواڈ کے اعلان کے ساتھ ہی سنیگال کی فیڈریشن نے واضح کیا کہ مانے ورلڈ کپ کھیلنے کے لیے فٹ نہیں ہیں۔

کانٹے (فرانس)

ہیمسٹرنگ کی انجری کا شکار ہوجانے والے فرانسیسی کھلاڑی کانٹے بھی اس عالمی کپ کا حصہ نہیں ہوں گے۔ پوگبا کے بعد وہ دوسرے مڈفیلڈر ہیں جو فرانسیسی ٹیم کے لیے اہم تصور کیے جاتے ہیں۔

زلاٹن ابراہیمووچ (سویڈن)

اپنے طنزیہ اقوال کے لیے مشہور سویڈن کے ابراہیمووچ کی ٹیم بھی اس عالمی کپ کا حصہ نہیں۔ اس حوالے سے بھی ابراہیمووچ نے کہا کہ ’مجھے ورلڈ کپ کی نہیں بلکہ ورلڈ کپ کو میری ضرورت ہے‘۔ البتہ بے باک نظریات کے مالک ابراہیمووچ کو سب ہی یاد کریں گے۔

ماہریز (الجیریا)

الجیریا کے ونگر ماہریز بھی انجری کے باعث عالمی کپ کی دوڑ سے باہر ہیں۔ مانچسٹر سٹی کی جانب سے کھیلتے ہوئے ماہریز ٹخنے کی انجری کا شکار ہوئے تھے جس کے بعد وہ الجیریا کے اسکواڈ میں اپنی جگہ نہیں بنا پائے۔