پاکستان

عمران خان پر قاتلانہ حملہ: مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کا جائے وقوع کا دوبارہ دورہ

جے آئی ٹی نے گرفتار ملزم کو اپنی تحویل میں لےلیا اور ملزم کی کال ریکارڈنگ طلب کرلی۔

وزیرآباد میں لانگ مارچ کے دوران پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان پر حملے کی تحقیقات کے لیے بنائی گئی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) نے جائے وقوع کا دورہ کیا، مقامی پولیس نے ٹیم کو بریفنگ دی اور گرفتار ملزم کی کال ریکارڈنگ طلب کرلی۔

ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق 18 نومبر کو جے آئی ٹی ٹیم کا جائے وقوع کا یہ دوسرا دورہ تھا۔

مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کی سربراہی کیپیٹل سٹی پولیس افسر (سی سی پی او) غلام محمود ڈوگر کررہے ہیں۔

حکام کا کہنا تھا کہ ٹیم نے اس جگہ کا جائزہ لیا جہاں سے ملزم نے سابق وزیراعظم پر گولی چلائی تھی، ٹیم نے قریبی عمارتوں کا بھی معائنہ کیا اور عمران خان پر حملے کے وقت وزیر آباد پولیس کی جانب سے حفاظتی اقدامات کا بھی جائزہ لیا گیا۔

جے آئی ٹی کے دورہ کے دوران وزیرآباد اور گجرات کے سینئر پولیس افسران بھی موجود تھے، انہوں نے ٹیم کو واقعہ سے متعلق تفصیلات سے آگاہ کیا، پولیس افسران نے جے آئی ٹی اراکین کو ملزم کے زیر استعمال ہتھیار، عینی شاہدین کے بیانات اور دیگر متعلقہ معلومات سے بھی آگاہ کیا۔

حکام نے بتایا عدالت نے گرفتار ملزم کا 12 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرنے کے بعد جے آئی ٹی نے ملزم کو اپنی تحویل میں لے لیا ہے، جے آئی ٹی نے متعلقہ ایجنسیوں کو ملزم کے موبائل کی سی ڈی آر فراہم کرنے کی درخواست کی ہے۔

جمال خاشقجی قتل کیس: محمد بن سلمان کے استثنیٰ پر انسانی حقوق کی تنظیموں کا غم و غصے کا اظہار

دہشت گردی کی مالی معاونت کیلئے کرپٹو کرنسی کا استعمال کیا جا رہا ہے، نریندر مودی

دہشت گردوں سے نمٹنے کیلئے حکمت عملی پر نظرثانی کی ضرورت ہے، بلاول بھٹو