دنیا

بھارت: معروف سیریز ’سی آئی ڈی‘ سے متاثر ہوکر باپ نے بیٹی کو قتل کردیا

گڈو چھوٹے لال راجک نے اپنی اہلیہ اور ان کے رشتہ داروں کو سبق سکھانے کے لیے اپنی 16 سالہ بیٹی ماہی کو قتل کرکے خودکشی کا رنگ دے دیا۔

بھارتی شہر ناگپور میں ایک شخص نے اپنی ناراض اہلیہ اور ان کے گھر والوں کو سبق سکھانے کے لیے اپنی بیٹی کو مبینہ طور پر قتل کرکے خودکشی کا رنگ دے دیا، جبکہ پولیس نے انہیں گرفتار کرلیا۔

بھارتی نشریاتی ادارے ’ہندوستان ٹائمز‘ کی رپورٹ کے مطابق بھارتی شہر ناگپور میں 42 سالہ شخص گڈو چھوٹے لال راجک نے اپنی اہلیہ اور ان کے رشتہ داروں کو سبق سکھانے کے لیے اپنی 16 سالہ بیٹی ماہی کو قتل کرکے خودکشی کا رنگ دے دیا۔

مزید پڑھیں: بیٹی کے ساتھ ریپ کا جرم چھپانے کیلئے ملزم نے اسے اور اہلیہ کو قتل کردیا

رپورٹ کے مطابق ملزم بھارتی ٹی وی سیریز ’سی آئی ڈی‘ سے متاثر تھا اس لیے یہ جرم کیا۔

ناگپور کے علاقے کلامنا پولیس اسٹیشن کے انچارج وِنود پاٹل نے کہا کہ ملزم گڈو چھوٹے لال راجک نے 2016 میں اپنی پہلی اہلیہ کے انتقال کے کچھ سال بعد دوسری شادی کی تھی جہاں ان کے ساتھ اپنی دوسری بیوی 38 سالہ کوشلیا، 16 سالہ بیٹی ماہی، 12 سالہ بیٹی زیا اور 10 سالہ بیٹا گورو رہتے تھے۔

تاہم اپنے خاوند کی طرف سے شدید ذہنی اور جسمانی تشدد کی وجہ سے 10 اکتوبر کو کوشلیا نے گھر چھوڑ دیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: بھارت میں 2 خواتین کو ’قربانی کے نام‘ پر قتل کردیا گیا

رپورٹ کے مطابق 6 نومبر کو ان کی 16 سالہ بیٹی ماہی کی اپنے گھر سے پھندہ لگی لاش ملی تھی جہاں پولیس نے جائے وقوع پر پہنچ کر خودکشی سے قبل لکھے گئے پانچ نوٹس پائے جن پر لکھا تھا کہ ان کی سوتیلی ماں، ماموں، خالہ اور نانا ان کی زبردستی شادی کرنا چاہتے ہیں اس لیے انہوں نے خودکشی کی۔

بعد ازاں، کلامنا پولیس اسٹیشن کے انچارج ونود پاٹل نے کہا کہ پولیس نے کوشلیا، سنتوش اور ان کی بیوی کلپنا اور نانا دشرتھ کے خلاف تعزیرات ہند کی دفعہ 306 (خودکشی کی ترغیب) کے تحت مقدمہ درج کرکے گرفتار انہیں کرلیا۔

پولیس افسر نے کہا کہ پولیس نے شک کی بنیاد پر لڑکی کے والد گڈو چھوٹے لال کا فون ضبط کیا جس میں سے زندہ حالت میں ماہی کی تصویر ملی جس کے گلے میں پھندا پہنا ہوا تھا، پولیس کی تفتیش پر والد نے جرم قبول کرلیا۔

مزید پڑھیں: بھارت میں باپ نے نومولود بچی کو زندہ دفن کردیا

انہوں نے کہا کہ ملزم نے مشہور بھارتی سیریز ’سی آئی ڈی‘ سے متاثر ہوکر جرم کی سازش کی تاکہ اپنی بیوی اور ان کے اہلخانہ کو سبق سکھائے کیونکہ ان کی بیوں نے گھر واپس آنے سے انکار کردیا تھا۔

ملزم نے یہ ڈرامائی سازش کے بارے میں اپنی بیٹیوں کو بتایا اور پھر متاثرہ لڑکی ماہی کو اپنے بیانیہ کے مطابق خودکشی کا نوٹس لکھنے کو کہا جس میں انہوں نے اپنی اہلیہ اور ان کے خاندان کے نام دیے۔

ناگپور کے ایڈیشنل کمشنر پولیس نوین ریڈی نے کہا کہ 6 نومبر کو گڈو نے اپنی بیٹیوں کو صبح 3 بجے اٹھایا اور انہیں بتایا کہ پولیس کو دکھانے کے لیے ماہی کی تصویر چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ ملزم نے مبینہ طور پر رسی باندھ دی اور اپنی بیٹی کو ایک میز پر کھڑے ہونے کو کہا اور زیا نے اپنے موبائل سے تصویر کھینچی جہاں ماہی اپنے گلے میں پھندا ڈالے کھڑی تھی۔

ایڈیشنل کمشنر پولیس نوین ریڈی نے کہا کہ اس کے بعد ملزم نے اپنی بیٹی کے پاؤں سے ٹیبل گرا دی جس کے بعد وہ چلانے لگی مگر ملزم (گڈو) نے بچانے سے انکار کردیا۔

یہ بھی پڑھیں: بھارت: ’خدا کو خوش‘ کرنے کے لیے 4 سالہ بیٹی کا قتل

پولیس افسر ونود پاٹل نے کہا کہ ملزم کے موبائل سے ماہی کے قتل کو خودکشی کا رنگ دینے کے لیے تصویر دریافت کی گئی جبکہ ملزم نے کہا کہ اس نے اپنی بیٹی کو ایسا کرنے کے لیے کہا تاکہ وہ اپنے اہلخانہ کو سبق سکھائے۔

ملزم کے اعتراف جرم کے بعد پولیس نے اس کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کرتے ہوئے گرفتار کرلیا جبکہ ان کی اہلیہ اور دیگر اہخانہ کو رہا کردیا۔

کراچی: طبی عملے کے احتجاج کے باعث سڑکیں بند ہونے سے شہری پریشان

علیحدگی کی خبروں کے درمیان شعیب ملک اور ثانیہ مرزا کے شو کا اعلان

یورپی یونین دہشتگردی کے خلاف پاکستان کی کوششوں کا معترف ہے، یلوا جانسن