پاکستان

وفاقی حکومت کا امن و امان برقرار رکھنے کیلئے پنجاب اور خیبرپختونخوا کو خط

صوبائی حکومتوں کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ لوگوں کی جان اور آزادی کا تحفظ یقینی بنانے کے لیے مؤثر اقدامات کریں، وفاقی وزارت داخلہ

وفاقی وزارت داخلہ نے پنجاب اور خیبرپختونخوا کی صوبائی حکومتوں کو صوبوں میں امن وامان برقرار رکھنے اور شہریوں کی جان و مال کی حفاظت یقینی بنانے کے لیے خط لکھ دیا۔

وزارت داخلہ کی طرف سے لکھے گئے دو خطوط میں پنجاب اور خیبرپختونخوا کی حکومتوں پر زور دیا گیا ہے کہ صوبائی حکومتوں کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ لوگوں کی جان اور آزادی کا تحفظ یقینی بنانے کے لیے مؤثر اقدامات کریں۔

مزید پڑھیں: پی ٹی آئی لانگ مارچ: اسلام آباد، پنجاب اور سندھ میں دفعہ 144 نافذ

دونوں حکومتوں سے کہا گیا ہے کہ ’اس بات کی نشان دہی ہوئی ہے کہ لوگوں کے ایک چھوٹے گروہ نے ایم 2 موٹروے سمیت مختلف شاہراہیں بند کر رکھی ہیں جس کی وجہ سے لوگوں کی روز مرہ کی زندگی، ٹرانسپورٹ کی نقل و حرکت، شہروں کے درمیان سفر اور بچوں کو اسکول تک رسائی میں شدید مشکلات اور مسائل کا سامنا ہے‘۔

وفاقی حکومت نے کہا ہے کہ اس صورت حال سے ملکی معیشت کا نقصان ہو رہا ہے مگر ایسا لگتا ہے کہ صورت حال پر قابو پانے کے لیے اقدامات کرنے کے بجائے پولیس خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پنجاب میں امن و امان برقرار رکھنے کیلئے 60 دن کیلئے رینجرز طلب

مزید لکھا گیا ہے کہ لوگوں کے اس طرح کے گروپس کی طرف سے کھڑی کی گئیں رکاوٹیں اور خلل آئین کے آرٹیکل 15 کی نفی ہے جو پاکستانی عوام کو نقل و حرکت کی آزادی دیتا ہے۔

خط میں کہا گیا ہے کہ ایسا لگتا ہے کہ صوبائی حکومت امن و امان کی صورت حال برقرار رکھنے کے لیے اپنی قانونی اور آئینی ذمہ داری ادا کرنے میں ناکام ہوچکی ہے جس کے سخت نتائج ہوسکتے ہیں۔

مزید پڑھیں: پشاور میں امن و امان برقرار رکھنے کیلئے دفعہ 144 نافذ

وزارت داخلہ کی جانب سے لکھے گئے خط میں پنجاب اور خیبرپختونخوا کی صوبائی حکومتوں پر زور دیا گیا ہے کہ آمد و رفت بحال کرنے کے لیے تمام شاہراہوں سے مظاہرین کو فوری طور پر ہٹایا جائے۔

واضح رہے کہ 4 نومبر کو پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) چیئرمین عمران خان پر پنجاب کے علاقے وزیر آباد میں حملہ کے بعد تحریک انصاف نے ملک بھر میں احتجاج کا اعلان کیا تھا جس کے بعد کراچی، لاہور، پشاور سمیت مختلف شہروں میں سڑکیں بند کرکے شدید احتجاج کیا گیا تھا۔

ملک بھر میں تحریک انصاف کے کارکنان اور حامیوں نے ٹائر جلا کر سڑکیں بند کردی تھیں جس کی وجہ سے عوام کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔

پنجاب اور خیبرپختونخوا میں تحریک انصاف کی حکومت ہونے کی وجہ سے بڑے پیمانے پر احتجاج ریکارڈ ہوئے جہاں مسلسل تین روز تک ٹریفک کی روانی متاثر رہی جبکہ لوگوں کو روز مرہ کی زندگی میں بھی شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔