یوم اقبال: حکومت نے کل ملک بھر میں عام تعطیل کا اعلان کردیا
وفاقی حکومت نے 'یوم اقبال' پر کل ملک بھر میں عام تعطیل کا اعلان کردیا۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے شاعر مشرق حکیم الامت، علامہ محمد اقبال کے یوم ولادت کی مناسبت سے عام تعطیل کی منظوری دی۔
وزیر اعظم دفتر سے جاری نوٹی فکیشن کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف نے 9 نومبر کو ’یومِ اقبال‘ کے موقع پر ملک بھی میں عام تعطیل کا اعلان کردیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: حکیم الامت علامہ اقبال کی شاعرانہ عظمت کو خراج تحسین
دوسری جانب سے وزیراعظم نے علامہ اقبال کی شخصیت کے حوالے سے تفصیلی پروگراموں کی تیاری کے لئے سینیٹر عرفان صدیقی کی قیادت میں کمیٹی بھی تشکیل دے دی۔
سرکاری خبر رساں ادارے 'اے پی پی' کی خبر کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے برصغیر کے عظیم شاعر ڈاکٹر علامہ محمد اقبال کی زندگی، کام اور فلسفہ کو اجاگر کرنے اور شاعر مشرق کے حوالے سے ماہ نومبر میں تفصیلی پروگراموں کی تیاری کے لئے سینیٹر عرفان صدیقی کی قیادت میں کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔
وزیر اعظم آفس کے مطابق کمیٹی ڈاکٹر علامہ محمد اقبال کی شخصیت کے حوالے سے مختلف پروگراموں کو حتمی شکل دے گی۔
مزید پڑھیں: 'اقبال اور 'تصور اقبال
کمیٹی کی قیادت سینیٹر عرفان صدیقی کریں گے جب کہ دیگر ارکان میں رکن قومی اسمبلی نثار احمد چیمہ، رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر نفیسہ شاہ، سیکریٹری قومی ورثہ و ثقافت ڈویژن سمیت ملک بھر کے نامور اساتذہ اور دانشور شامل ہیں۔
کمیٹی اس حوالے سے اپنا کام 3 روز میں مکمل کرے گی، محکمہ قومی ورثہ و ثقافتی ڈویژن کمیٹی کو معاونت فراہم کرے گا جب کہ اقبال اکیڈمی کے وسائل، مہارت اور مقام سے بھی بھرپور استفادہ کیا جائے گا۔
حکیم الامت شاعر مشرق ڈاکٹر علامہ محمد اقبال کا 146 واں یوم پیدائش کل ملی جوش وجذبہ کیساتھ منایا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: اقبال اور 'تصور اقبال' - 2
واضح رہے کہ ہر سال 9 نومبر کو پورے پاکستان میں شاعرمشرق علامہ محمد اقبال کے یوم پیدائش کو یوم اقبال کے طور پر منایا جاتا ہے۔
یاد رہے کہ سابق دور حکومت میں یوم اقبال کے موقع پر عام تعطیل ختم کردی گئی تھی جسے کئی برسوں کے بعد رواں سال بحال کیا گیا ہے۔
شاعر مشرق کا مختصر تعارف
علامہ اقبال 9 نومبر 1877 کو سیالکوٹ میں شیخ نور محمد کے گھر پیدا ہوئے، ان کے والدین نے آپ کا نام محمد اقبال رکھا۔
ڈاکٹر علامہ اقبال نے جاوید منزل میں 3 برس گزارے، انہوں نے ابتدائی تعلیم سیالکوٹ میں ہی حاصل کی اور مشن ہائی اسکول سے میٹرک اور مرے کالج سیالکوٹ سے ایف اے کا امتحان پاس کیا۔
یہ بھی پڑھیں: شاعر مشرق کا یوم ولادت: ‘ملکی مسائل کا حل اقبال کا پیغام‘
شعر و شاعری کا شوق بھی آپ کو یہیں پیدا ہوا اور اس شوق کو فروغ دینے میں آپ کے ابتدائی استاد مولوی میر حسن کا بڑا کردار تھا۔
ایف اے کرنے کے بعد آپ اعلیٰ تعلیم کے لیے لاہور چلے گئے اور گورنمنٹ کالج لاہور سے بی اے اور ایم اے کے امتحانات پاس کیے۔
جس کے بعد 1905 میں علامہ اقبال اعلیٰ تعلیم کے لیے انگلستان گئے اور قانون کی ڈگری حاصل کی، یہاں سے آپ جرمنی چلے گئے جہاں میونخ یونیورسٹی سے آپ نے فلسفے میں پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی۔
ابتدا میں آپ نے ایم اے کرنے کے بعد اورینٹل کالج لاہور میں تدریس کے فرائض سرانجام دیے لیکن آپ نے وکالت کو مستقل طور پر اپنایا۔
مزید پڑھیں: پاک فضائیہ کا 'ماہین و شاہی' کے ذریعے علامہ اقبال کو خراجِ عقیدت
وکالت کے ساتھ ساتھ آپ شعر و شاعری بھی کرتے رہے اور سیاسی تحریکوں میں بھرپور انداز میں حصہ لیا جبکہ 1922 میں حکومت کی طرف سے آپ کو سَر کا خطاب دیا گیا۔
آپ آزادی وطن کے علمبردار تھے اور باقاعدہ سیاسی تحریکوں میں حصہ لیتے تھے جبکہ آپ آل انڈیا مسلم لیگ کے صدر بھی منتخب ہوئے تھے۔
سنہ 1930 میں آپ کا الہٰ آباد کا مشہور صدارتی خطبہ تاریخی حیثیت رکھتا ہے، اس خطبے میں آپ نے پاکستان کا تصور پیش کیا۔
آپ کی تعلیمات اور قائد اعظم کی ان تھک کوششوں سے پاکستان معرضِ وجود میں آیا، لیکن آپ پاکستان کی آزادی سے پہلے ہی 21 اپریل 1938 کو انتقال کر گئے تھے، تاہم ایک عظیم شاعر اور مفکر کے طور پر قوم ہمیشہ آپ کی احسان مند رہے گی۔
یہ بھی پڑھیں: سات سال بعد یوم پاکستان کی پروقار تقریب
علامہ اقبال نے پاکستان کا تصور پیش کرکے برصغیر کے مسلمانوں میں جینے کی ایک نئی آس پیدا کی۔
شاعر مشرق علامہ اقبال حساس دل و دماغ کے مالک تھے آپ کی شاعری زندہ شاعری ہے جو ہمیشہ مسلمانوں کے لیے مشعل راہ بنی رہے گی۔
یہی وجہ ہے کہ کلامِ اقبال دنیا کے ہر حصے میں پڑھا جاتا ہے اور مسلمانانِ عالم اسے بڑی عقیدت کے ساتھ زیرِ مطالعہ رکھتے اور ان کے فلسفے کو سمجھتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: لاہور میں نصب کیے گئے علامہ اقبال کے مجسمے کی کہانی کا دوسرا رخ
اقبال نے نئی نسل میں انقلابی روح پھونکی اور اسلامی عظمت کو اجاگر کیا، ان کی کئی کتابوں کے انگریزی، جرمنی، فرانسیسی، چینی، جاپانی اور دوسری زبانوں میں ترجمے ہو چکے ہیں۔
علامہ محمد اقبال كے كلام کی اصل روح اور امت مسلمہ كو پيغام
ﺩﯾﺎﺭِ ﻋﺸﻖ ﻣﯿﮟ ﺍﭘﻨﺎ ﻣﻘﺎﻡ ﭘﯿﺪﺍ ﮐﺮ!ﻧﯿﺎ ﺯﻣﺎﻧﮧ، ﻧﺌﮯ ﺻﺒﺢ ﻭ ﺷﺎﻡ ﭘﯿﺪﺍ ﮐﺮ
ﺧﺪﺍ ﺍﮔﺮ ﺩﻝِ ﻓﻄﺮﺕ ﺷﻨﺎﺱ ﺩﮮ ﺗﺠﮫ ﮐﻮﺳﮑﻮﺕِ ﻻ ﻟﮧ ﻭ ﮔﻞ ﺳﮯ ﮐﻼﻡ ﭘﯿﺪﺍ ﮐﺮ
ﻣِﺮﺍ ﻃﺮﯾﻖ ﺍﻣﯿﺮﯼ ﻧﮩﯿﮟ ﻓﻘﯿﺮﯼ ﮨﮯﺧﻮﺩﯼ ﻧﮧ ﺑﯿﭻ، ﻏﺮﯾﺒﯽ ﻣﯿﮟ ﻧﺎﻡ ﭘﯿﺪﺍ ﮐﺮ