دنیا

شامی حکومت کا راکٹ حملہ، 9 افراد ہلاک

مرنے والوں میں 3 بچے، 2 نامعلوم افراد شامل ہیں،30 سے زائد راکٹ دھماکوں میں 75 افراد زخمی ہوئے، سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس

شامی حکومت کے راکٹ فائر کے نتیجے میں ملک کے باغیوں کے زیر قبضہ آخری بڑے علاقے میں ملک کے بے گھر ہونے والے افراد کے عارضی کیمپوں میں 3 بچوں سمیت 9 افراد ہلاک ہو گئے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق برطانیہ میں موجود سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس نے کہا کہ مرنے والے 7 شہریوں میں 3 بچے اور 2 نامعلوم افراد شامل ہیں۔

اس سے قبل سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس نے مرنے والوں کی تعداد 2 نوجوانوں سمیت 6 بتائی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: شام: راکٹ حملے میں بارہ افراد ہلاک

سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ شام کے شمال مغرب میں ادلب شہر کے کئی علاقوں میں 30 سے زیادہ راکٹ دھماکوں سے مزید 75 افراد زخمی ہوئے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے نمائندے نے جائے وقوع پر تباہ شدہ اور جلے ہوئے خیمے، خون کے دھبے اور راکٹ کا ملبہ دیکھا۔

کیمپ کے ایک رہائشی ابو حامد نے کہا کہ ہم آج صبح بیدار ہوئے اور کام پر جانے کے لیے تیار ہو رہے تھے کہ ہمیں راکٹ حملوں کی آوازیں سنائی دیں جس سے بچے ڈر خوفزہ ہو کر چیخنے لگے۔

مزید پڑھیں: شام: حلب میں راکٹ حملے سے 18 افراد ہلاک

صدر بشار الاسد کی حکومت کے خلاف جن علاقوں میں مسلح صوبہ ادلب کا بڑا حصہ، اس سے ملحقہ علاقہ حلب، حما اور لطاکیہ صوبوں کے کچھ حصے شامل ہیں۔

ادلب کی آبادی قریباً 30 لاکھ ہے جن میں سے آدھی آبادی بے گھر ہوچکی ہے۔

وہ 2011 سے شام میں جاری جنگ سے اندرون اور بیرون ملک بے گھر ہونے والے لاکھوں افراد میں شامل ہیں جب کہ تقریباً 5 لاکھ لوگ مارے جا چکے ہیں۔

غیر مستحکم سیاسی صورتحال، پنجاب پولیس بحرانی کیفیت کا شکار

ورلڈ کپ سیمی فائنل کیلئے کوالیفائی کرنے پر صدر، وزیر اعظم کی ٹیم کو مبارکباد

شرمین عبید کا سندھ و بلوچستان کی خواتین فلم سازوں کیلئے ’مینٹورشپ‘ پروگرام کا اعلان