بھارت کا قطر میں گرفتار کیے گئے سابق بحریہ افسران کی رہائی کا مطالبہ
بھارتی بحریہ کے 8 سابق افسران 3 ماہ سے قطر کی حراست میں ہیں جب کہ نئی دہلی نے کہا ہے کہ وہ زیر حراست افسران کی رہائی کے لیے کوشش کر رہا ہے۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق 'نیو انڈین ایکسپریس' نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ بھارتی بحریہ کے سابق افسران کو دوحہ میں 'پراسرار طور پر' حراست میں لیا گیا تھا۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ زیر حراست سابق اہلکار دہرا گلوبل ٹیکنالوجیز اینڈ کنسلٹنسی نامی فرم کے ملازم تھے اور مبینہ طور پر بحری مشقوں میں مصروف تھے۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت: ریپ کے الزام میں پولیس افسر کا بیٹا گرفتار
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ افسران گزشتہ 5 برسوں سے دوحہ میں دہرا فرم کے ساتھ کام کر رہے تھے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ قطر کی وزارت داخلہ کے اسٹیٹ سیکیورٹی بیورو نے ان سابق اہلکاروں کو اگست میں کسی روز آدھی رات کو چھاپا مار کر نے ان کے گھروں سے اٹھایا تھا۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یہ سابق افسران قطری بحریہ کو تربیت فراہم کرنے میں ملوث تھے، ان میں سے ایک افسر اپنے اہل خانہ سے ملنے کے لیے بھارت آنے کا ارادہ کر رہا تھا جب کہ انہیں ایک ہفتے تک جاری رہنے والی بحری مشق کے بہانے لے جایا گیا جب کہ 30 اگست تک ان سے کوئی رابطہ نہیں ہوا تھا۔
ذرائع نے اخبار کو بتایا کہ ان اہلکاروں تک قونصلر رسائی 3 اکتوبر کو دی گئی جس کے بعد یہ بات سامنے آئی کہ انہیں قید تنہائی میں رکھا جارہا ہے جس کے نتیجے میں وہ انتہائی ذہنی اذیت سے گزر رہے ہیں۔
مزید پڑھیں: بلوچستان سے انڈین نیوی کا حاضر سروس افسر گرفتار
حراست میں لیے گئے افسران میں کمپنی کے منیجنگ ڈائریکٹر، صدارتی تمغہ حاصل کرنے والے کمانڈر پرنیندو تیواری بھی شامل ہیں۔
دیگر سابق اہلکاروں میں ڈائریکٹر (بحری تربیت) نوتیج سنگھ گل، بحریہ اکیڈمی کے ڈائریکٹر سی ڈی آر بیرندرا کمار ورما، سی ڈی آر سنجیو گپتا، سی ڈی آر امیت ناگپال، کیپٹن سوراب وششٹ اور راگیش گوپا کمار شامل ہیں۔
اہلکاروں کو حراست میں لیے جانے کے کئی روز گزرنے کے بعد جمعرات کو بھارتی وزارت خارجہ نے کہا تھا کہ دوحہ میں بھارتی سفارت خانہ افسران کی جلد رہائی اور وطن واپسی کے لیے سفاری تی سطح پر ہر ممکن کوشش کر رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: لاہور سے ’را‘ کے مزید 4 ایجنٹ گرفتار
بھارتی وزارت خارجہ نے میڈیا بریفنگ کے دوران افسران کی حراست کی تصدیق کی لیکن ان سابق اہلکاروں کے خلاف الزامات کے بارے میں کوئی معلومات فراہم نہیں کیں۔
بحریہ کے سابق افسران دہرا گلوبل ٹیکنالوجیز اینڈ کنسلٹنسی سروسز نامی کمپنی میں کام کرتے تھے۔
کمپنی اپنا تعارف قطر کے دفاع، سیکیورٹی اور دیگر سرکاری اداروں کے مقامی تجارتی شراکت دار کے طور پر کراتی ہے جب کہ کمپنی دفاعی سازوسامان کے آپریشن اور دیکھ بھال میں خاص مہارت اور تجربہ رکھتی ہے، اس گروپ کے سی ای او خامس العجمی ہیں جو رائل عمان ایئر فورس کے ریٹائرڈ اسکواڈرن لیڈر ہیں۔