کیا طلاق کے بعد خود کشی کرلوں؟ کرن اشفاق کا تنقید کرنے والی خاتون سے سوال
ماڈل کرن اشفاق نے اداکار عمران اشرف سے طلاق کے بعد خود پر ہونے والی تنقید پر خاموشی توڑتے ہوئے تنقید کرنے والی خواتین سے سوال کیا ہے کہ کیا انہیں جینے کا حق نہیں، وہ خود کشی کرلیں؟
ماڈل کرن اشفاق اور عمران اشرف نے گزشتہ ماہ 18 اکتوبر کو سوشل میڈیا پوسٹس کے ذریعے تصدیق کی تھی کہ ان کے درمیان طلاق ہوگئی۔
دونوں نے کچھ عرصے تعلقات میں رہنے کے بعد 2018 میں شادی کی تھی اور ان کے ہاں 2020 میں بچے کی پیدائش ہوئی تھی۔
عمران اشرف نے پوسٹ میں مداحوں سے پرائیویسی کا احترام کرنے کی درخواست کرتے ہوئے علیحدگی کی تصدیق کی تھی جب کہ کرن اشفاق نے بھی لوگوں سے احترام کی اپیل کرتے ہوئے طلاق ہوجانے کا بتایا تھا۔
طلاق کے بعد جہاں عمران اشرف اپنی معمول کی زندگی کی جانب لوٹ آئے، وہیں ان کی سابق اہلیہ کرن اشفاق نے بھی اپنی سرگرمیاں شروع کردیں مگر لوگوں نے ان پر تنقید کی، جس پر انہوں نے تنقید پر سخت رد عمل بھی دیا۔
یہ بھی پڑھیں: عمران اشرف اور کرن اشفاق میں طلاق ہوگئی
کرن اشفاق نے اپنی انسٹاگرام اسٹوری میں طلاق کے بعد نامناسب کمنٹس کرنے والے افراد کے اسکرین شاٹس شیئر کرتے ہوئے بتایا کہ شادی ٹوٹنے کے بعد انہیں خواتین کی جانب سے نفرت انگیز کمنٹس موصول ہو رہے ہیں۔
انہوں نے کمنٹس کے اسکرین شاٹس شیئر کیے، جن میں انہوں نے کمنٹس کرنے والی خواتین کے نام چھپادیے تھے۔
ان کی پوسٹس پر کمنٹس کرنے والی خواتین نے کرن اشفاق پر تنقید کرتے ہوئے ان کی جانب سے خوشی منانے یا گھومنے پھرنے پر تنقید کی تھی اور لکھا تھا کہ آخر ماڈل طلاق کے بعد کس طرح اتنی خوش ہو سکتی ہیں؟
تنقید کرنے والی خاتون کے کمنٹ پر کرن اشفاق نے جواب دیتے ہوئے لکھا کہ کیا وہ چاہتی ہیں کہ طلاق کے بعد اداکارہ خودکشی کرلیں؟اداکارہ نے مذکورہ کمنٹ کا اسکرین شاٹ شیئر کرتے ہوئے بتایا کہ خدا جانتا ہے کہ وہ اس طرح کے کمنٹس کا کس طرح مقابلہ کر رہی ہیں۔
انہوں نے ایک اور جذباتی پیغام لکھا کہ ہمارے معاشرے میں کبھی بھی لوگ کسی خاتون کو خوش دیکھنا برداشت اور پسند نہیں کرتے۔
کرن اشفاق نے مزید لکھا کہ لوگ طلاق یافتہ خاتون سے کیا چاہتے ہیں کہ وہ شادی ٹوٹنے کے بعد کیا کرے؟ کیا وہ چاہتے ہیں کہ وہ ’خودکشی کرے‘۔