اشیائے خورونوش کی قیمتوں میں اضافے سے ہفتہ وار مہنگائی 30.6 فیصد تک پہنچ گئی
اشیائے خور و نوش کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے حساس قیمت انڈیکس (ایس پی آئی) سے پیمائش کردہ مہنگائی سالانہ بنیاد پر3 نومبر کو ختم ہونے والے ہفتے میں 30.6 فیصد تک پہنچ گئی۔
پاکستان ادارہ شماریات (پی بی ایس) کے مطابق گزشتہ ہفتے سالانہ بنیاد پر مہنگائی 30.68 فیصد ریکارڈ کی گئی تھی۔
ہفتہ وار بنیاد پر مہنگائی 0.53 فیصد بڑھی، جو گزشتہ ہفتے کے 4.13 فیصد اضافے کے مقابلے میں نمایاں طور پر کم ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ملک میں ہفتہ وار مہنگائی کی شرح میں سالانہ بنیاد پر 28 فیصد اضافہ
حساس قیمت انڈیکس ملک بھر کے 17 شہروں کی 50 مارکیٹوں میں 51 ضروری اشیا کی قیمتوں کا جائزہ لیتی ہے، رواں ہفتہ 51 ضروری اشیا میں سے 21 اشیا کی قیمتوں میں اضافہ، 9 اشیا کی قیمتوں میں کمی جبکہ 21 اشیا کی قیمتیں مستحکم رہی ہیں۔
سالانہ بنیاد پر قیمتوں میں زیادہ اضافے والی اشیا
- پیاز: 213.16 فیصد
- ٹماٹر: 79.14 فیصد
- چنے کی دال: 62.52 فیصد
- مونگ کی دال: 55.4 فیصد
ہفتہ وار بنیاد پر قیمتوں میں زیادہ اضافے والی اشیا
- ٹماٹر: 15.97 فیصد
- پیاز: 9.38 فیصد
- کیلے: 3.77 فیصد
- آلو: 2.88 فیصد
- نمک: 2.58 فیصد
مزید پڑھیں: اکتوبر میں مہنگائی کی شرح 26.6 فیصد تک پہنچ گئی
ہفتہ وار بنیاد پر قیمتوں میں زیادہ کمی والی اشیا
- مرغی: 3.77 فیصد
- دال مسور: 2.25 فیصد
- ایل پی جی: 1.75 فیصد
- چنے کی دال: 1.08 فیصد
- ایک کلو گھی: 0.17 فیصد
رواں برس ملک بھر میں تباہ کن سیلاب کے بعد سبزیوں کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا ہے، بڑھتی ہوئی قیمتوں پر قابو پانے کے لیے حکومت نے پیاز اور ٹماٹر کی درآمد کو 4 ماہ کے لیے سیلز ٹیکس اور ودہولڈنگ ٹیکس سے استثنیٰ دیا تھا، جو ستمبر سے ہوا تھا۔