عدالت کا وزیراعلیٰ پنجاب کو اسموگ سے نمٹنے کیلئے اقدامات کرنے کا حکم
لاہور ہائی کورٹ نے وزیراعلیٰ پنجاب کو صوبے میں اسموگ اور دیگر ماحولیاتی مسائل سے نمٹنے کے لیے اقدامات کرنے کی ہدایات جاری کردی ہیں۔
ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق لاہور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس نے صوبہ پنجاب کے ایڈوکیٹ جنرل احمد اویس کی درخواست پر سماعت کی، درخواست میں عدالت نے وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الہیٰ کو اسموگ اور دیگر موسمیاتی مسائل کے خاتمے کے لیے اقدامات کرنے کی ہدایات کیں۔
یہ بھی پڑھیں: لاہور ایک بار پھر دنیا کا سب سے آلودہ ترین شہر قرار
صوبے میں آلودگی اور دیگر ماحولیاتی مسائل پر ہارون فاروق اور دیگر کی جانب سےدائر درخواست پر جسٹس شاہد کریم نے کیس کی سماعت کی۔
ایڈوکیٹ جنرل احمد اویس اور ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل سلمان ٹیپو مخدوم عدالت میں پیش ہوئے۔
جج نے مشاہدہ کیا کہ ہر سال صوبہ پنجاب میں اسموگ ایک بڑا مسئلہ بنتا جارہا ہے اور ایڈوکیٹ جنرل پنجاب مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب سے ذاتی طور پر ملاقات کر کے تمام صورتحال سے آگاہ کریں تاکہ صوبائی حکومت اسموگ کی روک تھام کے لیے مناسب اقدامات کرے۔
مزید پڑھیں: لاہور اسموگ:فضائی آلودگی کا سبب بننے والی فیکٹریوں کےخلاف کارروائی
جج نے وکیل کو اگلی سماعت میں وزیراعلیٰ پنجاب سے ملاقات میں ہونے والی پیش رفت سے آگاہ کرنے کی ہدایت کی۔
اس سے قبل درخواست گزار کے وکیل نے عدالت کو آگاہ کیا تھا کہ شیخوپورہ اور فیصل آباد موٹر وے کے ملحقہ علاقوں میں رہنے والے مقامی افراد فصلوں کی باقیات جلا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ عدالت کے سخت احکامات کے باوجود حکومت فصلوں کی باقیات جلانے پر قابو کرنے میں ناکام رہی ہے۔
اس سے قبل جسٹس شاہد کریم نے صوبہ پنجاب کے تمام ڈپٹی کمشنر کو ہدایات جاری کی تھیں کہ متعلقہ اضلاع میں فصلوں کی باقیات جلانے والے افراد اور مقامی کسانوں نے خلاف مقدمہ درج کرکے 2 لاکھ روپے کا جرمانہ عائد کیا جائے۔
جج نے پارک اور ہارٹی کلچر اتھارٹی (پی ایچ اے) کے کردار کی نشاندہی کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان سمیت دنیا بھرکے ممالک موسمیاتی تبدیلی کے اثرات اور چیلنجز کا سامنا ہے، جج نے اتھارٹی کو باغ جناح سمیت عوامی پارک میں کچرا پھینکنے والے افراد پر 200 روپے کا جرمانہ عائد کرنے کی ہدایت کی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: لاہور میں اسموگ سے معمولات زندگی متاثر، سرکاری و نجی اسکولز بند
بعد ازاں یکم نومبر کو رات 8 بجے لاہور کا ایئر کوالٹی انڈیکس سب سے زیادہ مضر ریکارڈ کیا گیا جس کے بعد لاہور دنیا کے آلودہ ترین شہروں کی فہرست میں پہلے نمبر آگیا تھا۔