کھیل

فخر زمان انجری کا شکار، جنوبی افریقہ کے خلاف میچ سے باہر

گھٹنے کی انجری سے فٹ ہونے میں وقت لگتا ہے، فخر زمان اور ٹیم ان کی اسکواڈ میں فوری شمولیت کے خطرات سے آگاہ تھے، ڈاکٹر پاکستان کرکٹ ٹیم

پاکستان کرکٹ ٹیم کے جارح مزاج بلے باز فخر زمان انجری کا شکار ہو کر جنوبی افریقہ کے خلاف کل ہونے والے آئی سی سی ٹی 20 ورلڈ کپ کے سپر 12 مرحلے کے انتہائی اہم میچ سے باہر ہوگئے۔

کرک انفو کی رپورٹ کے مطابق پاکستان نے اعتراف کیا ہے کہ اس نے فخر زمان کو ٹی 20 ورلڈ کپ میں لانے کا خطرہ مول لیا جب کہ بلے باز گھٹنے کی انجری سنگین ہونے کے باعث ٹورنامنٹ سے باہر ہونے کے دہانے پر ہیں۔

گھٹنے کی اسی انجری کے باعث وہ میگا ایونٹ کے لیے اعلان کیے گئے ابتدائی 15 رکنی اسکواڈ کا حصہ نہیں تھے، انہیں لیگ اسپنر عثمان قادر کی جگہ بعد میں ٹیم میں شامل کیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: عثمان قادر کی جگہ فخر زمان ٹی20 ورلڈ کپ اسکواڈ میں شامل

فخر زمان کی پرتھ میں ہالینڈ کے خلاف کھیلے گئے میچ ٹیم میں واپسی ہوئی تھی جب کہ اس سے قبل بھارت اور زمبابوے کے خلاف میچوں میں وہ شامل نہیں تھے جہاں پاکستان کو شکستوں کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

نیدر لینڈز کے خلاف میچ میں فخر زمان نے 16 گیندوں پر 20 رنز بنائے تھے لیکن میچ کے دوران ہی ان کے گھٹنے میں دوبارہ تکلیف شروع ہوگئی تھی۔

وہ یقینی طور پر بدھ کے روز سڈنی میں ہونے والے جنوبی افریقہ کے خلاف میچ میں ٹیم میں شامل نہیں ہوں گے جب کہ یہ میچ میگا ایونٹ میں اپنا سفر جاری رکھنے کے لیے پاکستان کو جیتنا لازمی ہے۔

مزید پڑھیں: شاہین شاہ آفریدی کی واپسی، ٹی20 ورلڈ کپ میں شرکت کیلئے پرجوش

فخر زمان کی انجری کے باعث ایسا لگتا ہے کہ وہ عالمی کپ میں مزید حصہ نہیں لے سکیں گے، اگر پاکستان کو اپنے اسکواڈ میں کسی متبادل کھلاڑی کو شامل کرنا پڑا تو وہ ریزرو کھلاڑی محمد حارث ہو سکتے ہیں۔

پاکستانی کرکٹ ٹیم کے ڈاکٹر نجیب اللہ سومرو نے بتایا کہ ظاہر ہے کہ گھٹنے کی کسی بھی انجری کی صورت میں 100 فیصد فٹ ہونے کے لیے وقت درکار ہوتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ فخر زمان اور ٹیم کو انجری کے فوری بعد ٹورنامنٹ کے دوران انہیں ٹیم میں شامل کرنے کے خطرات کا اندازہ اور اندیشہ تھا اس کے باوجود ہم نے انہیں شامل کیا، آخری میچ میں بیٹنگ کے دوران بدقسمتی سے ان کی انجری بڑھ گئی۔

مزید پڑھیں: ٹی20 ورلڈکپ کے لیے قومی اسکواڈ کا اعلان، فخر زمان باہر

انہوں نے کہا کہ ہم ان کی ٹیم میں واپسی کے خطرات سے آگاہ تھے، وہ ٹیم کے ایک اہم کھلاڑی ہیں، وہ خود، طبی عملہ اور ٹیم انتظامیہ اس رسک سے آگاہ تھے، ہم نے انہیں واپس لانے کا فیصلہ کیا، کرکٹ ہو یا کوئی بھی کھیل ہو، ہمیں رسک لینے پڑتے ہیں، بعض اوقات وہ رسک مفید ثابت ہوتے ہیں اور بعض اوقات نہیں۔

واضح رہے کہ میگا ایونٹ کے دوران فاسٹ باؤلر شاہین شاہ آفریدی کی فٹنس سے متعلق بھی قیاس آرائیاں سامنے آتی رہی ہیں جب کہ ٹورنامنٹ میں ان کی کارکردگی سے بھی اس بات کے اشارے ملتے ہیں کہ وہ مکمل فٹ نہیں ہیں جب کہ وہ اب تک صرف ایک وکٹ ہی حاصل کرسکے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: فخر زمان کے لیے منزل اتنی آسان نہیں جتنا آغاز رہا

تاہم نجیب سومرو نے اصرار کیا کہ طبی نقطہ نظر سے شاہین شاہ آفریدی نے اپنی واپسی کے لیے تمام ضروریات کو پورا کیا، انہوں نے کہا کہ طبی نقطہ نظر سے ہم پر اعتماد تھے کہ وہ مکمل طور پر فٹ ہیں۔

واضح رہے کہ اب تک میگا ایونٹ میں کھیلے گئے اپنے 3 میں سے 2 میچ ہارنے کے بعد اگر پاکستان جنوبی افریقہ اور بنگلہ دیش کے خلاف اپنے آخری دو گروپ میچ جیت بھی جاتا ہے تو بھی اسے سیمی فائنل میں جگہ بنانے کے لیے دوسری ٹیموں کے میچز کے نتائج اور رن ریٹ پر انحصار کی ضرورت ہوگی۔

آسٹریلیا میں کوہلی کے کمرے کی ویڈیو بنانے والے افراد نوکری سے فارغ

انتخابات کا اعلان نہیں ہوا تو تحریک 10 مہینوں تک جاری رہے گی، عمران خان

انتطار ختم، شاہ رخ خان کی فلم ’پٹھان‘ کا ٹیزر ریلیز