پاکستان

صدر مملکت نے زیر حراست تشدد کو روکنے کے بل پر دستخط کر دیے

منظور کیے گئے قانون کا مقصد سرکاری اہلکاروں کی تحویل میں موجود شہریوں پر تشدد، زیر حراست موت، ریپ کو جرم قرار دینا اور روکنا ہے۔

صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے زیر حراست تشدد کو روکنے سمیت پارلیمنٹ سے منظور کیے گئے 3 بلوں پر دستخط کردیے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ایوان صدر سے جاری ایک پریس ریلیز کے مطابق صدر مملکت کی جانب سے منظور کیے گئے 3 بلوں میں ٹارچر اور کسٹوڈیل ڈیتھ (پریوینشن اینڈ پنشنمنٹ)بل، 2022، اینٹی ڈمپنگ ڈیوٹیز (ترمیمی)بل، 2022 اور تجارتی آرگنائزیشن(ترمیمی) بل، 2022 شامل ہیں۔

صدر مملکت کی جانب سے آئین کے آرٹیکل 75 کے تحت منظور کیے گئے بل اب باقاعدہ قانون بن گئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: صدر مملکت نے نیب اور الیکشن ترمیمی بل بغیر دستخط واپس بھیج دیے

یکم اگست کو قومی اسمبلی نے ٹارچر اینڈ کسٹوڈیل ڈیتھ (پری وینشن اینڈ پنیشمنٹ) بل، 2022 کو بعض ترامیم کرتے ہوئے منظور کیا تھا، اس بل کا مقصد سرکاری اہلکاروں کی تحویل میں موجود شہریوں پر تشدد، زیر حراست موت اور ریپ کو جرم قرار دینے اور روکنے کے لیے منظور کیا تھا۔

ان ترامیم کے بعد نیشنل کمیشن فار ہیومین رائٹس کو ایف آئی اے کے ساتھ مل کر متاثرہ افراد کی شکایات کے اندراج کا اختیار دیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں: سینیٹ میں الیکشن ایکٹ اور نیب ترمیمی بلز اتفاق رائے سے منظور

دوسرے بل میں اینٹی ڈمپنگ ڈیوٹی (ترمیمی) بل 2022 کے تحت چینی فرموں کو گوادر کے نئے ایئرپورٹ کی تعمیر میں استعمال ہونے والی مصنوعات پر اینٹی ڈمپنگ ڈیوٹی سے استثنیٰ دیا گیا ہے۔

صدر مملکت کی جانب سے منظور کیے گئے تیسرے بل ٹریڈ آرگنائزیشنز (امینڈیڈ) بل 2022 میں تجارتی تنظیموں کے مقاصد، کردار، ذمہ داریوں اور آپریشنل فریم ورک کی وضاحت کی گئی ہے، یہ بل وفاقی حکومت کو تجارتی تنظیموں کے کاموں کو منظم کرنے کا بھی اختیار دیتا ہے۔

افغانستان سے دہشت گردی کے ابھرتے خطرات، امریکا کا یکطرفہ کارروائی جاری رکھنے کا عندیہ

صدف کو اپنی بیٹی سائرہ کے ہاں بھیجنے میں کوئی مسئلہ نہیں ہوگا، شہروز سبزواری

ویرات کوہلی پرائیویسی مداخلت کے بعد ’پرفیکٹ‘ ہیں اور ٹریننگ کر رہے ہیں، ڈریوڈ