فیفا ورلڈ کپ سے پہلے سیکیورٹی مشقوں کے دوران حادثہ، 3 پاکستانی جاں بحق
خلیجی ریاست قطر کے دارالحکومت دوحہ میں فیفا ورلڈ کپ ٹورنامنٹ کے آغاز سے چند ہفتے قبل عالمی مقابلوں کی تیاریوں کے سلسلے میں تربیتی مشقوں کے دوران حادثے میں 3 پاکستانی فائر فائٹرز جاں بحق ہوگئے۔
ڈان خبار میں شائع غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق حکام کا کہنا تھا کہ تینوں پاکستانی شہری قطر کے دارلحکومت دوحہ کے قریب جاری ملٹی نیشنل ورلڈ کپ سیکیورٹی مشقوں کا حصہ نہیں تھے، اس مشق میں کیمیائی مظاہرے بھی شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: فیفا ورلڈ کپ کے ٹکٹ لینے والے شائقین کیلئے مفت عمرہ ویزا کا اعلان
اس کے علاوہ حکام نے ان ہلاکتوں کی وجہ اور تفصیلات نہیں بتائیں مگر اتنا بتایا ہے کہ تینوں پاکستانی شہریوں کے قریبی دوستوں کے بیانات اور ان کے احباب کی جانب سے سوشل میڈیا پر پوسٹ کی گئی تفصیلات کے مطابق یہ تینوں پاکستانی حادثے کے وقت دوحہ کے حمد ایئرپورٹ پر ایک کرین پر سوار تھے، بعد ازاں وہ کرین گر گئی تھی جس کی وجہ سے یہ حادثہ رونما ہوا۔
سوشل میڈیا پر واقعہ کی تصاویر میں کرین کو ٹوٹا ہوا دکھایا گیا ہے البتہ اے ایف پی نے ان تصاویر کی تصدیق نہیں کی۔
واضح رہے کہ امریکا، برطانیہ، فرانس، جرمنی، سعودی عرب، ترکی اور فلسطینی علاقوں سمیت پندرہ غیر ملکی حکومتوں نے وطن مشقوں کے لیے اپنی سیکیورٹی فورسز اور ماہرین دوحہ بھیجے تھے۔
مزید پڑھیں: فیفا ورلڈ کپ کی ’میزبانی‘ سے متعلق ویب سائٹ سے اسرائیل کا اخراج
ان مشقوں میں لڑاکا طیاروں کی مشقیں، اسٹیڈیم میں کیمیائی حملے اور دیگر مظاہرے شامل ہیں۔
خیال رہے کہ فیفا ورلڈ کپ 20 نومبر کو شروع ہوگا جو 18 دسمبر تک جاری رہے گا، ترکی سے تقریباً تین ہزار سیکیورٹی اہلکار پہلے ہی قطر پہنچ چکے ہیں، جو وہاں سلامتی کو یقینی بنانے میں ملکی سیکیورٹی فورسز کی مدد کریں گے۔
قطر میں سیکیورٹی کے فرائض انجام دینے والے غیر ملکی دستوں میں مراکش اور پاکستان کے سیکیورٹی اہلکار بھی شامل ہوں گے۔