5 لاکھ ٹن گندم کا ٹینڈر، پاکستان کو یورپی تاجروں سے نئی پیشکشیں موصول
یورپی تاجروں نے ابتدائی جائزوں میں بتایا کہ پاکستان کی جانب سے 5 لاکھ ٹن گندم کی خریداری کے لیے جاری ٹیندرز پر سب سے کم بولی 373 ڈالر فی ٹن ہے۔
ڈان اخبار میں شائع خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کی رپورٹ کے مطابق اندازاً 8 تجارتی کمپنیاں ٹینڈر میں بولیوں کے لیے حصہ لے رہی ہیں، تاجروں کا کہنا ہے کہ ٹریڈنگ کارپوریشن آف پاکستان (ٹی سی پی) ان بولیوں پر غور کر رہی ہے اور تاحال کسی خریداری کی اطلاع نہیں ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اقتصادی رابطہ کمیٹی نے گندم کی درآمد کیلئے پیشکش قبول کرلی
تاجروں نے کہا کہ آسٹن نے ایک لاکھ 20 ہزار ٹن گندم پر 373 ڈالر سی اینڈ ایف، سی ایچ ایس نے ایک لاکھ 25 ہزار ٹن گندم پر 384 ڈالر سی اینڈ ایف، سولاریس نے ایک لاکھ 20 ہزار ٹن گندم پر 384.91 ڈالر، فیلکن برج نے ایک لاکھ 20 ہزار ٹن گندم پر 387.79 ڈالر، کارگل نے ایک لاکھ 20 ہزار ٹن پر 393 ڈالر، امیروپا نے ایک لاکھ 10 ہزار گندم پر 394 ڈالر، ایگرکروپ نے ایک لاکھ 10 ہزار ٹن گندم پر 397.38 ڈالر اور بنجی نے ایک لاکھ 10 ہزار ٹن گندم پر 414.15 ڈالر کی پیشکش کی ہے۔
یہ بولیاں 80 گھنٹوں تک برقرار رہیں گی جن میں مختلف مقامات پر کاشت کردہ گندم شامل ہے۔
یہ ٹینڈر پاکستان میں ستمبر میں بڑے پیمانے پر آنے والے سیلاب سے کھیت اور فصلیں متاثر ہونے کے بعد جاری کیا گیا تھا، اس سیلاب سے گھروں، پُلوں، سڑکوں اور مویشیوں کو نقصان پہنچا تھا اور نقصانات کا کُل تخمینہ 30 ارب ڈالر ہے۔
مزید پڑھیں: 30 لاکھ ٹن گندم درآمد کرنے کا عمل شروع کرنے کی اجازت
تاہم ٹینڈرز کی نئی شرائط کے بارے میں غیریقینی صورتحال کی وجہ سے پاکستان کا گزشتہ ٹینڈر 30 ستمبر کو خریداری کے بغیر ختم ہوگیا تھا، ان شرائط میں خصوصاً بندرگاہ پر گندم کی ’اَن لوڈنگ‘ کے وقت معیار کے معائنے کے علاوہ لوڈنگ کے وقت بندرگاہ پر معیار کے معائنہ بھی شامل ہے۔
تازہ ٹینڈر میں 13 نومبر سے 18 نومبر، 21 نومبر سے 26 نومبر، 29 نومبر سے 4 دسمبر، 7 سے 12 دسمبر اور 15 سے 20 دسمبر کے دوران ایک لاکھ ٹن کی کھیپ طلب کی گئی ہے، جبکہ ترسیل کو اس طرح منظم کرنے کی ضرورت ہے کہ گندم کی مکمل سپلائی 10 جنوری 2023 تک پاکستان پہنچ جائے۔