امریکا: ہائی اسکول پر حملہ، دو خواتین سمیت 3 افراد ہلاک
امریکا کے شہر سینٹ لوئس میں ایک بندوق بردار حملہ آور نے تعلیمی ادارے میں فائرنگ کرکے دو خواتین کو ہلاک کردیا اور متعدد افراد زخمی ہوگئے جبکہ حملہ آور بھی مارا گیا۔
غیر ملکی خبر رساں ایجسنی ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق سینٹ لوئس پولیس کے سربراہ مائیک سیک نے صحافیوں کو بتایا کہ پولیس اہلکاروں نے سینٹرل وجوئل اور پرفارمنگ آرٹس ہائی اسکول میں پہنچ کر فائرنگ کرنے والے ملزم کو ہلاک کردیا۔
مزید پڑھیں: امریکا: ہزاروں افراد کا ’گن کلچر‘ پر پابندی کیلئے احتجاج
پولیس سربراہ مائیک سیک نے کہا کہ بندوق بردار ملزم کی عمر 20 سال ہے، جس کی تاحال شناخت نہیں ہو سکی۔
انہوں نے کہا کہ بندوق بردار کی فائرنگ سے ایک لڑکی اور خاتون دم توڑ گئیں اور مزید 6 افراد زخمی ہوگئے۔
پولیس سربراہ مائیک سیک نے مزید کہا کہ اسکول میں فائرنگ کی طلاع ملتے ہی پولیس فوری طور پر وہاں پہنچ گئی۔
یہ بھی پڑھیں:امریکا:11سالہ بچے کے ہاتھوں 8سالہ بچی قتل
انہوں نے کہا کہ حملہ آور کی تلاش کے لیے پولیس نے عمارت خالی کرنا شروع کردی اور اسی دوران فائرنگ کی آواز پر پولیس اہلکار اس طرف دوڑے اور حملہ آور سے فائرنگ کا تبادلہ ہوا اور اسی دوران وہ ہلاک ہوگیا۔
طلبہ نے بتایا کہ فائرنگ کی آواز سنتے ہی انہوں نے کلاسز کے دروازے بند کردیے جبکہ دیگر لوگ عمارت سے بھاگنے لگے۔
اسکول کی ایک طالبہ نائلہ جونز نے بتایا کہ بندوق بردار حملہ آور نے کمرے کی طرف فائرنگ کی جہاں وہ ریاضی کی کلاس میں تھی لیکن حملہ آور کلاس روم میں داخل ہونے میں کامیاب نہیں ہوا۔
مزید پڑھیں: عبادت گاہ میں فائرنگ: گرفتار حملہ آور کا 'یہودیوں پر نسل کشی کا الزام'
خیال رہے کہ امریکا کے مختلف شہروں میں اسکولوں میں فائرنگ کے واقعات اکثر ہوتے رہتے ہیں، رواں برس مئی میں ایک نوجوان بندوق بردار نے ٹیکساس کے ایک ایلیمنٹری اسکول میں فائرنگ کرکے 19 بچوں اور دو اساتذہ کو ہلاک کردیا تھا۔
اسی طرح گزشتہ سال مشی گن میں ایک 16 سالہ لڑکے نے اپنے والد کی طرف سے تحفے کے طور پر خریدی گئی بندوق سے اپنے ہائی اسکول میں چار ہم جماعتوں کو گولی مار کر ہلاک کرنے کا جرم قبول کیا ہے۔