دنیا

جارجیا میلونی اٹلی کی پہلی خاتون وزیر اعظم منتخب

جارجیا میلونی کا بطور وزیراعظم تقرر اٹلی اور اور ان کی اپنی جماعت کے لیے بھی ایک تاریخی واقعہ ہے جو کبھی حکومت میں نہیں رہے۔

دائیں بازو کی رہنما جارجیا میلونی اٹلی کی پہلی خاتون وزیر اعظم منتخب ہوگئی ہیں۔

ڈان اخبار میں شائع خبررساں ادارے ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق ان کی جماعت ’برادرز آف اٹلی‘نے 25 ستمبر کو ہونے والے انتخابات میں کامیابی حاصل کی لیکن حکومت بنانے کے لیے انہیں اتحاد کی ضرورت تھی۔

یہ بھی پڑھیں: اٹلی کے وزیر اعظم مستعفی، ملک میں سیاسی و معاشی عدم استحکام

جارجیا میلونی کا تقرر اٹلی اور اور ان کی جماعت کے لیے بھی ایک تاریخی واقعہ ہے جو کبھی حکومت میں نہیں رہے۔

اپنے انتخاب کے فوراً بعد جارجیا میلونی نے اپنے وزرا کے ناموں کا اعلان کیا جو آج صدر سرجیو ماتاریلا کے سامنے حلف اٹھائیں گے۔

ان کی جماعت نے گزشتہ ماہ 26 فیصد ووٹ حاصل کیے جبکہ ان کی اتحادی جماعتوں فورزا اطالیہ اور ’فار رائیٹ لیگ‘ کے بالترتیب 8 اور 9 فیصد ووٹ تھے۔

ان کے 24 وزرا کی فہرست میں 6 خواتین بھی شامل ہیں، انہوں نے جیان کارلو جارجیٹی کو وزیر اقتصادیات کے طور پر نامزد کیا ہے جنہوں نے سابقہ حکومت میں خدمات سر انجام دیں۔

مزید پڑھیں: کورونا سے یورپی یونین کی ناکامی کا خطرہ پیدا ہو گیا ہے، اطالوی وزیر اعظم

جیان کارلو جارجیٹی سابقہ حکومت میں وزیر برائے اقتصادی ترقی خدمات سرانجام دیں جوکہ زیادہ اعتدال پسند اور یورپ نواز ارکان میں سے ایک سمجھے جاتے ہیں۔

جارجیا میلونی نے فورزا اطالیہ سے تعلق رکھنے والے سابق یورپی پارلیمنٹ کے صدر انتونیو تاجانی کو وزیر خارجہ اور نائب وزیراعظم نامزد کیا۔

روس کے حملے کے بعد سے یوکرین کے لیے جارج میلونی کی بھرپور حمایت پر اس کے دو اتحادی شراکت داروں کے ساتھ اختلافات ساتھ مل کر حکومت تشکیل دینے کی راہ میں رکاوٹ بنے رہے، فورزا اطالیہ اور فار رائیٹ لیگ کے رہنما روس کے قریب سمجھے جاتے ہیں۔

رواں ہفتے کے دوران ایک ریکارڈنگ لیک ہوئی تھی جس میں اٹلی کے سابق وزیر اعظم اور سربراہ فورزا اطالیہ روس کے ساتھ اپنے گرمجوشی سے بھرپور تعلقات کے بارے میں بات کرتے سنے گئے اور یوکرین جنگ کا الزام یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی پر ڈالتے دکھائی دیے۔

یہ بھی پڑھیں: وزیر اعظم کی اطالوی وزیر اعظم گوئسیپ کونٹے سے ٹیلیفونک گفتگو

ان کے دوسری اتحادی میٹیو سالوینی روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کے طویل عرصے سے مداح ہیں اور مغربی ممالک کی جانب سے روس پر عائد پابندیوں پر تنقید کرتے رہے ہیں۔

یوپی یونین کے مخالف مؤقف کے باوجود جارج میلونی یورپی یونین اور امریکا کی طرح یوکرین کے لیے اپنی حمایت پر قائم ہیں۔

عمران خان کی نااہلی کے بعد پی ٹی آئی کو سخت قانونی جنگ کا سامنا

نیند کی کمی بیک وقت دو بیماریوں کا شکار بنا سکتی ہے، تحقیق

سری لنکا میں صدارتی اختیارات محدود کرنے کی ترمیم منظور