روسی فوجی کیمپ پر 2 حملہ آوروں کی فائرنگ، 11 افراد ہلاک
یوکرین سے ملحقہ بلگورود کے علاقے میں ایک روسی فوجی ٹریننگ کیمپ پر 2 حملہ آوروں کی فائرنگ کے نتیجے میں کم از کم 11 افراد ہلاک اور 15 زخمی ہوگئے۔
ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق روسی وزارت دفاع کی جانب سے جاری ایک بیان کہا گیا کہ سابق سوویت ریاستوں سے تعلق رکھنے والے دو شہریوں کی جانب سے یوکرین کی سرحد سے متصل بلگورود کے علاقے میں ایک فوجی ٹریننگ سینٹر میں مشق کے دوران ایک دہشت گرد حملہ کیا گیا، تاہم دونوں حملہ آور جوابی فائرنگ میں مارے گئے‘۔
مزید پڑھیں: یوکرین میں ریپ کے واقعات روس کی ’فوجی حکمت عملی‘ ہے، اقوام متحدہ
وزارت دفاع کے بیان میں کہا گیا کہ فوج کے زیرانتظام ٹریننگ کیمپ میں یوکرین کے خلاف جنگ میں رضا کارانہ طور پرحصہ لینے کے لیے آئے افراد کو تربیت دی جا رہی تھی، اس دوران دہشت گردوں نے ان پر اندھا دھند فائرنگ کردی۔
دریں اثنا یوکرین کے صدر ولودیمیر زیلنسکی نے کہا کہ مشرقی قصبے باخموت کے قریب صورتحال سب سے زیادہ پیچیدہ ہے جس کی جانب پیش قدمی کا اعلان روس نواز فورسز کی جانب سے چند روز قبل سامنے آیا تھا۔
ولودیمیر زیلنسکی نے اپنے خطاب میں کہا کہ ’ڈونباس میں ڈونٹسک اور لوہانسک کے علاقوں میں بہت ہی سنگین صورتحال ہے، سب سے زیادہ مشکل صورتحال باخموت کے قریب ہے، ہم اب بھی محاذ پر ڈٹے ہوئے ہیں‘۔
یہ بھی پڑھیں: یوکرین کے 40 مقامات پر روس کے میزائل حملے، نیٹو کا یورپی فضائی نظام کا منصوبہ
یوکرینی صدر کا یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا جب ڈونیٹسک میں روسی حمایت یافتہ علیحدگی پسند فورسز نے کہا کہ انہوں نے 2 قریبی دیہات اوپیٹائن اور ایوان گراڈ پر قبضہ کر لیا ہے۔
واضح رہے کہ روسی فوجیں باخموت پر قبضہ کرنے کے لیے کئی ہفتوں سے حملہ کر رہی ہیں جو کہ 70 ہزار لوگوں کی آبادی والا شہر ہے۔