اسلام آباد ہائی کورٹ سے طارق شفیع، جاوید لطیف کی حفاظتی ضمانت منظور
اسلام آباد ہائی کورٹ نے وفاقی وزیر جاوید لطیف اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے فنانسر طارق شفیع کی 2 علیحدہ علیحدہ مقدمات میں حفاظتی ضمانت منظور کر لی ہے۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق جسٹس محسن اختر کیانی نے جاوید لطیف کی جانب سے دائر درخواست پر سماعت کی جس میں ان کے خلاف پنجاب اور خیبرپختونخوا میں درج ایف آئی آر میں حفاظتی ضمانت کی اپیل کی گئی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: عمران خان کے خلاف ممنوعہ فنڈنگ کا مقدمہ درج
درخواست میں انہوں نے مؤقف اختیار کیا کہ ایک ٹی وی پروگرام کے دوران ریمارکس دینے پر ان کے خلاف پنجاب کے مختلف تھانوں میں ایف آئی آر درج کی گئی تھی۔
انہوں نے عدالت سے استدعا کی کہ انہیں حفاظتی ضمانت دی جائے تاکہ وہ متعلقہ عدالت میں پیش ہو سکیں کیونکہ قبل ازیں اسلام آباد ہائی کورٹ نے دائرہ اختیار کی کمی کی وجہ سے ان کی ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست کو مسترد کر دیا تھا۔
جاوید لطیف کے وکیل سردار تیمور اسلم نے عدالت سے استدعا کی کہ ان کے مؤکل کے خلاف دونوں صوبوں میں درج ایف آئی آر کا ریکارڈ طلب کیا جائے۔
عدالت نے حفاظتی ضمانت منظور کرتے ہوئے انہیں 10 ہزار روپے کے ضمانتی مچلکے جمع کرانے کا حکم دے کر کیس کی سماعت 27 اکتوبر تک ملتوی کر دی۔
مزید پڑھیں: ایف آئی اے کو سابق وزیر عمر ایوب خان کے خلاف کارروائی سے روک دیاگیا
ایک اور کیس میں جسٹس محسن اختر کیانی نے پی ٹی آئی کے خلاف ممنوعہ فنڈنگ کیس میں نامزد طارق شفیع کی حفاظتی ضمانت بھی منظور کرتے ہوئے انہیں 21 اکتوبر تک ٹرائل کورٹ میں پیش ہونے کی ہدایت کی۔
واضح رہے کہ طارق شفیع، چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان اور دیگر کو پولیس اسٹیشن ایف آئی اے کارپوریٹ کرائم سرکل (سی سی سی) میں درج ایف آئی آر میں بطور ملزم نامزد کیا گیا ہے۔
یہ مقدمہ پارٹی کے خلاف ممنوعہ فنڈنگ کیس میں ملوث ہونے اور الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) میں جھوٹے حلف نامے جمع کرانے پر درج کیا گیا ہے۔
ایف آئی آر میں عمران خان، سردار اظہر طارق خان، سیف اللہ خان نیازی، سید یونس علی رضا، عامر محمود کیانی، طارق رحیم شیخ، طارق شفیع، فیصل مقبول شیخ، حامد زمان اور منظور احمد چوہدری کو پی ٹی آئی اکاؤنٹ میں دستخط کنندگان/مستحقین کے طور پر نامزد کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی پر ممنوعہ فنڈنگ ثابت، الیکشن کمیشن نے فیصلہ سنادیا
رواں ماہ کے آغاز میں سیف اللی نیازی اور حامد زمان کو ایف آئی اے نے حفاظتی تحویل میں لے لیا تھا۔
گرفتاریوں پر تبصرہ کرتے ہوئے وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا تھا کہ سیف اللہ نیازی اور حامد زمان کو پوچھ گچھ کے لیے تحویل میں لے لیا گیا ہے، دونوں افراد غیر ملکی فنڈنگ کیس میں پیش نہیں ہوئے تھے، اگر ضروری ہوا تو انہیں باقاعدہ حراست میں لیا جا سکتا ہے۔
گزشتہ ماہ الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کے خلاف ممنوعہ فنڈنگ کیس میں اپنا فیصلہ جاری کیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ یہ ثابت ہوگیا کہ تحریک انصاف نے ممنوعہ فنڈنگ حاصل کی۔