پاکستان

عمران خان کے بیانات توثیق کرتے ہیں کہ ادارے کے نیوٹرل رہنے سے ان کو کتنی تکلیف ہے، خواجہ آصف

صدر مملکت کو عمران خان نے آرمی چیف کے پاس بھیجا، انہوں نے آرمی چیف کو مارچ، اپریل تک توسیع کی پیش کش کی، وزیر دفاع

وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے عمران خان کے بیانات اس بات کی توثیق کرتے ہیں کہ ادارے کے نیوٹرل رہنے سے ان کو کتنی تکلیف ہے۔

سرکاری خبر ایجنسی 'اے پی پی' کے مطابق سیالکوٹ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ عمران خان نے ترلے منتے کرکے صدر مملکت کو آرمی چیف کے پاس بھیجا، انہوں نے آرمی چیف کو مارچ، اپریل تک توسیع کی پیش کش کی۔

خواجہ آصف نے کہا کہ عدلیہ، پارلیمنٹ، افواج یا کسی بھی ادارے کا نیوٹرل رہنے کا مطلب ہے کہ وہ آئین اور قانون کی پاسداری کر رہے ہیں اور اسی میں پاکستان کی نجات ہے۔

وزیردفاع خواجہ آصف کا مزید کہنا تھا کہ کل دو آڈیو لیکس سامنے آئیں جس میں ہونے والی گفتگو سب نے سنی ہے، ہمیں آڈیو لیکس کے حوالے سے شک نہیں، آڈیوز اگر جعلی ہیں تو عمران خان ان کا فرانزک کروائیں۔

یہ بھی پڑھیں: نئے آرمی چیف کے تقرر کا عمل رواں مہینے کے آخر میں شروع ہوگا، خواجہ آصف

وزیردفاع نے کہا کہ 7، 8 سال پہلے عمران خان نے بیانیہ بنایا تھا، 2018 کے الیکشن سے قبل ایک کروڑ نوکریاں اور 50 لاکھ گھر دینے کے وعدے کیے گے ، اسی بنیاد پر اس نے الیکشن لڑا۔

خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ عمران خان نے اب اپنا بیانیہ تبدیل کیا، اب بیانیہ امپورٹٹد حکومت اور الیکشن میں ووٹرز خریدنے کا اپنایا گیا، عمران خان نے کون سے وعدے پورے کیے، وہ قوم کو اب بتائیں کہ ایک لاکھ نوکریاں کہاں گئیں۔

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما نے کہا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب پرویز الہٰی نے کہا کہ رانا ثنا اللہ میرے بیٹے مونس الہی کو گرفتار کرنے کی دھمکیاں دے رہا ہے اور اب رانا ثنا االلہ کے خلاف پنجاب کے اینٹی کرپشن نے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے۔

'ہمیں پنجاب حکومت سے کوئی خوف نہیں ہے'

ان کا کہنا تھا کہ رانا ثنا اللہ نے پہلے بھی بہادری، عزت و احترام کا مظاہرہ کرتے ہوئے ظلم کا مقابلہ کیا تھا، ہمیں حکومت پنجاب سے کوئی خوف نہیں ہے، گرفتار کرنا ہے تو کر لیں۔

مزید پڑھیں: عمران خان کے خلاف آرٹیکل 6 کے تحت کارروائی ہونی چاہیے، خواجہ آصف

انہوں نے کہاکہ لیک آڈیو میں عمران خان کہہ رہا ہے کہ امریکا کا نام نہیں لینا، آڈیو لیکس میں حقیقت سامنے آگئی ہے کہ عمران خان ہی خرید و فروخت کی بات کر رہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کی وفاداری کسی کے ساتھ نہیں ہے، ان کی وفاداری اپنی اولاد کے ساتھ نہیں ہے، اس شخص کے کیا مقاصد ہیں کسی کو علم نہیں تاہم قوم کی خوش قسمتی ہے کہ یہ بے نقاب ہو گیا ہے، بیرونی سازش اور سائفر کا پردہ بھی بے نقاب ہوا ہے، اعظم خان سے پوچھا گیا وہ سائفر کہاں ہے تو وہ کہتا ہے مجھے علم نہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ قوم کو عمران خان کا اصلی چہرہ دکھانے کے لیے یہ ضروری ہو گیا ہے کہ ہر چیز سامنے لائی جائے۔

وزیردفاع نے کہاکہ حقیقی آزادی کے بیانیے کا کل آڈیو لیکس نے پول کھول دیا ہے۔

'آنے والے وقت میں ان کو منہ چھپانے کی جگہ نہیں ملے گی'

خواجہ آصف نے کہا کہ عمران خان کے پہلے بیانیے کا جو حشر ہوا وہ سب کے سامنے ہے، اب یہ بیانیہ چند ماہ میں منتشر ہو گیا، آنے والے وقت میں ان کو منہ چھپانے کی جگہ نہیں ملے گی۔

وزیر دفاع نے کہا کہ 19 کروڑ پاؤنڈ کی جو رقم برطانیہ سے آئی، وہ رقم حکومت پاکستان کی تھی لیکن عمران خان نے ملک ریاض کے اکاؤنٹس میں منتقل کردیے، دوران اقتدار اس نے اپنی بہن کو این آر او دیا، ان کی ساری باتیں کھل کر سامنے آرہی ہیں، عمران خان کے ساتھ سب کرپٹ لوگ ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ عمران خان سمیت تحریک انصاف کا کوئی لیڈر سیلاب زدگان کے پاس نہیں گیا، اس کے برعکس قومی ادارے ملکی سالمیت اور سیلاب زدگان کی امداد اور بحالی کے لیے بہترین کردار ادا کر رہے ہیں، اب عمران خان کو اداروں کی غیر جانب داری سے تکلیف ہو رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: روس نے پاکستان کو گیس کے ساتھ ساتھ گندم فراہم کرنے کی بھی پیشکش کی، خواجہ آصف

آرمی چیف کی توسیع سے متعلق سوال کے جواب میں خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ عمران خان نے ترلے منتے کرکے صدر کو آرمی چیف کے پاس بھیجا، ان کی ملاقات ہوئی اور انہوں نے آرمی چیف کی توسیع کی آفر مارچ، اپریل تک کے لیے کی ہے، آپ سب سمجھ رہے ہیں کہ انہوں نے مارچ ، اپریل تک کی آفر کیوں کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ بظاہر وہ کسی کو آفر بھی کرتے ہیں تو اس میں بھی ان کے ذاتی مفاد کی ترجیح ہوتی ہے، ان کے معاملات کو سیاسی بحث یا سیاسی سودے بازی کا حصہ بنانا انتہائی گھٹیا بات ہے، ایک شخص کے ساتھ ترلے منتے کرکے کہتا ہے کہ میں 5، 6 مہینے کی توسیع دے دوں گا، آپ انتخابات کروا دیں۔

وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ انہوں نے اگر نیوٹرل رہنے کا اعلان کیا ہے اور عمران خان کے بیانات اس بات کی توثیق کرتے ہیں کہ اس کو ادارے کے نیوٹرل رہنے سے کتنی تکلیف ہے، کبھی انہیں جانور کہے گا، کبھی میر جعفر اور میر صادق کہتا ہے، عدلیہ، پارلیمنٹ، افواج یا کسی بھی ادارے کا نیوٹرل رہنے کا مطلب ہے کہ وہ آئین اور قانون کی پاسداری کر رہے ہیں اور اسی میں پاکستان کی نجات ہے۔

وزیردفاع خواجہ آصف نے کہا کہ افواج پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف شان دار کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور امن و امان کے قیام کے لیے شہادتیں دیں۔

یہ بھی پڑھیں: پنجاب میں حکومتی تبدیلی سے ملک میں سیاسی استحکام آئے گا، وزیر دفاع

انہوں نے کہاکہ ملک کے لیے نواز شریف کی قربانیاں بے شمار ہیں، وہ جلد وطن واپس آئیں گے۔

مقررہ اوقات میں غذا کھانے کی عادت، کئی بیماریوں سے رکھے محفوظ

واٹس ایپ پر اسکرین شاٹ لینے اور ریکارڈنگ کو روکنے کے فیچر کی آزمائش

سپریم کورٹ کے سینئر ججوں کا چیف جسٹس کو خط، خالی اسامیوں پر فوری تعیناتی پر زور