پاکستان

عدالت کا موبائل فون کے علاوہ شہباز گل کی بقیہ اشیا واپس کرنے کا حکم

شہباز گل کے خلاف بغاوت کے مقدمے میں موبائل فون اہم ثبوت ہیں جن کو فرانزک لیب بھجوا دیا ہے، اسپیشل پروسیکیوٹر راجہ رضوان عباسی

اسلام آباد کی ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت نے دارالحکومت پولیس کو پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما شہباز گل کی جانب سے دائر پاسپورٹ اور دیگر اشیا واپس کرنے کی درخواست منظور کرلی ہے۔

ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق جج نے موبائل فون واپس کرنے کی درخواست کو مقدمے میں اہم ثبوت قرار دیتے ہوئے مسترد کردی ہے، شہباز گل کی سپرداری کی درخواست پر سماعت ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج طاہر عباس سپرا نے کی۔

یہ بھی پڑھیں: شہباز گل کے مزید جسمانی ریمانڈ کی حکومتی درخواست قابل سماعت قرار

شہباز گل کی جانب سے وکیل سید علی بخاری عدالت کے روبرو پیش ہوئے، وکیل نے عدالت سے استفسار کیا کہ ملزم کی جو اشیا ضبط کی گئی ہیں اُن کا بغاوت کے مقدمے سے کوئی تعلق نہیں، اشیا نہ ہونے کی وجہ سے شہباز گل کو مشکل ہورہی ہے۔

عدالت نے موبائل فون کے علاوہ پاسپورٹ، دستاویزات، چیک بُک، لائسنس، کارڈ اور موبائل فون چارجنگ کیبل شہباز گِل کو واپس کرنے کا حکم دیا ہے۔

اسپیشل پراسیکیوٹر راجا رضوان عباسی نے استفسار کیا کہ شہباز گل کے خلاف بغاوت کے مقدمے میں موبائل فون اہم ثبوت ہیں جن کو فارنزک لیب بھجوا دیا ہے، انہوں نے خدشہ ظاہر کیا کہ اگر شہباز گل کو موبائل فون واپس ملے تو ثبوت میں میں گڑبڑ ہوسکتی ہے۔

جج کے مطابق بظاہر موبائل فون کے علاوہ دیگر اشیا سے شہباز گل پر لگائے الزامات کا کوئی تعلق نہیں۔

مزید پڑھیں: شہباز گِل کی ضمانت منسوخی کیلئے وفاقی حکومت کا سپریم کورٹ سے رجوع

عدالت نے شہباز گل کی سپرداری کی درخواست منظور کرتے ہوئے ایک لاکھ روپے ضمانتی مچلکے جمع کرنے کا حکم دیا۔

عدالت کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے شہباز گل نے دعویٰ کیا کہ ان کے خلاف جعلی مقدمے بنائے گئے۔

انہوں نے کہا کہ پولیس کے ذریعے سیاسی انتقام کا نشانہ بنانے کا خاتمہ اور کرپشن کارڈ بند کیا جائے۔

عمران خان کی ایک اور نئی آڈیو لیک ہوگئی

چیف سیکریٹری کے تقرر میں تاخیر سے وفاق اور پنجاب میں رسہ کشی بے نقاب

’فکر نہ کریں یہ غلط ہے یا ٹھیک‘، ہارس ٹریڈنگ پر عمران خان کی مبینہ آڈیو لیک