سیلاب سے متاثرہ کراچی تا پشاور ریل سروس 35 دن بعد بحال
کراچی اور پشاور کے درمیان 5 ہفتوں سے معطل ریل سروس اتوار کو بحال کردی گئی اور رحمٰن بابا ایکسپریس مسافروں کو لے کر معمول کے مطابق روانہ ہوگئی۔
پاکستان ریلویز پشاور کے ترجمان نے کہا کہ 'تقریباً 35 دنوں کے بعد ریل سروس شروع ہوگئی ہے اور رحمٰن بابا ایکسپریس صبح 11 بجے پشاور سے کراچی کے لیے روانہ ہوگئی، دوسری ٹرین رات کو 10 بجے کراچی کے لیے روانہ ہوگی'۔
مزید پڑھیں: کراچی سے روہڑی ٹرین سروس بحال ہونے میں مزید چند ہفتے لگیں گے، سعد رفیق
انہوں نے کہا کہ 'اب معمول کے مطابق یہ دونوں ٹرینیں پشاور سے کراچی جایا کریں گی'۔
اس سے قبل ڈان اخبار کی رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ کراچی تا پشاور ریل سروس بحالی کے بعد اتوار کو صبح 10 بجے رحمٰن بابا ایکسپریس کراچی کینٹ اسٹیشن سے پشاور کے لیے روانہ ہوگی اور اس کے بعد خیبر میبل بھی روانہ ہوگی۔
ملک کے جنوب سے شمال تک ریل سروس ان دونوں ٹرینوں کی روانگی کے ساتھ ہی بتدریج بحال ہوجائے گی، جو حالیہ مہینوں میں مون سون بارشوں اور بدترین سیلاب کے باعث معطل ہوگئی تھی۔
وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کی زیر صدارت اجلاس میں فیصلہ کیا گیا تھا کہ ریلوے ٹریکس سے پانی ختم ہونے اور ضروری مرمت سے متعلق رپورٹس کے بعد ٹرین سروس بتدریج بحال کردی جائے گی۔
سندھ کے خیرپور، دادو، سیہون، جامشورو، بدین، ٹنڈوجام محمد اور جڈو سمیت دیگر کئی علاقے تاحال ڈوبے ہوئے ہیں۔
خیال رہے کہ روہڑی-ٹنڈوآدم، پڈعیدن-بھیریا، دوربندھی اور بوچھیری-نواب شاہ سیکشنز اور نواب شاہ یارڈ میں سیلاب کے باعث ٹریکس ڈوب جانے پر 21 اگست کو ریل سروس معطل کردی گئی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: سعد رفیق نے ‘پروجیکٹ عمران کو لانچ کرنے کے مقاصد’ بتادیے
سیلاب سے سبی-کوئٹہ، سیہون شریف کے قریب کوٹھڑی-دادو اور حبیب کوٹ-سبی اور ڈیرہ مراد جمالی اور جیکب آباد-نوٹل سیکشن بھی متاثر ہوئے تھے، جہاں کئی مقامات پر اشاروں کا نظام پانی بھرجانے اور بجلی منقطع ہونے کی وجہ سے غیر فعال ہوگیا تھا۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ کراچی سے صبح 10 بجے روانہ ہونے والی رحمٰن بابا ایکسپریس فیصل آباد، وزیر آباد اور راولپنڈی میں مختصر وقت کے لیے رکنے کے بعد پشاور پہنچے گی۔
کراچی سے پشاور کے لیے روانہ ہونے والی دوسری ٹرین خیبر میل بھی ساہیوال، لاہور اور راولپنڈی سے ہوتے ہوئے اپنی آخری منزل پشاور پہنچے گی۔
دوسری جانب لاہور-کراچی-لاہور سیکشنز میں بھی تین ٹرین سروس قراقرم ایکسپریس، کراچی ایکسپریس اور پاک بزنس ایکسپریس 5 اکتوبر تک بحال کی جائیں گی۔
ریلوے حکام نے فیصلہ کیا ہے کہ مسافروں کو زیادہ سے زیادہ فائدہ پہنچانے کے لیے اضافی کوچز کو جوڑا جائے گا، تاہم دیگر ٹرینوں کی سروس اس وقت بحال ہوگی جب ان 5 ٹرینوں کی سروس کامیابی سے بحال ہو۔
سیلاب کی تباہی کے بعد اگست کے آخری ہفتے سے ملک کے مختلف شہروں کے لیے ٹرین سروس معطل ہونے سے سیکڑوں مزدور بے روزگار ہوگئے ہیں۔
ایک اندازے کے مطابق ایک چھوٹے سے اسٹیشنز میں 30 سے 50 مزدور کام کرتے ہیں اور بڑے اسٹیشنز میں 200 مزدور ہوتے ہیں اور سروس معطل ہونے کی وجہ سے تمام مزدور مشکلات کا شکار ہیں۔
ٹرین سروس کی کامیاب بحالی سے نہ صرف مسافروں کو فائدہ ہوگا بلکہ کراچی، حیدر آباد، روہڑی اور دیگر اسٹیشنز میں کام کرنے والے سیکڑوں مزدور بھی مستفید ہوں گے۔