کینسر کو ختم کرنے والے وائرس کے ٹرائل کے حوصلہ افزا نتائج
موذی مرض کینسر کو ختم کرنے کے لیے بنائے گئے ویکسین وائرس کے ابتدائی ٹرائل کے نتائج کو حوصلہ افزا قرار دیا جا رہا ہے، جس کے استعمال سے چند افراد میں کینسر مکمل طور پر ختم ہوگیا۔
برطانوی نشریاتی ادارے ’بی بی سی‘ کے مطابق ’این ایچ ایس فاؤنڈیشن‘ کے کینسر ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کی جانب سے کیے جانے والے ٹرائل کے ابتدائی نتائج سے متعدد افراد میں کینسر یا تو مکمل طور پر ختم ہوگیا یا پھر ان کی بیماری مزید بڑھنے سے رک گئی۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ تحقیق کے دوران ماہرین نے ابتدائی طور پر 40 افراد کو انجکشن کے ذریعے کینسر کے سیلز کو ختم کرنے اور انسان کے مدافعتی نظام کو مضبوط بناکر کینسر سے لڑنے کے قابل بنانے کا وائرس دیا گیا۔
تمام رضاکاروں کا علاج دو مختلف طریقوں سے کیا گیا، تحقیق میں شامل 9 رضاکاروں کو ایسے انجکشن دیے گئے جو کہ صرف کینسر کے سیلز کو ختم کرنے کا کام کرتے تھے۔
مذکورہ افراد کو ’آر پی 2‘ نامی انجکشن دیے گئے، جس کا کام کینسر کے سیلز سے جنگ کرکے انہیں ختم کرنا تھا۔
مذکورہ 9 میں سے 3 افراد کو انجکشن دیے جانے کے بعد ان کا کینسر ٹیومر ختم ہوگیا اور ایک مریض گزشتہ دو سال سے کینسر فری زندگی گزار رہا ہے۔
جو شخص مذکورہ انجکشن لینے کے بعد کینسر سے صحت یاب ہوگیا، ان میں 2017 میں منہ کے قریب کینسر کی تشخیص ہوئی تھی اور آپریشن کروانے کے باوجود ان کا کینسر بڑھ رہا تھا۔
مذکورہ 39 سالہ شخص کو ہر دو ہفتوں بعد ڈیڑھ ماہ تک انجکشن لگائے گئے، جنہوں نے ان کے کینسر کے سیلز سے جاکر جنگ لڑی اور وہ گزشتہ دو سال سے کینسر فری ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: کینسر کو ختم کرنے والے وائرس کو پہلے انسان میں داخل کردیا گیا
اسی طرح دیگر 30 افراد کو ماہرین نے دو طرح کے انجکشن لگائے، جن میں سے ایک انجکشن ان کے کینسر وائرسز کو ختم کرنے والا تھا جب کہ دوسرا انجکشن جسے ’نیوولمب‘ (nivolumab ) کا نام دیا گیا تھا وہ لگایا گیا، جس کا کام جسم کے مدافعتی نظام کو طاقتور بنا کر کینسر سے لڑنے کے قابل بنانا تھا۔
مذکورہ 30 میں سے تقریبا تمام افراد کو علاج سے فائدہ حاصل ہوا، تاہم تحقیق میں رضاکاروں کو پہنچنے والے فائدے کی تفصیل واضح نہیں کی گئی۔
تحقیق میں بتایا گیا کہ دوران علاج رضاکاروں میں سائیڈ افیکٹس بھی دیکھے گئے جو کہ عام طور پر کینسر کے علاج کے دوران دیکھنے کو ملتے ہیں اور سب ہی رضاکار تھکاوٹ اور بخار کا شکار بھی ہوئے۔
ماہرین نے کینسر کو ختم کرنے والے وائرس کے مذکورہ انجکشن کے ابتدائی نتائج کو حوصلہ کن قرار دیتے ہوئے اس پر مزید تحقیق کرنے پر زور دیا ہے۔
مذکورہ طریقہ علاج سے قبل بھی برطانیہ میں اسی طرح کے طریقہ علاج پر آزمائش کی جا چکی ہے اور اس کے بھی حوصلہ کن نتائج نکلے تھے جب کہ رواں برس مئی میں بھی اسی طرح کے ایک نئے طریقہ علاج پر ٹرائل کا آغاز کیا گیا تھا۔
گزشتہ چند سال سے امریکا اور برطانیہ سمیت دیگر یورپی ممالک میں کینسر کے نئے طریقہ علاج پر ٹرائلز اور تحقیقات جاری ہیں اور متعدد تحقیقات کے ابتدائی نتائج کو حوصلہ بخش قرار دیا جا چکا ہے۔