پاکستان

سندھ میں اس وقت الیکشن کا سوچ بھی نہیں سکتے، وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ

اس وقت وبائی امراض سے لوگ مر رہے ہیں اور ایسے میں انتخابات کی بات کرنا سمجھ سے باہر ہے، وزیراعلیٰ سندھ

وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے صوبے میں سیلاب سے ہونے والی تباہی کے باعث سندھ میں فوری طور پر الیکشن کے انعقاد کا تاثر رد کردیا۔

جیو نیوز کے پروگرام ’کیپیٹل ٹاک‘ میں میزبان حامد میر سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ صوبے میں اس وقت لوگ وبائی امراض سے مر رہے ہیں اور ایسے میں انتخابات کی بات کرنا سمجھ سے باہر ہے۔

مزید پڑھیں: وفاق، سندھ کے ساتھ شدید ناانصافی کر رہا ہے، مراد علی شاہ

وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ مجھے غصہ اس وقت آتا ہے جب لوگ اس صورت حال میں انتخابات کی بات کرتے ہیں، اس وقت لوگ مر رہے ہیں اور ایسے وقت میں کسی شخص کا انتخابات کے بارے میں سوچنا بھی سمجھ نہیں آتا۔

انہوں نے کہا کہ لوگ اس وقت الیکشن کی بات سننا بھی پسند نہیں کریں گے، مجھے روز ہونے والی اموات کی پریشانی زیادہ ہے اس لیے میں سوچ بھی نہیں سکتا کہ الیکشن کی بات کروں۔

وزیر اعلیٰ سندھ نے واضح الفاظ میں کہا کہ فی الحال الیکشن نہیں ہو سکتے۔

مراد علی شاہ نے سیلاب پر بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ سیلاب لوگوں کی سوچ سے بھی بڑا ہے، جس میں ہمارے اندازے کے مطابق ڈیڑھ کروڑ لوگ متاثر ہوئے ہیں، سندھ کے 24 اضلاع متاثر اور میں 15 لاکھ خاندان بے گھر ہوئے ہیں۔،یہ بھی پڑھیں: ضلع جنوبی کی صورتحال زیادہ خراب ہے، کوشش ہے جلد سڑکوں سے پانی نکال دیں، مراد علی شاہ

انہوں نے کہا کہ ابھی تک صرف 3 لاکھ 26 ہزار 225 خیمے دیے گئے ہیں یعنی کہ ہم نے ابھی تک 25 فیصد متاثرین کو بھی کور نہیں کیا اور جس سطح کی تباہی آئی ہے ہم صحیح طریقے سے لوگوں تک امداد نہیں پہنچا سکے۔

بیرونی امداد پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ابھی تک جتنی بیرون ممالک سے امداد آئی ہے، اس میں صرف 10 ہزار 474 خیمے شامل ہیں، جن میں سے سندھ میں صرف 2 ہزار 300 کے قریب خیمے تقسیم ہوئے ہیں، ابھی تک 146 ٹن راشن پہنچا ہے جو 3 ہزار راشن بیگز سے بھی کم ہے۔

خیال رہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے رواں مہینے اعلان کیا تھا کہ سندھ میں بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے میں کراچی ڈویژن کے تمام اضلاع میں پولنگ 23 اکتوبر 2022 کو کرانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

کراچی میں بلدیاتی انتخابات اس سے قبل دو بار ملتوی ہو چکے ہیں، 24 جولائی کو شیڈول بلدیاتی انتخابات 20 جولائی کو ممکنہ بارشوں کے پیش نظر ملتوی کرکے 28 اگست کو کرانے کا اعلان کیا گیا تھا، تاہم بارشوں اور سیلاب کی وجہ سے 28 اگست کو منعقد نہیں ہوئے اور ایک مرتبہ پھر ملتوی کردیے گئے تھے۔

الیکشن کمیشن نے ابتدائی طور پر سندھ میں 24 جولائی کو کراچی اور حیدرآباد ڈویژن کے 16 اضلاع میں بلدیاتی انتخابات شیڈول کیے تھے۔

تاہم ای سی پی نے رواں ماہ بیان میں کہا تھا کہ حیدر آباد ڈویژن کے اضلاع میں بلدیاتی انتخابات سے متعلق رپورٹ صوبائی حکومت اور صوبائی الیکشن کمشنر سے منگوائی جارہی ہے تاکہ سیلاب کی صورت حال اور انتخابات کے انعقاد سے متعلق غور کیا جائے اور جتنا جلد ممکن ہوسکے حیدر آباد میں بھی پولنگ کی تاریخ مقرر کی جائے۔

کراچی کی چائے میں مائیکرو پلاسٹک کی موجودگی کا انکشاف

ذاتی معاملات کو ’سرکس‘ نہیں بنانا چاہتی، طوبیٰ انور

چوتھا ٹی20: پاکستان نے سنسنی خیز مقابلے کے بعد انگلینڈ کو شکست دے دی